صدارتی نظام نیانہیں،مارشل لامیں رائج رہا،لیاقت بلوچ

 صدارتی نظام نیانہیں،مارشل لامیں رائج رہا،لیاقت بلوچ

جوہرآباد(نمائندہ دُنیا )نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے قوانین اور نظام میں کوئی خرابی نہیں۔

اصل مسئلہ قوانین اور ضابطہ کار پر درست عمل نہ کرنا ہے اور اس پر عمل کرنے کے ذمہ دار افراد اپنی ذاتی خواہشات کو مد نظر رکھتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے قوانین موجود ہیں لیکن ان پر انکی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جاتا۔ صدارتی نظام کے نفاذ کی افواہوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی ملک کسی مسئلے سے دو چار ہو تو اس قسم کی افواہیں پھیلا کر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانا ہوتا ہے ۔ اُنھوں نے کہا کہ صدارتی نظام پاکستان میں کوئی نئی چیز نہیں ہے چار مرتبہ مارشل لاء کے ادوارمیں پاکستان میں صدارتی نظام ہی رہا اور اس وقت صدر مملکت لامحدود اختیارات کے مالک تھے ۔

لیکن مسائل یوں کے توں ہی رہے ۔ صدارتی نظام کیلئے حکومت کو پارلیمان میں دو تہائی اکثریت سے آئین میں ترمیم کرنی پڑ یگی ،موجودہ حکومت جس کی مدت صرف ڈیڑھ سال باقی ہے وہ ترمیم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی موجودہ نظام میں ہی عوامی حمایت سے برسراقتدار آئے گی ۔ ہماری جماعت ووٹوں کی خریداری اور ہارس ٹریڈنگ پر یقین نہیں رکھتی۔ اُنھوں نے کہا کہ عوامی مسائل کو عوام کی طاقت کے ذریعے ہی حل کریں گے ہم اس مقصد کیلئے ضلعی صدر مقامات سے اپنی تحریک شروع کر کے اسلام آباد تک جائیں گے ۔

انہوں نے کہا ہر آمر حکمران نے میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کبھی بھی اس میں کامیاب نہیں ہو سکے وہ مقامی ہوٹل میں ڈسٹرکٹ پریس کلب جوہرآباد کے نو منتخب عہدیداروں کے اعزاز میں جماعت اسلامی کی طرف سے دیئے جانے والے ظہرانہ سے خطاب کررہے تھے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں