پانی ، کھاد کم استعمال ، پیداوار زیادہ ، ڈرپ اریگیشن کا منصوبہ 200 دیہات میں مقبول

پانی  ، کھاد کم استعمال ، پیداوار زیادہ ، ڈرپ اریگیشن کا منصوبہ 200 دیہات میں مقبول

سرگودھا(سٹاف رپورٹر )پانی کی بڑھتی ہوئی قلت کے باعث سرگودھا میں قطرہ قطرہ آبپاشی کا نظام تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور لگ بھگ 2سو سے زائد دیہات کے مختلف رقبہ جات میں حکومتی سبسٹڈی کے ساتھ ڈرپ اریگیشن کا نظام۔۔۔

 نہ صرف پانی اور کھاد سمیت دیگر اخراجات میں کمی کا باعث بن رہا ہے بلکہ اس سے پیدوار میں بھی چالیس فیصد تک اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے ،گزشتہ سالوں کے تناظر میں پانی کی مسلسل کمی سے کاشتکاری کا نظام متاثر ہو رہا ہے ،جس کا بہترین حل ڈرپ اریگیشن کی صورت میں سامنے آیا ہے ، ویسے تو یہ نظام 8سال قبل متعارف کروایا گیا مگر ابتدا میں کاشتکاروں کومناسب آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے یہ کامیاب نہ ہو سکا ،تاہم حکومت نے خصوصی سبسٹڈی دے کر سرکاری طور پر یہ منصوبہ لانچ کیا جو مختصر عرصہ میں تیزی سے مقبولیت پکڑ رہا ہے ، اس نظام کے تحت غیر ضروری اور نقصان دہ کثافتوں کو فلٹر کرکے پانی زیر زمین پائپ پچھا کر پودے تک پہنچایا جا تا ہے ، کاشتکاروں کے مطابق پہلے پورے رقبے کو پانی سے گھنٹوں سیراب کرنا پڑتا تھا جس سے غیر ضروری جڑی بوٹیاں بھی پیدا ہوتی تھیں،ایک ایکڑ کو لگنے والا پانی اب پانچ ایکڑ کو سیراب کرتا ہے بلکہ کھاد بھی اسی تناسب سے کم خرچ ہوتی ہے ،اس کے ساتھ ساتھ پیدوار میں چالیس فیصد اضافہ سے یہ منصوبہ ابھی تک کامیاب جا رہا ہے ،جبکہ آن واٹر فارم مینجمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ ایک ڈرپ سسٹم بیس سال تک کام کر سکتا ہے ، ڈرپ اریگیشن منصوبے کی تیزی سے مقبولیت دیکھ کر حکومت اسے مزید توسیع کا پروگرام تشکیل دے رہی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں