رجسٹری برانچز پر چھاپے اور ایکشن کاغذی کارروائی نکلا

رجسٹری برانچز پر چھاپے اور ایکشن کاغذی کارروائی نکلا

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)ڈویژنل انتظامیہ کی جانب سے تحصیل آفس /رجسٹری کی برانچز میں اچانک چھاپے کے دوران افسران و ملازمین کے خلاف لیا گیا ایکشن کاغذی کارر وائی نکلا۔۔۔

 معطل ہو کر انکوائری کی زد میں آنیوالے ملازمین بدستور اپنی سیٹوں پر براجمان،اہل کمیشن کے تحت بیانات کی مد میں کروڑوں روپے کی وصولیوں کا انکشاف ،عام سائلین خوار ہو کررہ گئے ، ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ کمشنر سرگودھا نے چھاپہ مار کر رجسٹری برانچز کے 23 ملازمین اور پٹواریوں و گرداور حضرات کو معطل کر کے ان کے خلاف انکوائری کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد تاحال انکوائری شروع ہو سکی اور نہ ہی ان ملازمین کی رجسٹری برانچز میں مداخلت روکی جا سکی، بالخصوص سابق رجسٹری محرران محمد شہباز، محمد عباس، اور علی عباس اب بھی تحصیلدار محمد الیاس خان سے ساز باز کر کے اہل کمیشن کے نام پر بیانات کروا رہے ہیں، تحصیلدار موصوف رجسٹری برانچ کی بجائے اے ڈی سی آر ، اے سی سرگودھا کے سپرٹنڈنٹس کے کمروں میں بیٹھ کر یا اپنی رہائش گاہ پر ہی مذکورہ معطل شدہ ملازمین کے ذریعے فریقین کو بلواکر بیانات لینے میں مصروف ہیں جس کی اضافی فیس چالیس ہزار روپے سے دو لاکھ روپے وصول کی جا رہی ہے جبکہ عام سائلین خوار ہو کررہ گئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہماری کوئی سننے والا نہیں افسران بالا سے رابطہ کریں تو وہ کہتے ہیں ہم انکوائری کر رہے ہیں اس کے علاوہ ہم کچھ نہیں کر سکتے ،انہوں نے وزیر اعلی مریم نواز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں