امن تباہ کرنے والے باز آ جائیں ورنہ
بچ نہیں سکیں گے: صدر ممنون حسین
صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ''امن تباہ کرنے والے باز آ جائیں ورنہ بچ نہیں سکیں گے‘‘ کیونکہ ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ امن بھی قائم رہے اور وہ بھی بچے رہیں اور اگلے انتخابات میں بھی اسی بھائی چارے کا مظاہرہ کریں اور دونوں کی گاڑی اسی طرح چلتی رہے کیونکہ اگر امن نہ ہوا تو حکومت کی گاڑی تو بالکل ہی رک جائے گی‘ باہر سے کوئی سرمایہ کاری آئے گی اور نہ حکومت اور اس کے لواحقین اس میں سے اپنا حصہ کھرا کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''پاکستان کو جتنا خراب ہونا تھا‘ ہو چکا‘‘ جس میں حکومت کی عاجزانہ کوششیں بھی ماشاء اللہ شامل ہیں اور اب حکومت بھی سمجھتی ہے کہ اسے مزید خراب نہیں کیا جا سکتا‘ اس لیے اسے خود بخود ہی ٹھیک ہونے کی کوشش کرنا ہو گی کیونکہ ہر کام اپنے وقت پر ہی اچھا لگتا ہے جیسا کہ حکومت نے اپنا کام عین وقت پر انجام کو پہنچا دیا اور اب ملک اپنے کام کے لیے کوشش کرے۔ جیسا کہ حکومت اور اپوزیشن والے یک جان دو قالب ہیں اور اپنا اپنا الّو سیدھا کرنے میں مصروف ہیں جو کہ کافی ٹیڑھا ہو چکا تھا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
دشمن پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتا: نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''دشمن پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتا‘‘ حالانکہ دشمن کو یہ تردد کرنے کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ ہماری اپنی صورتحال بھی یہی ہے جبکہ ہم بھی ابھی تک صرف اپنے آپ ہی کو پھولتا پھلتا دیکھ رہے ہیں اور امید ہے کہ پاکستان کی باری بھی آ جائے گی بشرطیکہ ہمیں اپنے پھلنے پھولنے سے پوری طرح تسلی ہوجائے کیونکہ جو کام شروع کر دیا جائے اسے اپنے انجام تک پہنچانا بھی ضروری ہوتا ہے جبکہ اب تو اللہ کے فضل سے پیٹ بھی پھولنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''اب سخت فیصلے کرنا ہوں گے‘‘ کیونکہ اول تو ہم وقت پر فیصلے کرتے ہی نہیں‘ اس لیے بھی یہ فیصلے نرم رہ جاتے ہیں کیونکہ ہمارا پھلنے پھولنے والا کام بھی پوری نرم خوئی سے سرانجام پا رہا ہے‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنائیں گے‘‘ البتہ بلب تو ٹوٹتے پھوٹتے ہی رہتے ہیں اور اس طرح روشنیوں میں بھی کمی بیشی ہوتی رہتی ہے اور کچھ کراچی کے لوگ اندھیروں کے عادی بھی ہو گئے ہیں ‘ اور ‘ روشنی میں ان کی آنکھیں ویسے بھی چندھیانے لگتی ہیں۔آپ اگلے روز کراچی میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
دہشت گردی کرنے والے پاکستان کی
ترقی نہیں چاہتے: چوہدری احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''دہشت گردی کرنے والے پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے‘‘۔ حالانکہ ترقی اپنی جگہ ہوتی رہنی چاہیے اور دہشت گردی اپنی جگہ اور دونوں کو ایک دوسری کے کام میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے۔ کیونکہ پاکستان جتنا ترقی کرے گا‘ دہشت گردی کا بھی اتنا ہی فائدہ ہے کہ ایک اجڑے پُجڑے ملک سے دہشت گردوں کو کیا حاصل وصول ہو سکتا ہے ‘ اس لیے دہشت گردوں کو عقلمندی اور دور اندیشی سے کام لیتے ہوئے پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل نہیں ہونا چاہیے جیسا کہ ہم کافی عرصے تک دہشت گردوں کے کام میں حائل نہیں ہوئے اور مذاکرات ہی تک محدود رہے چنانچہ دہشت گردوں کو بھی خیرسگالی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ ہمیں ایک دوسرے سے دوبارہ بھی کام پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''آج کے واقعہ کو مختلف پہلوئوں سے دیکھا جائے گا‘‘اور اس طرح یہ بھی حسب سابق طاقِ نسیاں کی زینت بن جائے گا کیونکہ ہم زیادہ سے زیادہ یہی کر سکتے ہیں کہ واقعات کو مختلف پہلوئوں سے دیکھیں اور پھر اپنے کام میں لگ جائیں جس کا بیڑہ وزیر اعظم صاحب نے اٹھا رکھا ہے اور جس پر اتنی ہاہا کار بھی مچی ہوئی ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹاک شو میں شریک گفتگو تھے۔
2017ء تک پنجاب کی تمام تحصیلوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے:شہباز شریف
وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''2017ء تک پنجاب کی تمام تحصیلوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے‘‘۔ اور یاد رہے کہ یہ صرف پہلی تاریخ دی ہے اور اللہ نے چاہا تو لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی طرح ابھی بہت سی تاریخیں دی جائیں گی‘ اول تو دو سال کا بھی تکلف ہی کیا ہے کیونکہ گندا پانی تو دودن بھی پیا جائے تو اپنا آپ ظاہر کرنے لگ جاتا ہے‘ اس لیے اس وقت تک آبادی کا بہت سا حصہ ویسے ہی نیست و نابود ہو جائے گاکیونکہ یہ گندا پانی قدرتی اسباب میں سے ہے جس کی مدد سے آبادی بم کو پھٹنے سے روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''مایوسیوں کو خوشیوں اور تکالیف کو راحت میں بدلنے کے لیے دن رات ایک کر دیں گے‘‘ جن سے عوام یعنی گندے پانی کے اثرات سے بچے کھچے لوگ مستفید ہو سکیں گے اور چونکہ دیگر مسائل کے حل کے لیے بھی ہم دن رات ایک کر رہے ہیں‘ اس لیے ہمیں اس کی عادت بھی پڑی ہوئی ہے چنانچہ زیادہ حیران یا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
سیز فائر...؟
ادھر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات جناب پرویز رشید نے دن رات اپنا توپخانہ چالو رکھنے کے بعد عمران خان کو سیز فائر کی دعوت دی ہے اور ادھر یہ اطلاع آئی ہے کہ سینیٹ کے حالیہ ضمنی انتخاب میں ن لیگ نے تحریک انصاف کے امیدوار جناب اعظم سواتی کی مدد کر کے انہیں کامیاب کرا دیا ہے اور ادھر عمران خان کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ یہ حکومت پر دبائو ڈالنے کا وقت نہیں ہے لیکن کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس عارضی سیز فائر کے بعد ان حضرات کی پھرکی کس وقت دوبارہ گھوم جائے! ع
گنبدِ نیلوفری رنگ بدلتا ہے کیا
آج کا مقطع
جانے کیا سوجھی کہ اُٹھ کر چل دیے یونہی ظفرؔ
رہ گیا گھر میں ہی سامانِ سفر باندھا ہوا