تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     28-05-2015

سرخیاں‘ متن اور اشتہار

بجٹ میں عام لوگوں کی فلاح و بہبود
کو یقینی بنایا جائے... نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''بجٹ میں عام لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے‘‘ کیونکہ خاص لوگوں کی فلاح و بہبود پہلے ہی کافی ہو چکی ہے؛ تاہم ان سے پوچھ لیا جائے تاکہ اگر کوئی کسر رہ گئی ہو تو عام لوگوں کی فلاح و بہبود کا کام اس وقت تک ملتوی رکھا جائے جب تک کہ ان کی پوری پوری تسلی نہیں ہو جاتی جبکہ عام لوگوں کو تو ویسے بھی موجودہ حالت میں رہنے کی عادت پڑ چکی ہے جس کے خلاف انہوں نے کبھی آواز نہیں اٹھائی‘ شاید اس لیے کہ اب ان میں آواز اٹھانے کی سکت بھی باقی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ''ایسا نظام وضع کیا جائے جس سے بدعنوانی میں کمی ہو اور لوگ رضاکارانہ طور پر ٹیکس دیں‘‘ کیونکہ بدعنوانی میں کمی کی ہی کوشش کی جا سکتی ہے‘ اسے ختم کرنے کی کوشش کرنا تو بھڑوں کے چھتے میں ہاتھ دینے والی بات ہے کیونکہ اس کے بغیر تو حکومت بھی نہیں چلائی جا سکتی‘ اسی لیے نظام وضع کرنے کی گولی دی جا رہی ہے جس میں ماشاء اللہ کئی سال بھی لگ سکتے ہیں‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈسکہ واقعہ میں ہر قیمت پر انصاف
ہوتا نظر آئے گا... شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''ڈسکہ واقعہ میں ہر قیمت پر انصاف ہوتا نظر آئے گا‘‘ کیونکہ انصاف کا ہوتے نظر آنا ہی ضروری ہے ورنہ اس کا ہونا تو قسمت کی بات ہے‘ اور ہم پاکستانیوں کی قسمت ایسے بھی کچھ زیادہ اچھی نہیں ہے؛ تاہم کوشش کی جائے گی کہ ماڈل ٹائون واقعہ کی طرح یہاں بھی انصاف ہوتا نظر آئے جبکہ پولیس کے خلاف انصاف حاصل کرنا ویسے بھی کوئی آسان کام نہیں ہے اور ہم تو اس کے لیے جوڈیشل کمیشن بھی بنانا چاہتے تھے لیکن دیگر کمیشنوں کی کارگزاری دیکھتے ہوئے وکلاء نے اس کی سخت مخالفت کردی‘ اس لیے دوسری انکوائری پر ہی گزارا کیا جا رہا ہے اور اس کی بھی تجویز زیر غور ہے کہ ملزم ایس ایچ او کا ذہنی معائنہ بھی کرایا جائے‘ ہو سکتا ہے کچھ عرصے کے لیے اس کا ذہنی توازن ہی بگڑ گیا ہو‘ اور بالآخر وہ معصوم ہی نکلے جبکہ گرمی ہی اس قدر پڑ رہی ہے کہ ذہن کا نارمل رہ جانا ویسے بھی ممکن نہیں رہا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
پاکستان میں کسی کو آگ لگانے کی اجازت
نہیں دی جائے گی... پرویز رشید
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ''پاکستان میں کسی کو آگ لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘‘ اور جن جن حضرات نے اس اجازت کے لیے درخواستیں دے رکھی ہیں وہ فی الحال زیر غور ہی رکھی گئی ہیں کیونکہ کچھ شرپسند ہماری اجازت کے بغیر ہی اِدھر اُدھر آگ لگاتے پھرتے ہیں جو کہ بہت
بُری بات ہے اور اس سے بھی زیادہ بُری بات یہ ہے اگر اچھی بھلی حکومت موجود ہے تو اس سے اجازت لینے میں آخر کیا ہرج ہے جبکہ ہم نے پہلے ہی مہنگائی اور لوڈشیڈنگ وغیرہ کی آگ کافی حد تک لگا رکھی ہے جس سے عام آدمی کی زندگی بھسم ہو کر رہ گئی ہے اور شاید یہی اللہ کو منظور بھی تھا کیونکہ اس کی مرضی کے بغیر تو پتہ تک نہیں ہل سکتا‘ جیسا کہ پولیس کی مرضی کے بغیر ملک عزیز میں کچھ نہیں ہو سکتا اور وہ آئے دن کوئی نیا ہی گل کھلاتی رہتی ہے‘ دعا ہے کہ خدا اسے بھی نیک ہدایت دے کیونکہ اس معاملے میں دعا ہی کی جا سکتی ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
خوشخبری
ہرگاہ عوام کو خوشخبری ہو کہ بالآخر خادم اعلیٰ کی سرتوڑ کوششوں سے وزیراعظم اور وزیر داخلہ چودھری نثار احمد خاں میں صلح ہو گئی ہے جس کے لیے تجویز زیر غور ہے کہ اس خوشی میں پورے ملک میں ایک دن کی چھٹی کا اعلان بھی کردیا جائے جو زمبابوے کی ٹیم کے خلاف لگاتار فتح کے بعد ویسے بھی واجب ہو چکی تھی؛ چنانچہ اب امید ہے کہ وزیرداخلہ کابینہ کے اجلاسوں میں بھی شرکت کیا کریں گے اور وزیراعظم صاحب سے بھی طوعاً و کرہاً بات کر لیا کریں گے جبکہ وزیر داخلہ کے غصب شدہ اختیارات بھی واپس کر دیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں معذرت کو وزیر داخلہ نے بخوشی قبول بھی کر لیا ہے۔ اس لیے دعا کرنی چاہیے کہ چودھری صاحب کی پھرکی پھر نہ کسی وقت گھوم جائے اور وزیراعظم صاحب کو ایک بار پھر لینے کے دینے نہ پڑ جائیں اور صلح صفائی کے لیے خادم اعلیٰ کی دوبارہ منت سماجت نہ کرنی پڑ جائے؛ تاہم خوشی کے اس موقع پر کارکن الگ سے جشن منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں جس کا آغاز مٹھائیاں وغیرہ تقسیم کرنے اور سجدہ ہائے شکر ا دا کرنے سے کر دیا گیا ہے اور متعدد کالے بکروں کا صدقہ بھی دیا جا رہا ہے اور اسی طرح امید کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم صاحب کے برادرِ بزرگ جناب آصف علی زرداری اور ان کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری کے درمیان بھی اختلافات ختم کرا دیئے جائیں گے جس کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے اور جس کا برخوردار نے سخت بُرا منایا ہے کیونکہ اختلافات کی بڑی وجہ ہی یہ بزرگ ہیں جن سے بلاول پیچھا چھڑانا چاہتے ہیں۔ خدا انہیں نیکی کی ہدایت دے‘ آمین!
المشتہر: خیر خواہانِ حکومت
آج کا مطلع
آنکھ میں شوخی نہیں دھمکے گی، آنسو آئے گا
پہلے میں آیا تیری سمت، اب تُو آئے گا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved