تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     07-06-2015

سرخیاں‘ متن اور اپیل برائے صحت یابی

حکومت نے متوازن بجٹ دیا‘ عام آدمی
پر بوجھ نہیں ڈالا گیا... شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''حکومت نے متوازن بجٹ دیا اور عام آدمی پر بوجھ نہیں ڈالا گیا‘‘ اور یہ جو دودھ‘ دہی‘ کوکنگ آئل‘ مشروبات اور دیگر اشیاء کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں‘ انہیں صرف امیر اور خاص آدمی ہی استعمال کرتے ہیں‘ عام آدمی کے نصیب میں یہ چیزیں کہاں ہیں‘ اور‘ نیکی کے کام میں چونکہ دیر نہیں کرنی چاہیے‘ اس لیے بجٹ تقریر کے ساتھ ہی ان چیزوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور امیر لوگوں کو نانی یاد آ گئی ہے‘ البتہ جہازوں کے پرزے سستے کرنے سے عام آدمی کو فائدہ ضرور ہوا ہے کیونکہ وہ جہازوں کو اڑتے دیکھ کر ہی خوش ہو جایا کرتے ہیں؛ چنانچہ نہ وہ جہازوں میں سوار ہوتے ہیں اور نہ ہی روپیہ وغیرہ باہر لے جا سکتے ہیں جس کے لیے سپر ماڈلز کی خدمات حاصل کرنا پڑتی ہیں جو بعض لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہیں جبکہ ان کی دلجوئی کے لیے میں نے ایک بار پھر اُن بیانات پر معافی مانگ لی ہے جو عام انتخابات سے پہلے انہیں خدانخواستہ سڑکوں پر گھسیٹنے اور پیٹ پھاڑ کر لوٹ مار کا روپیہ باہر نکالنے کے حوالے سے دیتا رہا ہوں جبکہ اب مفاہمتی پالیسی کی وجہ سے 'من تو شدم تو من شدی‘ والا معاملہ ہو چکا ہے اور اسی لیے ان اداروں کو بھی آنکھیں دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے جنہوں نے ہماری چند کمزوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارے بیشتر اختیارات پر قبضہ کر رکھا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں بجٹ پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
سیلاب اور دھرنوں کی وجہ سے معاشی اہداف حاصل نہیں کر سکے... اسحق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ''سیلاب اور دھرنوں کی وجہ سے معاشی اہداف حاصل نہیں کر سکے‘‘ جبکہ دھرنوں کے اثرات تاقیامت جاری رہیں گے تاکہ انہیں ہماری ہر طرح کی ناکامیوں کی وجہ قرار دیا جاتا رہے جن میں بجلی کا مسئلہ سرفہرست رہے گا اور ان دھرنوں کی وجہ سے کبھی حل نہ ہو سکے گا‘ نیز سیلاب بھی ماشاء اللہ ہر سال باقاعدگی سے آتے رہیں گے اور بچے کھچے معاملات میں ہماری ناکامی کا سبب بنتے رہیں گے جن کے پانی میں وزیراعظم بلکہ دونوں بھائیوں کو لمبے بوٹ پہن کر داخل ہونا اور تصویریں کھنچوانا پڑتی ہیں بلکہ مستقبل قریب میں کسی زلزلے کی آمد کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا جس سے بڑھتی ہوئی آبادی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جایا کرتا ہے‘ اگرچہ اس کے لیے دیگر عوامل بھی کافی ہیں مثلاً اکیلے پنجاب میں ہیپاٹائٹس کے 70 لاکھ مریض ہیں اور دیگر صوبوں کی اوسط بھی اگر ان میں شامل کر لی جائے تو یہ تعداد کوئی دو کروڑ تک پہنچ جائے گی اور خدا نے چاہا تو یہ لوگ سال چھ ماہ میں یقینی طور پر اللہ کو پیارے ہو جائیں گے‘ اس کے علاوہ غلیظ اور زہریلے پانی کی وجہ سے جو خطرناک بیماریاں پھیلتی ہیں‘ آبادی کو گھٹانے کے سلسلے میں وہ بھی کافی مددگار ثابت ہوئی ہیں؛ چنانچہ اللہ نے چاہا تو آبادی بم کو پھٹنے سے روکا جا سکے گا اور فالتو لوگوں کا اپنے آپ ہی قلع قمع ہو جائے گا۔ آپ اگلے روز کراچی سے ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کر رہے تھے۔
پنجاب میں تمام نشستوں پر بلدیاتی امیدوار کھڑے کریں گے... بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''پنجاب میں تمام نشستوں پر بلدیاتی امیدوار کھڑے کریں گے‘‘ اور اگر ان میں کامیابی حاصل نہ ہوئی تو اپنے کاروبار کی طرف توجہ دیں گے اور اسے پھولنے پھلنے کا موقع دیں گے جو والد صاحب کا ویسے بھی پسندیدہ میدان ہے‘ البتہ اگر چچا صاحبان یوسف رضا گیلانی‘ رحمن ملک‘ منظور وٹو اور امین فہیم جیسے نیک نام حضرات کی برکت سے اس الیکشن میں کامیاب ہو گئے تو پارٹی کی تنظیم نو وغیرہ کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی کہ ویسے بھی 'نیا نو دن اور پرانا سو دن‘ والا محاورہ ہی کام آئے گا؛ تاہم والد گرامی ان جھنجھٹوں سے فارغ ہو کر اپنے کاروبار کی طرف ہی توجہ مرکوز کریں گے جو کہ ایک سپر ماڈل کی ضمانت مسترد ہونے سے کافی پریشان ہیں‘ لیکن انجام کار فتح حق ہی کی ہوگی اور وہ مخالفین کا منہ کالا کر کے جلد از جلد پھر میدان میں آ جائیں گے کیونکہ مفاہمتی فارمولے کے تحت‘ جو کہ والد صاحب کی ذہانت کی یادگار کے طور پر ہمیشہ باقی رہے گا‘ انشاء اللہ نہ صرف اس کا بال بیکا نہیں ہوگا بلکہ گیلانی صاحب نے بھی وزیراعظم سے ملاقات اور تفتیشی افسر کے تبادلے کے بعد پریشان ہونا چھوڑ دیا ہے‘ اور‘ سکھ کا سانس لیا ہے کہ ایسی وقتی پریشانیاں آتی ہی رہتی ہیں اور شرفاء پر جھوٹے مقدمات بنتے اور انتقامی کارروائیاں ہوتی ہی رہتی ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں چودھری اعتزاز احسن سے گفتگو کر رہے تھے۔
وزیراعظم کی زیر قیادت خدمت کا سفر
جاری رکھیں گے... حمزہ شہباز شریف
نوازلیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم کی زیر قیادت خدمت کا سفر جاری رکھیں گے‘‘ جبکہ خدمت کے فن میں ہم والد صاحب سمیت اچھی طرح سے طاق ہو چکے ہیں بلکہ تایا جان کے جملہ ریکارڈز بھی توڑ دیئے ہیں اور ا ب والد صاحب ان کی جگہ اور خاکسار والد صاحب کی جگہ لینے کے لیے بالکل تیار ہو چکے ہیں‘ بس ایک اشارے کی دیر ہے کیونکہ یہ کام اگر کسی طرح اگلے انتخابات سے پہلے ہو جائے تو اور بھی اچھا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ''عوام نام نہاد تبدیلی لانے والوں کو وقت ضائع کرنے کا موقع نہیں دیں گے‘‘ اور عوام تک نوبت ویسے بھی نہیں پہنچے گی کیونکہ انتخابات سے پہلے پہلے اس کا پورا بندوبست وقت پر ہی کر لیا جاتا ہے۔ چاہے بعد میں کتنا بھی شورو غوغا مچتا رہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ٹرانسپورٹ وغیرہ جیسے مسائل حل کیے جا رہے ہیں‘‘ اور تعلیم و صحت وغیرہ کے مسائل اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیئے ہیں۔ آپ اگلے روز منڈی بہائوالدین میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
اپیل: نامور پنجابی اور اردو شاعرہ نسرین انجم بھٹی‘ صاحب طرز افسانہ نگار سمیع آہوجہ اور ہمارے وقت کے خوبصورت شاعر اور ادیب غالب احمد کافی عرصہ سے شدید علیل ہیں‘ قارئین سے ان کے لیے دعائے صحت یابی کی اپیل ہے۔
آج کا مطلع
بہت کچھ ہو تو سکتا ہے مگر کچھ بھی نہیں ہو گا
مجھے معلوم ہے اُس پہ اثر کچھ بھی نہیں ہو گا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved