تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     18-07-2015

سرخیاں‘ متن اور ٹوٹا

ماضی میں خزانے کو بیدردی 
سے لوٹا گیا... چودھری نثار 
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''ماضی میں خزانے کو بیدردی سے لوٹا گیا‘‘ جبکہ اب اسے پوری دردمندی سے لوٹا جا رہا ہے کیونکہ جو کام دردمندی سے سرانجام دیا جا سکتا ہو‘ اسے بیدردی سے کرنے کی کیا ضرورت ہے اور سارا مال نہایت دردمندی کے ساتھ بیرون ملکی بینکوں میں بھیجا جا رہا ہے کیونکہ اتنا پیسہ ملک کے اندر رکھنے سے ملک عزیز بدہضمی کا شکار ہو سکتا ہے جبکہ ملک کا ہاضمہ اتنا مضبوط نہیں ہے جتنا دردمند حضرات کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ایف آئی اے اپنا کام جاری رکھے‘‘ جیسا کہ ہم نے اپنا کام جاری رکھا ہوا ہے اور برکت میں روز بروز اضافہ ہی ہو رہا ہے جبکہ کچھ حضرات تو خود بھی بڑے بابرکت ثابت ہو رہے ہیں جو کہ ان کی دن رات کی تپسیا ہی کا نتیجہ ہے کیونکہ محنت کے بغیر ایسے نیک کاموں میں کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ''دبائو قبول کیا نہ کریں گے‘‘ اس لیے نیب والے جملہ شرفاء پر خواہ مخواہ دبائو ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہر کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘‘ اس لیے حکومت نے علم منطق کا مطالعہ شروع کردیا ہے جو چند سالوں کے کورس کے بعد مکمل ہو جائے گا تاکہ ان مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی کوشش کی جا سکے؛ البتہ اس دوران صبر سے ہی کام لینا پڑے گا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ 
آرمی سکول کے طلبہ کی قربانی رہتی دنیا 
تک یاد رہے گی... شہباز شریف 
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''آرمی سکول پشاور کے طلبہ کی قربانی رہتی دنیا تک یاد رہے گی‘‘ جبکہ ہماری قربانیاں بھی کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں کہ اس قدر ناتوانی کے باوجود اتنا بوجھ اٹھا رکھا ہے جو اگرچہ باہر بھیج کر کچھ کم بھی کرتے رہتے ہیں لیکن جتنا باہر جاتا ہے‘ اس سے کئی گنا زیادہ پھر جمع ہو جاتا ہے اور اب تو یہ سامان ڈھو ڈھو کر ہم تھک چکے ہیں لیکن دن دیکھتے ہیں نہ رات‘ اس فرض سے کبھی غافل نہیں رہے کہ یہ ایک ہی کام ہمیں آتا ہے اور جو کام آدمی کو آتا ہو‘ اسے اس کی اخیر کر دینی چاہیے تاکہ رہتی دنیا تک یاد رہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پوری قوم کو ان بہادر بچوں پر فخر ہے‘‘ جس طرح قوم ہم پر دن رات فخر کرتی ہے جو سارا کچھ اتنی بہادری سے کر رہے ہیں کہ ساری دنیا حیران ہے کہ کام اس قدر دیدہ دلیری سے بھی کیا جا سکتا ہے لیکن ہم نے کبھی غرور نہیں کیا اور پوری عاجزی کے ساتھ لگے ہوئے ہیں کہ آخر مستقل مزاجی بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد اور یکسو ہو چکی ہے‘‘ حتیٰ کہ طوعاً و کرہاً ہمیں بھی ہونا پڑا ہے کہ اگر نہ ہوتے تو ہمارا حشر بھی ٹھیک نہیں ہونا تھا کیونکہ مالی دہشت گردی بھی کوئی معمولی بات نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ''میڈیکل بورڈ کی سفارش پر زخمی بچوں کو بیرون ملک بھجوائیں گے‘‘ کیونکہ اشیاء کو بیرون ملک بھجوانے کا تجربہ جتنا ہمیں ہے کسی اور کو کیا ہوگا بلکہ اب تو ہماری مثالیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''جمعۃ الوداع اور عید کے موقع پر قانون نافذ کرنے والے ادارے پوری طرح چوکس رہیں‘‘ کیونکہ اگر ہم اپنے کام میں اس قدر چوکس ہو سکتے ہیں تو یہ ادارے کیوں نہیں ہو سکتے اگرچہ ان کا کام بھی‘ خصوصاً پولیس والوں کا‘ ہمارے ہی جیسا ہے اور یہ بھی اس میں پوری طرح مستقل مزاج واقع ہوئے ہیں اور ناکوں پر عیدی اکٹھا کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر قدم اٹھایا جا رہا ہے‘‘ اور یہ جو ہر روز کروڑوں کے ڈاکے پڑ رہے ہیں تو اس لیے کہ ڈاکو بھی اپنے کام کو پوری مستقل مزاجی سے سرانجام دے رہے ہیں اور ہم اس لیے درگزر کر رہے ہیں کہ اداروں کو ایک دوسرے کے کام میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ ہمارے کام میں مداخلت نہیں کرتے کہ دونوں کا کام ایک ہی جیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''عوام کو سہولیات پہنچانے کے لیے وسائل کے شفاف استعمال کو یقینی بنایا جائے گا‘‘ اگرچہ وہ پہلے ہی کچھ ضرورت سے زیادہ شفاف ہے اور ہر ایک کو صاف نظر بھی آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پنجاب حکومت نے فنی تعلیم کے فروغ کے لیے حکمت عملی بنا لی ہے‘‘ کیونکہ فن ہی اصل کام ہے جبکہ حکومت کی فنکاری سے دوسروں کو بھی سبق حاصل کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز لاہور میں آرمی سکول کے شہید بچوں کے والدین سے ملاقات کر رہے تھے۔ 
ایرانی معاہدہ گیم چینجر ہو سکتا ہے... زرداری 
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''ایرانی معاہدہ گیم چینجر ہو سکتا ہے‘‘ جبکہ ہماری گیم تو وقت سے بہت پہلے ہی چینج ہوتی جا رہی ہے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے نادیدہ قوتوں کے ساتھ مُک مُکا کر لیا ہے اور مفاہمت کا جو سبق ہم نے اسے پڑھایا تھا‘ وہ اس نے ہمارے ہی خلاف استعمال کرنا شروع کردیا ہے لیکن وہ یاد رکھے کہ اگر ہماری گیم چینج ہوتی ہے تو اس کی گیم بھی ساتھ ہی‘ یا تھوڑے وقفے کے بعد چینج ہو جائے گی کیونکہ دونوں ایک ہی طرح کی گیم کرتے چلے آ رہے ہیں‘ اس لیے اسے زیادہ بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ہے اور اگر ضرورت ہے تو اس بات کی کہ گیم کو یہیں تک رکھنے کی کوشش کرے جہاں تک یہ پہنچ چکی ہے ورنہ اپنی بھی خیر منائے۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ معاہدہ دوررس نتائج کا حامل ہوگا‘‘ اور کراچی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہمارے لیے دوررس نتائج کا حامل ہو گا جبکہ ہم نے کسی کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکی دی تھی لیکن الٹا ہماری اینٹ بج رہی ہے۔ آپ اگلے روز صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
رویت ہلال کمیٹی؟ 
ویسے تو ایسے عوامل کی ہمارے ہاں کمی نہیں جو ہمارے ایک قوم بننے اور کہلوانے کی راہ میں حائل ہیں لیکن ہر سال ملک میں دو عیدوں کا انعقاد سب سے زیادہ افسوسناک ہے۔ رویت ہلال کمیٹی جو کراچی اور دوسرے کچھ بڑے شہروں میں بیٹھ کر چاند دیکھنے یا اس کا کھوج لگانے کی کوشش کرتی ہے‘ ملک کے کئی دوسرے حصوں میں اس کا سکہ نہیں چلتا اور پشاور میں بالخصوص‘ ہر سال ایک مختلف ہی صورت حال پیش آتی ہے جس کے نتیجے میں پختونخوا میں ایک دن پہلے عید ہو جاتی ہے جبکہ کراچی اور پشاور دونوں جگہوں پر معتبر شہادتوں ہی کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے اور اگر پشاور میں ایک دن پہلے چاند نظر آنے کی ثِقہ شہادت میسر آ جاتی ہے تو وہ پورے ملک کے لیے کیوں کافی نہیں سمجھی جاتی۔ کیا پشاور کسی اور ملک میں واقع ہے؟ تین صوبوں میں پہلے ہی اس امر پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کو تحلیل یا ختم کر دیا جائے کیونکہ اس کی وجہ سے قوم کم و بیش ہر سال دو حصوں میں تقسیم ہو کر رہ جاتی ہے! 
آج کا مطلع 
جرمِ دل کی سزا نہیں دیتا 
کیوں کوئی فیصلہ نہیں دیتا 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved