گلگت کے سیلاب زدگان کو تنہا
نہیں چھوڑیں گے: نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''گلگت کے سیلاب زدگان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘‘ بلکہ انہیں ڈوبنے سے بچانے کے لئے تنکوں کا بہت بڑا سٹاک اکٹھا کر رہے ہیں جو ان کی طرف پھینک دیا جائے گا تاکہ وہ ایک ایک تنکا پکڑ لیں اور اس کے سہارے ڈوبنے سے بچ جائیں کیونکہ محاورے کبھی غلط نہیں ہوتے اور 'ڈوبتے کو تنکے کا سہارا‘ بھی غلط نہیں ہو سکتا۔ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''5 سال میں گلگت بلتستان کی تقدیر بدل دیں گے‘‘ کیوکہ سیلاب سے جو تھوڑے بہت بچ رہیں گے ان کی تقدیر بدلنا نسبتاً آسان ہو گا، اگرچہ ہمارے دو ڈھائی سال ہی باقی رہ گئے ہیں لیکن اقتدار سے فارغ ہونے کے بعد بھی ان کی تقدیر بدلتے رہیں گے، بیشک اپنی تقدیر ہم نے اقتدار کے دنوں میں ہی بدلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اب اتنی خدمت ہو گی کہ خدمت آگے نکل جائے گی اور عوام پیچھے رہ جائیں گے‘‘ اور پھر عوام کو خدمت کے پیچھے بھاگنا پڑے گا او روہ ہاتھ نہیں آئے گی کیونکہ زبانی کلامی خدمت کی رفتار ویسے بھی بہت تیز ہوتی ہے، آپ اگلے روزگانچھے میں سیلاب زدگان کے ایک گروہ سے خطاب کر رہے تھے۔
پارٹی رہنما گھر گھر جا کر کارکنان اور عوام
سے رابطہ رکھیں: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''پارٹی رہنما گھر گھر جا کر کارکنان اور عوام سے رابطہ رکھیں‘‘ خاص طور پر سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، رحمن ملک اور میاں منظور وٹو اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں کہ ان کی نیک نامی اور اوصافِ حمیدہ سے عوام پہلے ہی کافی متاثر ہیں جبکہ وہ والد صاحب کی کمی بھی پوری کریں گے کہ اُن جیسی برگزیدہ ہستی کہیں ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے گی بلکہ اب تو ان کا ملنا اور بھی مشکل ہو گیا ہے کیونکہ متعدد فرنٹ مینوں کے پکڑے جانے کے بعد وہ لندن میں بیٹھ کر ان کے حق میں دُعائیں کرنے میں مصروف رہیں گے اور حتی الامکان حکومت کے بھی ہاتھ نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم مظلوم عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے‘‘ کیونکہ مظلومیت کی آخری حدوں کو وہ ہماری وجہ سے ہی چُھو چکے ہیں اس لئے اُن کے لئے جدوجہد بھی ہمیں ہی کرنی چاہئے تاکہ رہی سہی کسر بھی نکل جائے، اگرچہ وہ پہلے ہی کافی عبرت حاصل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''کارکنان پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں‘‘ جو عرصۂ دراز سے قیادت کے گلے میں پھنسی ہوئی ہے اور اسے ہم نکال کر بھی دکھا دیں گے۔ آپ اگلے روز کراچی میں پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
رپورٹ سے جمہوریت کمزور اور دھاندلی
منصوبہ ساز مضبوط ہوئے: طاہر القادری
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ''جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سے جمہوریت کمزور اور دھاندلی منصوبہ ساز مضبوط ہوئے‘‘جنہیں کمزور کرنے کے لئے ایک بار پھر آ گیا ہوں اور اس وقت تک واپس نہیں جاؤں گا جب تک وہ مناسب رویہ اختیار نہیں کرتے جیسا انہوں نے پچھلی بار کیا تھا‘ جس کے بارے میں لوگ جھوٹی باتیں اڑا رہے ہیں؛ تاہم اگر انہوں نے میرے بارے میں سچی باتیں اُڑانا شروع کر دیں تو مجھ سے بُرا کوئی نہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ''آئندہ نسلوں کو دہشت گردی سے بچانا علماء کی ذمہ داری ہے‘‘ کیونکہ خاکسار تو اب سیاسی ہو چکا ہے اس لئے آئندہ نسلوں کو میرے دوبارہ غیر سیاسی ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا جو کہ زیادہ طویل نہیں ہو گا کیونکہ ہیچمدان اپنی افتادِ طبع کے باعث وقتاً فوقتاً سیاسی اور غیر سیاسی ہوتا رہے گا کیونکہ ثبات ایک تغّیر کو ہے زمانے میں۔ انہوں نے کہا کہ ''سول حکومت فیل ہو جائے تو پھر آپریشن ہوتے ہیں‘‘ اور اسی لئے سول حکومت کو فیل کرنے کی کوشش بھی کی گئی تھی لیکن وہ عقلمند تھی اس لئے اس نے ہمارا تعاون حاصل کر لیا اور فیل ہونے سے بال بال بچ گئی۔ آپ اگلے روز لاہور میں علمائے کرام کی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان کا الیکشن کمیشن سے استعفے
کا مطالبہ کرنا غیر آئینی ہے: اسحق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ''عمران خان کا الیکشن کمیشن سے استعفے کا مطالبہ کرنا غیر آئینی ہے‘‘ حالانکہ میگا کارہائے نمایاں پر انہیں مجھ سے استعفیٰ طلب کرنا چاہئے تھا لیکن عمران خان چھوڑ، کسی اللہ کے بندے کو یہ توفیق نہیں ہو رہی کہ اگر اور کچھ نہیں ہو سکتا تو عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹا دے کہ اس کی آنکھوں کے سامنے کیا کچھ نہیں ہو رہا، آخر اس قوم کا کیا بنے گا؟ انہوں نے کہا‘ ''اُمید ہے کہ فضل الرحمن متحدہ والوں کو ہینڈل کر لیں گے‘‘ کیونکہ جو خود ہینڈل ہونا اچھی طرح سے جانتا ہو وہ ہینڈل کرنے کے فن میں بھی پوری طرح طاق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ووٹنگ ہوئی تو ہمیں پی ٹی آئی کو ووٹ دینا پڑے گا‘‘کیونکہ ہمیں پتا ہے کہ اگر انہیں دوبارہ الیکشن لڑنے پر مجبور کیا گیا‘ تو وہ پہلے سے زیادہ اکثریت حاصل کر لیں گے اس لئے ہمارے جِن سیانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان ناراض نہیں، وزیراعظم سے ملنا چاہیں تو ملاقات ہو سکتی ہے‘‘ اور ہماری خواہش ہے کہ عمران خان پر بھی مفاہمتی ہتھیار آزمانے کی کوشش کی جائے کیونکہ باقی سارے حربے تو ناکام ہو چکے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
نیک مشورہ
ایک اخباری اطلاع کے مطابق آج وزیراعظم ساہیوال میں کول پاور پلانٹ کا سنگِ بنیاد رکھیں گے اور اہل ساہیوال کو بتائیں گے کہ اگرچہ کوئلے سے چلنے والے ایسے پلانٹ دھواں اور زہریلی گیس چھوڑنے کی وجہ سے دُنیا بھر میں ممنوع ہو چکے ہیں، حتیٰ کہ خود چین میں بھی ان کی وجہ سے لاتعداد اموات ہونے کے بعد یہ پلانٹ بند کئے جا چکے ہیں؛ تاہم موت چونکہ برحق ہے، اس لئے موت سے نہیں ڈرنا چاہئے اور اہلِ ساہیوال نے اگر ان پلانٹس سے نکلنے والے دھوئیں اور گیس ہی سے مرنا ہے تو تقدیر کو کوئی نہیں ٹال سکتا جبکہ اللہ تعالیٰ کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی بہتری ہوتی ہے، اس لئے گھبرانے اور پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کہ دُنیا تو ویسے بھی دُکھوں کا گھر ہے اور یہ میں نہیں کہتا بلکہ حضرت گوتم بُدھ فرما گئے ہیں اور اس دُکھوں کے گھر سے جتنی جلد بھی خلاصی ہو سکے کر لینی چاہیے کہ نیک کام میں دیر کرنے کا ویسے بھی حکم نہیں ہے، اس لئے عقلمندی اور دوراندیشی سے کام لیتے ہوئے ساہیوال کے بہادر باسیوں کو اپنی اپنی وصیتیں بھی تیار کروا لینی چاہئیں کیونکہ نماز وقت کی ہوتی ہے جبکہ بے وقت کی تو ٹکڑیں ہی ہوتی ہیں، ہیں جی؟
آج کا مقطع
ظفرؔ، کسی چور نے بھی شب بھر نہ کی توجہ
وگرنہ دروازے تو ہمارے کھلے ہوئے تھے