میڈیا کے نمائندے تو بس اس بات کے منتظر رہتے ہیں کہ کہیں سے رائی کا دانہ ملے اور اس کا پربت بنایا جائے۔ ابھی کل کی بات ہے، عمران خان اپنی پارٹی کے بگڑے ہوئے معاملات پر خیالات کا اظہار کر رہے تھے کہ میڈیا والوں کی نظر اُن کے بائیں ہاتھ پر پڑی۔ سب سے چھوٹی انگلی میں انگوٹھی دکھائی دی تو میڈیا والے تجسّس کے دریا میں غوطے کھانے لگے۔ اور جیسے ہی عمران خان نے بے خیالی میں انگوٹھی کو گھمایا، میڈیا والوں کے دماغوں میں گھنٹیاں بجنے لگیں!
آن کی آن میں صبر کا پیمانہ لب ریز ہوا اور میڈیا والوں نے سوال داغ ہی دیا کہ کیا ''ہیٹ ٹرک‘‘ کا ارادہ ہے! عمران خان اتنے عرصے سے سیاست میں ہیں اس لیے میڈیا والوں کا مزاج اور خصلتیں تو جان ہی چکے ہیں۔ انہوں نے جواباً کہا ہیٹ ٹرک ہو تو سکتی ہے مگر فی الحال کوئی جلدی نہیں۔ ''ہوسکتی ہے‘‘ کا سن کر میڈیا والوں کا حوصلہ بڑھا تو سوالوں کی بوچھار کردی۔ اس پر عمران خان نے یہ کہتے ہوئے معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی کہ آپ لوگ جو سمجھ رہے ہیں یہ وہ انگوٹھی نہیں!
کچھ ایسا ہی معاملہ عمران خان کا بھی رہا ہے۔ اُنہوں نے تبدیلی کا نعرہ لگاکر پوری قوم کو ''قابلِ شک‘‘ حد تک مغلوب الجذبات کردیا اور جب لوگ ہر وقت نئے پاکستان کے بارے میں سوچنے لگے تب عمران خان نے چپکے سے دوسری شادی رچالی! ان کی شادی پر کسی کو کیا اعتراض ہوتا؟ ان کے دوست اور دشمن سب ہی یہ خبر سن کر خوش ہوئے کہ چلیے، گھر دوبارہ بسا اور کم از کم گھر کی حد تک ''نیا پاکستان‘‘ معرضِ وجود میں آگیا۔ لوگوں کا اعتراض صرف اس بات پر تھا کہ نیا پاکستان معرض وجود میں لانے کے وعدے کیا ہوئے؟
اب جبکہ عمران خان اور ریحام خان ایک دوسرے کے نہیں رہے، عمران خان کے لیے ''ہیٹ ٹرک‘‘ کی گنجائش پیدا ہوگئی ہے۔
میڈیا والوں نے جب انگوٹھی کا معاملہ اٹھایا تو پیش گوئی کرنے والوں کی ''رگِ مہارت‘‘ پھڑکی اور انہوں نے بھی قیاس کے گھوڑوں کو بے لگام چھوڑ دیا۔ معروف پیش گو ماموں چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان شادی ضرور کرسکتے ہیں مگر ستمبر سے قبل ایسے کسی واقعے کا کوئی امکان نہیں۔ سامعہ خان کہتی ہیں کہ ستمبر کے بعد عمران خان کے پرستار ان کی ''خوشی‘‘ دیکھ سکیں گے۔ سامعہ خان نے ستاروں کی چال اور عمران خان کا احوال دیکھ کر ایک عجیب مشورہ بھی دیا کہ فی الحال عمران خان کو خواتین کے سائے سے بھی دور رہنا چاہیے!
عمران خان کے لیے خواتین کے سائے سے بھی دور رہنے کا مشورہ پڑھ کر ہمیں حیرت ضرور ہوئی مگر جب ہم نے تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا بیان پڑھا تو انگوٹھی کو انگلی پر سجانے کی منطق سمجھ میں آگئی۔ نعیم الحق کہتے ہیں کہ عمران خان نے بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی میں جو انگوٹھی پہنی ہوئی ہے اُسے دیکھ کر قیاس کے گھوڑے نہ دوڑائے جائیں کیونکہ یہ انگوٹھی ایک بزرگ نے دی ہے تاکہ عمران خان آلام و مصائب سے محفوظ رہیں!
آلام و مصائب سے محفوظ رکھنے کے لیے انگوٹھی کا دیا جانا اور پھر سامعہ خان کی طرف سے یہ مشورہ کہ فی الحال عمران خان خواتین کے سائے سے بھی دور رہیں! یہ سب پڑھ کر ہمارا کالمانہ مزاج جوش میں آیا اور دل و دماغ میں عجیب سی کھچڑی پکنے لگی۔ ہم سے رہا نہ گیا اور اپنے دماغ کی پتیلی میں ''نیا پاکستان‘‘ ابلتا محسوس کرکے ہم مرزا تنقید بیگ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
مرزا (تنقید بیگ) کی آڑ میں بیگوں کی ''کردار کُشی‘‘ کے حوالے سے اسلام آباد والے ''بابائے بیگ برادری‘‘ عباس بیگ نے خط کے ذریعے ہماری کلاس لی ہے۔ اِس خط کی بنیاد پر اب مرزا ہم سے ملتے وقت قدرے اکڑے ہوئے رہتے ہیں!
عمران خان کی چھوٹی انگلی میں انگوٹھی کا سُن کر مرزا نے کہا : ''یہ تو ہونا ہی تھا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین جس ڈھنگ کی سیاست کرتے آرہے ہیں اُسے دیکھتے ہوئے انصاف کا تقاضا تو یہ ہے کہ وہ کسی نہ کسی بزرگ کا سہارا لیں اور اُن سے دم کرائیں!
ہم نے عرض کیا کہ جو کچھ ہم سمجھ رہے ہیں معاملہ وہ نہیں ہے۔ ہوسکتا ہے کہ تحریک انصاف کے ذمہ داران نے مل کر اِس انگوٹھی کا اہتمام کیا ہو! یہ بات سن کر مرزا چونکے بغیر نہ رہ سکے اور وضاحت چاہی تو ہم نے عرض کیا کہ 2014 ء کے دوسرے نصف کا بڑا حصہ اسلام آباد میں دھرنے کی نذر ہوا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے ''ایڑی چوٹی‘‘ کا سارا زور لگاکر، دھاچوکڑی مچاکر ''نیا پاکستان‘‘ منصۂ شہود پر لانے کی اپنی سی کوشش کی مگر اُن کے کپتان نے نیا ہی میچ کھیلا۔ بے چارے کارکنان سمجھ رہے تھے کہ دھرنے کے ہیٹ سے بدلے ہوئے پاکستان کا کبوتر برآمد ہوگا مگر برآمد ہوئی اُن کے کپتان کی دوسری شادی! ایسے میں ضروری سا ہوگیا ہے کہ عمران خان کو فی الحال شادی جیسے معاملے سے دور یعنی محفوظ رکھا جائے!
مرزا نے کہا : ''یہ بھی خوب رہی۔ اب کیا کپتان کو اپنے آپ پر اتنا اختیار بھی نہیں کہ اُن کے لیے دم کی ہوئی انگوٹھی کا اہتمام کیا جائے؟ اور یہ کہ پیش گوئی کرنے والی بھی مشورہ دے کہ وہ خواتین کے سائے سے بھی دُور رہیں!‘‘
ہم کیا کہتے، اِس سوال کا جواب تو تحریک انصاف کے ذمہ داران کے پاس بھی نہیں۔ ہاں، نعیم الحق صاحب سے ہم ضرور استدعا کریں گے کہ وہ ہمیں انگوٹھی دینے والے بزرگ کا نام ضرور بتائیں۔ اپنے لیڈر کو محفوظ رکھنے کا اہتمام تو اُنہوں نے کرلیا۔ ہمارا کیا ہوگا؟ ہمیں (یعنی عوام کو) بھی ایسی انگوٹھیوں کی ضرورت ہے جو ہر غیر ضروری سیاسی مہم جُوئی سے محفوظ رہنے میں مدد دیں! ہمیں یقین ہے کہ نعیم الحق ہمیں مایوس نہیں کریں گے، انگوٹھی والے بزرگ کا پتا ضرور بتائیں گے۔ اور ہاں، سامعہ خان صاحبہ بھی وضاحت فرمادیں کہ عمران خان کو خواتین کے سائے بھی دور رہنے کا مشورہ دے کر اُنہوں نے دراصل کس کا بھلا چاہا ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین کا یا خواتین کا؟
انگوٹھی اور خواتین ... سب ایک طرف۔ ہمیں تو خان صاحب کی ''ہیٹ ٹرک‘‘ کا انتظار ہے یعنی ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ عمران خان کسی بڑی سیاسی مہم جُوئی کی ''ٹرک‘‘ استعمال کرتے ہوئے اِس بار پی ٹی آئی کے ''ہیٹ‘‘ سے کون سا کبوتر برآمد کرتے ہیں!