امریکی کلب میں فائرنگ شخصی آزادی
کے خلاف ہے۔ نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ ''امریکی کلب میں فائرنگ شخصی آزادی کے خلاف ہے‘‘ اور میرے ملک میں جو کھچڑی پک رہی ہے وہ بھی شخصی آزادی کے سراسر خلاف ہے؛ حتیٰ کہ میری صحت یابی کے بارے میں بھی طرح طرح کی باتیں بنائی جا رہی ہیں۔ حالانکہ یہ صرف قوم کی دعائوں کا نتیجہ ہے؛ حالانکہ اتنی جلدی تو ختنے کا زخم بھی نہیں بھرتا جبکہ یہ اوپن ہارٹ سرجری تھی؛ تاہم‘ افسوس کہ یہ کھچڑی کھانے کے کام نہیں آ سکتی؛ حالانکہ ڈاکٹروں نے کھانے پینے کی کھلی اجازت دے رکھی ہے؛ البتہ وہ ابھی وطن واپسی کی اجازت شاید نہ دیں کیونکہ وہ کسی ریٹائرمنٹ کی بات کر رہے تھے جو میری تو سمجھ میں ہی نہیںآئی اور یہ جو مولانا نے مجھے مستعفی ہونے کا مشورہ دیا ہے تو میری ساری سخاوتی عنایات پر گویا پانی پھیر دیا ہے۔ انشاء اللہ! جاتے ہی ان سے حساب کتاب برابر کر لوں گا۔ بشرطیکہ میرے جانے سے پہلے پہلے وہ گڑ بڑ شروع نہ کر دی جائے جس کی خبریں سنائی دے رہی ہیں‘ ہیں جی؟آپ اگلے روز ہائیڈ پارک میں چہل قدمی کے دوران صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
کرپشن میں ملوث اور قرضے معاف کرانے والوں کو حساب دینا ہو گا۔ شہباز شریف
وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''کرپشن میں ڈوبے افراد اور قرضے معاف کرانے والوں کو حساب دینا ہو گا‘‘ تو اس پر ہنسنے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ یہ واقعی میرا بیان ہے، اگرچہ اس کی زد میں بھائی صاحب بھی آتے ہیں لیکن میرا اشارہ ان لوگوں کی طرف ہے‘ الیکشن سے پہلے جنہیں سڑکوں پر گھسیٹنے اور پیٹ پھاڑ کر لوٹی ہوئی رقم واپس لانے کے دعوے کئے گئے تھے۔ لیکن اقتدار ملتے ہی ہم ملک کو ترقی کی منزل کی طرف بگٹٹ دوڑانے میں مصروف ہو گئے تھے اس لیے اس نیک کام سے عہدہ برآ نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم نے چائلڈ لیبر ختم کرنے کا پختہ عزم کر رکھا ہے‘‘ کیونکہ ہمارا کام صرف پختہ عزم کرنا ہی ہے‘ اس سے آگے کام کا ہم ذمہ نہیں لے سکتے کیونکہ یہ سب تقدیر کے کھیل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت الزام تراشی کا نہیں‘ اور الزام تراشی کا ہماری صحت پر کوئی اثر بھی نہیں پڑتا، جو پہلے دن سے ہی ہمارے خلاف ہو رہی ہے لیکن ہمارا بال تک بیکا نہیں ہوا۔ آپ اگلے روز لاہور میں چائلڈ لیبر کے عالمی دن کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔
مخالفین آل پاکستان مسلم لیگ ختم ہونے کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ پرویز مشرف
سابق صدر(ر) جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ مخالفین آل پاکستان مسلم لیگ ختم ہو جانے کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں‘‘ اور بیشک میری پارٹی سے لوگ مستعفی ہو کر دوسری جماعتوں میں جا رہے ہیں لیکن وہ بھی ایک ایجنڈے کے تحت جا رہے ہیں اور وہاں جا کر بھی ان پارٹیوں کا وہی حشر کریں گے جو آل پاکستان مسلم لیگ کا کر کے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''بہت جلد واپس آ کر پارٹی کی قیادت کروں گا‘‘ اگرچہ مقدمات وہاں منہ پھاڑے کھڑے ہیں اور کوئی ذی ہوش انسان ان حالات میں وطن واپسی کا تصوّر بھی نہیں کر سکتا لیکن آخر کہنے میں کیا حرج ہے انہوں نے کہا کہ ''ملک کو سیاسی اور جمہوری طریقے سے ہی بحرانوں سے نکالا جا سکتا ہے‘‘ اور سیاسی و جمہوری طریقے خاکسار سے زیادہ بہتر طور پر کون اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اس مقصد کے لیے پارٹی کارکنان متحد اور منظم ہو جائیں‘‘ اور ‘ اگر شومئی قسمت سے کوئی کارکن باقی نہیں بچا تو میں اکیلا ہی کافی ہوں۔ آپ اگلے روز پارٹی کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے۔ اور اب خانہ پُری کے طور پر یہ تازہ غزل:
بھیجتے ہیں جواب کیا‘ دیکھو
ایک آواز تو لگا دیکھو
دل ہی جب آخری رکاوٹ ہے
تو یہ دیوار بھی گرا دیکھو
جا رہا ہے کدھر ہُنر اپنا
کس طرف کی ہے یہ ہوا دیکھو
اس سے پہلے کہ ڈور کٹ جائے
اِن فضائوں میں سرسرا دیکھو
دیکھنے والے دیکھ بھال گئے
اب یہی ہے بچا کھچا دیکھو
پھٹ پڑے گی کمینگی دل کی
جس قدر بھی اِسے چھُپا دیکھو
آنکھ بھر کر نہ دیکھنا اُس کو
تھوڑا تھوڑا‘ ذرا ذرا دیکھو
یہ بھی کیا دیکھنا ہوا آخر
ایک ہی چیز بارہا دیکھو
یہ ظفر قسمت آزمائی سہی
آپ بھی اُس گلی میں جا دیکھو
آج کا مقطع
میں ایک قطرے کو دریا بنا رہا ہوں، ظفرؔ
اور اُس کے بعد اِسے میں نے پار کرنا ہے