تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     27-07-2016

سرخیاں ان کی/متن ہمارے

دُکھ کی اس گھڑی میں افغانستان حکومت اور قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''دُکھ کی اس گھڑی میں افغان حکومت اور قوم کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘ لیکن ہمارے دکھ کی گھڑی میں کوئی ہمارے ساتھ کھڑا نظر نہیں آتا، جس نے خون بھی خشک کر رکھا ہے اور آ کر بھی نہیں دیتی اور جان کہیں بیچ میں ہی اٹکی ہوئی ہے جسے نیچے دروں نیچے بروں بھی کہہ سکتے ہیں اور اوپر سے میری اوپن ہارٹ سرجری کا کسی کو یقین نہیں آ رہا، حالانکہ برخوردار حسین نواز اس کے چشمدید گواہ ہیں اور جو ایامِ طفلی میں ہی اربوں کی کمائی کر سکتا ہو‘ کم از کم اس کا تو اعتبار کر لینا چاہیے اور اس کا مطلب ہے کہ میری ٹانگ کے زخم کا بھی کسی کو اعتبار نہ آ رہا ہو گا کہ آخر زخمی ٹانگ کے ساتھ مظفر آباد تک کا سفر کیوں نہیں کیا جا سکتا اور اسی بے اعتباری کی وجہ سے میری تمام تر اور تیز رفتار کوششوں سے آنے والی ترقی کا بھی کوئی اعتبار نہیں کرتا‘ سمجھ میں نہیں آتا کہ آخر اس ملک کا بنے گا کیا‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز افغان صدر سے فون پر بات کر رہے تھے۔
حکومت اور فوج دہشت گردی کے 
خلاف ایک پیج پر ہیں۔ شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''حکومت اور فوج دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پر ہیں‘‘ البتہ دیگر معاملات پر صورت حال ذرا مختلف ہے کیونکہ ہم اگر کہیں بھی تو کوئی اس پر یقین ہی نہیں کرتا‘ اس لیے دونوں آمنے سامنے والے پیج پر نظر آتے ہیں اور اس میں بھی قصور ہمارا نہیں، بلکہ اس پیج کا ہے جس میں ہم دونوں سما ہی نہیں سکتے، جس کی ایک وجہ تو یہ ہو سکتی ہے کہ عوام کی خدمت کی وجہ سے ہمارا سائز ہی اس قدر بڑھ گیا ہے کہ فوج کے ساتھ ایک پیج پر اس کی سمائی ہی ممکن نہیں ہے، جبکہ فوج کا سائز چھوٹا کرنا بھی ممکن نہیں ہے‘ اس لیے یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ اس صفحے کا سائز ہی اس قدر بڑا کر لیا جائے کہ اس پر دونوں کی جلوہ فرمائی ہو سکے، چنانچہ ظاہر ہے کہ اس مشکل سے نکلنے کے لیے ہمارا سائز ہی چھوٹا کرنا پڑے گا، اگرچہ رندہ پھرواتے وقت تکلیف تو بہت ہوتی ہے جو فالتو چربی کو بالکل ہی غائب کر دیتا ہے۔ آپ اگلے روز بیجنگ میں چین کے نائب وزیر اعظم سے ملاقات کر رہے تھے۔
وہ وقت دُور نہیں جب پی آئی اے کا شمار 
دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں ہو گا۔ مریم نواز
وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''وہ وقت دور نہیں جب پی آئی اے کا شمار دنیا کی بہتر ایئر لائنز میں ہو گا‘‘ جیسے ہماری حکومت کا شمار دنیا کی بہترین حکومتوں میں ہوتا ہے، جس میں عوام کے تمام مسائل حل کیے جا چکے ہیں اور گزشتہ عام انتخابات کے دوران کیے گئے سارے وعدے پورے ہو چکے ہیں اور اب عوام سے پوچھا جاتا ہے کہ کوئی اور مسئلہ ہو تو بتائیں، لیکن ان کا جواب یہی ہوتا ہے کہ ہمارے مسائل پہلے ہی ضرورت سے کچھ اتنے زیادہ حل کیے جا چکے ہیں کہ ہمیں بدہضمی کی شکایت پیدا ہو گئی ہے حالانکہ ہماری طرح عوام کا حافظہ بھی لکڑ ہضم پتھر ہضم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ''پی آئی اے نے نئے طیارے لیز پر لیے ہیں‘‘ اور ایسا لگتا ہے کہ ہمیں کوئی اور ملک بھی لیز پر لینا پڑے گا تاکہ اس کے مسائل بھی حل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ 'نئے طیاروں کی تصاویر جاری کر دی ہیں‘‘ حالانکہ ہماری اپنی تصاویر ہی کافی تھیں کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ ہماری تصاویر ہی باقی رہ جائیں گی۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کر رہی تھیں۔
قائم علی شاہ کی خدمات 
لائق تحسین ہیں۔آصفہ زرداری بھٹو
سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''قائم علی شاہ کی خدمات لائق صد تحسین ہیں‘‘ اگرچہ ان کی خدمات والد صاحب کی طرح کی تو نہیں تھیں اور نہ ہی دیگر زعماء مثلاً یوسف رضا گیلانی وغیرہ کے معیار کی تھیں، کیونکہ ان کے لیے جس جرأت رندانہ کی ضرورت ہوتی ہے، شاید تقاضائے عمر کی وجہ سے وہ ان میں نہیں تھیں اگرچہ صوبے کی ترقی کے جواب وہ اکثر اوقات دیکھا کرتے جس کے لیے وہ تقریر کرتے کرتے بھی سوجایا کرتے تھے اور اس دھن میں والد صاحب سمیت لوگوں کا نام بھی بھول جایا کرتے تھے، جبکہ ان کی خدمات کراچی شہر میں جمع ہونے والے کوڑے سے بھی زیادہ ہیں، جسے انہوں نے اسی لیے صاف نہیں کروایا کہ اس سے ان کی خدمات کا تقابل کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ ''وہ بھٹو خاندان کی تین نسلوں کے ساتھ بھی کھڑے رہے‘‘ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ بھٹو خاندان کی آئندہ تین سو نسلوں کے ساتھ بھی کھڑے رہ سکتے ہیں‘ ہاتھ کنگن کو آر سی کیا ہے۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کر رہی تھیں۔
عمران خان جمہوریت کا خون 
کر کے لڈّو نہیں کھا سکتے۔ رانا ثناء اللہ
وزیر خزانہ پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''عمران جمہوریت کا خون کر کے لڈو نہیں کھا سکتے ‘‘ کیونکہ یہ جمہوریت کا نہیں بلکہ ہماری حکومت کا خون ہو گا جبکہ ہم اپنی حکومت کو ہی جمہوریت سمجھتے ہیں اور اس کے بارے میں جو کچھ ساری دنیا کہتی ہے‘ اس کی ہرگز پروا نہیں کرتے‘ تاہم لڈوئوں کی بجائے اور مٹھائیاں کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کیونکہ اگر ملک بھر میں مٹھائیاں بٹ رہی ہوں گی تو ایک آدھ گلاب جامن عمران خان بھی چکھ سکتے ہیں کیونکہ مٹھائیاں بانٹنے اور کھانے والوں میں ہمارے اپنے لوگ بھی شامل ہوں گے جیسا کہ پچھلی بار ہوا تھا اور وزیر اعظم کے اپنے حلقے کے لوگ اس کام میں زیادہ پیش پیش تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا‘‘ کیونکہ جتنا بیوقوف انہیں ہم بنا چکے ہیں‘ ان میں مزید بیوقوف بننے کی گنجائش ہی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ '' مسلم لیگ (ن) ملک سے اندھیروں اور کرپشن کا خاتمہ کرے گی‘‘ البتہ کرپشن کے خاتمہ پر ہنسنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
قائم علی شاہ آج استعفیٰ دیں گے‘ عوام کی خدمت کے لیے تیار ہوں۔ مراد علی شاہ
سندھ کے نامزد وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ''قائم علی شاہ آج استعفیٰ دیں گے‘ عوام کی خدمت کے لیے تیار ہوں‘‘ اگرچہ حکومت پہلے ہی ان کی اتنی خدمت کر چکی ہے کہ اسی خدمت کے بارے کئی وزرائ، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ افسران ملک سے باہر دھکے کھاتے پھرتے ہیں‘ تاہم اپنی بساط کے مطابق میں بھی کچھ دال دلیا ضرور کروں گا، کیونکہ خدمت تو پارٹی کی گھٹی میں پڑی ہوئی ہے اور اس کے بغیر جملہ حضرات کو کھانا تک ہضم نہیں ہوتا کیونکہ معدے کو اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہضم کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ''رینجرز اختیارات کی سمری پر موجودہ وزیر اعلیٰ ہی دستخط کریں گے، جبکہ اس دوران میں کئی اور مفید کام کر لوں گا، کیونکہ وزرائے اعلیٰ کی تبدیلی کا کام اگر ایک بار شروع ہو گیا ہے تو میری باری کسی وقت بھی آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اپنی نامزدگی کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں‘‘ اور کون بیوقوف ہو گا جو ایسے فیصلے کا احترام نہ کرے گا۔آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
جاتے ہیں سفر پر تو 'ظفر‘ دل سے کسی طور
اک مُفت کے مہمان کو رخصت ہی کیے جائیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved