تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     08-08-2016

گھریلو ٹوٹکے

داغ دھبے غائب
کپڑوں پر داغ دھبے لگ جانا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے ،جبکہ کئی داغ تو ایسے ہوتے ہیں کہ صابن چھوڑ، پائوڈر وغیرہ سے بھی دور نہیں ہوتے اور مٹتے مٹتے بھی بڑی ڈھٹائی سے کچھ نہ کچھ باقی رہ جاتے ہیں۔ ایسے کپڑے پہن کر باہر جانا ویسے ہی باعث شرمندگی ٹھہرتا ہے؛ چنانچہ ہم نے خواتین خانہ کے لیے ایک تیربہدف طریقہ دریافت کیا ہے جو تمام داغ دھبوں کو آن ہی آن میں دور کردے گا۔ اس کے لیے صرف یہ کرنا ہوگا کہ کپڑے پر جس رنگ کا داغ لگا ہوا ہے، اسے اسی رنگ میں مکمل طور پر رنگ دیں، داغ دھبہ غائب!
سکویش تیار کرنا
سکویش بنانا بظاہر جتنا آسان نظر آتا ہے، دراصل اتنا آسان ہوتا نہیں، اس لیے خواتین خانہ کو اس ہنر میں پوری جانکاری کی ضرورت ہے،جو کہ سگھڑ پن کا تقاضا بھی ہے۔ بنیادی طور پر اس کے لیے برتن بہت صاف ہونا چاہئیں، چنانچہ جگ اور گلاس وغیرہ اچھی طرح میز پر سجا دیئے جائیں۔ اس کام سے فارغ ہونے کے بعد دوسرا مرحلہ یہ ہوگا کہ جگ یا گلاسوں میں حسب ضرورت برف بھی ڈال لی جائے۔ اس کے بعد اللہ کا نام لے کر سکویش کی بوتل الماری سے نکالیں اور بوتل کا کارک کھول کر نہایت احتیاط سے سکویش مناسب مقدار میں جگ میں انڈیلیں اور پھر گلاسوں میں بھر کر مہمانوں کو پیش کریں۔ دوبارہ سکویش بنانا مطلوب ہو تو اس عمل کو کامیابی سے دہرائیں، نہایت لاجواب سکویش تیار ہوگا۔
انڈہ ابالنا
انڈہ ابالنا بھی باقاعدہ ایک فن ہے ،جسے سیکھنا بہت ضروری ہے اور ہماری ہدایات پر عمل کرکے آپ اس میں مطلوب مہارت حاصل کر سکتی ہیں۔ سب سے پہلے اس مخمصے میں پڑے بغیر کہ پہلے مرغی پیدا ہوئی تھی یا انڈہ، ایک انڈہ لیں جو گندہ نہ ہو، کیونکہ گندے انڈے کو ابالنے کی ضرورت نہیں پڑتی، جو کہ ناپسندیدہ لیڈروں پر پھینکنے کے کام آتا ہے، اس لیے اسے سنبھال کر رکھیں تاکہ بوقت ضرورت کام آ سکے، چنانچہ صحیح انڈے کو پانی میں ڈال کر ایک گھنٹے تک تیز آنچ پر ابالیں حتیٰ کہ اتنا سخت ہو جائے کہ آلہ ضرب کے طور پر بھی کام دے سکتا ہو۔ آزمائش کے لیے کسی کو مار کر بھی دیکھ سکتی ہیں!
قد بڑھانا
قد کا چھوٹا ہونا بہت بڑی بدقسمتی میں شمار ہوتا ہے۔ اگر کوئی اس کے بارے میں پوچھے تو آپ کہہ سکتی ہیں کہ یہ میری چھوٹی بہن کا ہے لیکن ہر جگہ اس طرح کی وضاحت بھی نہیں کی جا سکتی ،بلکہ اس کا کچھ زیادہ فائدہ بھی نہیں ہے۔ چنانچہ اس سلسلے میں حکیموں اور ڈاکٹروں کی دوائوں سے پرہیز کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا اور آپ کا مسئلہ ویسے کا ویسا ہی رہے گا۔ اس کے لیے مجرب نسخہ یہ ہے کہ ہائی ہیل جوتا استعمال کریں، چنانچہ اپنے قد کی کمی کو دور کرنے کے لیے جتنی بھی ہیل درکار ہو، اس کے مطابق جوتا ہماری گھاٹاشو کمپنی سے دستیاب ہے۔
اچارڈالنا
اب تو یہ ہنر ویسے ہی ناپید ہو گیا ہے کیونکہ بڑی بوڑھیاں ہی اس فن میں طاق ہوا کرتی تھیں جو زیادہ تر بقضائے الٰہی جلدی ہی اللہ کو پیاری ہو جاتی ہیں جبکہ اچار نہ صرف کھانے کو لذیذ بناتا ہے بلکہ اسے ہضم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ چنانچہ اکثر مہمان اس کے بارے میں ضرور پوچھتے ہیں کہ آیا گھر میں اچار ہے؟ تاہم اگر ارادہ پختہ ہو تو انسان کیا نہیں کر سکتا اور اگر آپ اس سے مکمل طور پر نابلد ہوں تو ہماری رہنمائی حاضر ہے اور جس کا طریقہ یہ ہے کہ باورچی خانے سے اچار والا جار اٹھالیں اور الگ الگ چھوٹی پلیٹوں میں ڈالتی جائیں، آپ بھی خوش اور مہمان بھی خوش۔
جھریاں دور کرنا
اگرچہ بڑھاپے کی اپنی برکت ہوتی ہے، لیکن خوراک وغیرہ کے مسائل کی وجہ سے اب تو بڑھاپا وقت سے بہت پہلے آ جاتا ہے اور چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں اور شوہر نامدار دوسری شادی کے بارے میں پوری سنجیدگی سے غور شروع کر دیتے ہیں۔ اس کے لیے بازار میں جو کریمیں وغیرہ دستیاب ہیں، ان کے استعمال سے جھریاں تو دور نہیں ہوتیں البتہ چہرے پر داغ دھبے اور چھائیاں ضرور نمودار ہونے لگتی ہیں۔ یعنی نماز بخشوانے جائیں اور روزے بھی گلے پڑ جائیں۔ چنانچہ اس کا واحد علاج یہ ہے کہ صبح و شام جُھریوں پر استری پھیرا کریں، تاہم استری زیادہ گرم نہ ہو جس کا اندازہ لگانے کے لیے خود ہاتھ نہ لگائیں، زیادہ گرم ہونے کی صورت میں ہاتھ جل بھی سکتا ہے، اس لیے اپنے کسی پوتے پوتی کو بہلا پھسلاکر اس کی تپش معلوم کرسکتی ہیں۔
جوتے کا رنگ اڑنا
بعض اوقات جوتے کا رنگ وقت سے بہت پہلے ہی اڑ جاتا ہے، حتیٰ کہ کسی پالش کا بھی اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا جس کی ایک وجہ تو یہ ہو سکتی ہے کہ اس پر چمڑا ہی ناقص لگایا گیا ہو ،یعنی کسی بوڑھے جانور کا چمڑا جس سے جوتا بھی بڑھاپے کا شکار ہو جاتا ہے اور آپ اسے پہن کر محفلوں میں جانے کے قابل ہرگز نہیں رہتیں، جبکہ دیگر خواتین ایسی باتوں کا خاص نوٹس لیتی ہیں اور طرح طرح کی باتیں بناتی ہیں جو کہ حد درجہ ناقابل برداشت ہوتا ہے۔ اس لیے اس عمر رسیدہ جوتے پر مزید سرکھپانے کی بجائے اس پر لعنت بھیجیں اور بازار سے نیا جوتا خرید لیں!
برتنوں کی صفائی
اہل خانہ کی صحت کا دارومدار زیادہ تر برتنوںکی صفائی پر ہے اور اگر اس کا بطور خاص خیال نہ رکھا جائے تو اس سے کئی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ صاف اور چمکدار برتن دیکھنے میں بھی اچھے لگتے ہیں اور انہیں دیکھ کر اشتہا بھی تیز ہوتی ہے۔ اس مقصد کے لیے جوپائوڈر اور دیگر اشیاء رائج ہو چکی ہیں ،وہ تسلی بخش اور نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوتیں، جبکہ پرانا طریقہ یعنی راکھ کا استعمال زیادہ مفید رہتا ہے لیکن اس سے برتن مانجھنے سے ناخن بھی خراب ہو جاتے ہیں اور ہتھیلیاں بھی کھردری ہو جاتی ہیں۔ اس لیے اس سے احتراز کرناچاہیے، کیونکہ یہ آپ کا کام ہے ہی نہیں۔ لہٰذا یہ ڈیوٹی میاں کے ذمے لگائیے کہ وہ کس مرض کی دوا ہیں جو دفتر یا دکان سے آ کر بھی اسے سرانجام دے سکتے ہیں۔
آج کا مطلع
اور بھی وہ تو گرفتارِ مصیبت ہوا تھا
اِتنا خوش خوش جو ترے ہاتھ پہ بیعت ہوا تھا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved