تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     24-09-2016

جھوٹ‘تعیناتیاں‘ پُھرتیاں اور خانہ پُری

دنیا کے سب سے بڑے فورم پر اسلامی دنیا کے واحد ایٹمی ملک کے وزیر اعظم کی میڈیا ٹیم کی طرف سے وہ وہ غلط بیانی کی گئی ہے کہ خدا کی پناہ۔ معاملہ تھا وزیر اعظم کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات اور اس کے بعد اس پر ہینڈ آئوٹ جاری کرنے کا جو سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کئے گئے ہینڈ آئوٹ سے نہ صرف مختلف تھا بلکہ اہم نکات عمداً چھپائے گئے تھے جبکہ بعض باتیں اپنی طرف سے بھی شامل کر دی گئی تھیں۔
سب سے پہلے تو وزیر اعظم کی میڈیا ٹیم نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ مسٹر کیری سے صرف مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے جبکہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ مسٹر کیری نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ اپنے ملک کو کسی دوسرے ملک کے خلاف کسی بھی عناصر کی طرف سے استعمال ہونے سے روکے۔ انہوں نے اس پر بھی زور دیا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے جو پاکستانی زمین کو اس مقصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اس بات کا پابند ہے کہ دہشت گردوں کو اپنے ہاں آماجگاہیں نہ بننے دے۔ پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے افغان پناہ گزینوں کی مہمانداری کی تعریف کی۔ یہ ایک عجیب بات ہے کہ نواز شریف کے وہاں پہنچتے ہی ان کی میڈیا ٹیم نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم پاکستانیوں سے خطاب بھی کریں گے لیکن اس میں جگہ اور وقت کا کوئی انکشاف 
نہیں کیا گیا حتیٰ کہ پاکستانی کمیونٹی کو بھی اس کی کوئی اطلاع نہ تھی۔ یہ غلطی تھی، حماقت یا کسی سکیم کا حصہ؟ اس کے علاوہ مسٹر کیری نے وزیر اعظم سے اپنے ایٹمی پروگرام کو وسعت نہ دینے کا بھی کہا جس کا میڈیا ٹیم کے اعلامیے میں کوئی ذکر نہ تھا۔ اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارا سارے کا سارا دار و مدار ہی جھوٹ‘ فریب کاری اور قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے سے ہی چل رہا ہے۔ ہمارے دوست پرویز رشید آج کل ملک سے باہر ہیں‘ خبر نہیں کہ ان کے حصے کا کام کون کر رہا ہے۔ ویسے خواجہ سعد رفیق ‘ رانا ثناء اللہ اور کئی دیگر وُزرائے کرام اپنی سی کوشش تو کرتے ہیں ع
مگر وہ بات کہاں مولوی مدن کی سی
الیکشن یا تعیناتیاں؟
اخباری اطلاع کے مطابق پیپلز پارٹی کی طرف سے سنٹرل اور سائوتھ پنجاب کے صدور کے لیے نامزدگیاں طے پا گئی ہیں جبکہ وسطی پنجاب کے لیے رانا فاروق کا نام فائنل کر دیا گیا ہے۔ چنانچہ رانا فاروق احمد اور مخدوم احمد محمود کو بالترتیب وسطی اور جنوبی پنجاب کا صدر مقرر کیا جا رہا ہے اور اس فیصلے کا اعلان جلد ہی پارٹی کی طرف سے کر دیا جائے گا جبکہ احمد محمود کے مقابلے میں کوئی بھی اور امیدوار زیر غور نہیں آیا۔ وسطی پنجاب میں اس عہدے کے لیے قمر زمان کائرہ‘ راجہ پرویز اشرف اور ندیم افضل چن مضبوط امیدوار تھے جبکہ اکثریتی رائے رانا آفتاب کے حق میں تھی۔ سو‘ یہ سفارشات پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ارسال کی جائیں گی جبکہ فائنل فیصلہ وہ شریک چیئرمین آصف زرداری کے ساتھ مل کر کریں گے۔ اس موضوع پر تین دن پہلے جنوبی پنجاب کی تنظیمی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں یوسف رضا گیلانی‘ احمد محمود‘ ٹوچی خان اور شوکت بسرا نے شرکت کی۔
یہ احوال ہیں جمہوریت کے لیے سب سے زیادہ شور مچانے والی پیپلز پارٹی کے‘ جس میں پارٹی عہدیداروں کے لیے کبھی انتخابات نہیں ہوئے۔ یہی صورت حال نواز لیگ اور کم و بیش دوسری سیاسی جماعتوں کی ہے جو جمہوریت کے لیے قربانی دینے کے لیے ہر وقت تیار ہوتی ہیں اور جہاں ہمیشہ نامزدگیوں اور پرچیوں سے کام چلایا جاتا ہے اور مالا صبح و شام جمہوریت کی جپی جاتی ہے۔ ملک کے عوام کے ساتھ شاید اس سے بڑا اور سنگدلانہ مذاق کوئی ہو ہی نہیں سکتا اور ملکی حکومت کو واضح طور پر ایک کاروباری کی طرح چلایا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ منافع اکٹھا کیا جا سکے ؎
کعبے کس مُنہ سے جائو گے غالبؔ
شرم تم کو مگر نہیں آتی
پُھرتیاں!
وزیر خزانہ اسحق ڈار نے ایف آئی اے اور ایف بی آر وغیرہ کو بہاما لیکس پر مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور یہ پاکستانی عوام کے لیے کافی ہونا چاہیے کیونکہ اگر پاناما لیکس پر تحقیقات یا کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی تو بہاما لیکس ہی سہی کہ آخر وہ بھی تو لیکس ہی ہیں۔ اس لیے پاناما لیکس پر پریشان ہونے والوں کو مطمئن ہو جانا چاہیے کہ ان کی حق رسی ہو چکی ہے اور اس پر قوم کا قیمتی وقت مزید ضائع نہیں کیا جا سکتا؛ چنانچہ عوام کو تعمیر و ترقی کے اس تیز رفتار سفر میں حکومت کے ساتھ شامل ہو جانا چاہیے جو عمران خاں کی تحریکوں اور دھرنوں نے روک رکھا تھا‘ ہیں جی؟
اور اب خانہ پُری کے طور پر یہ تازہ غزل:
ایسی آپ لکیر ہیں
جس کے سبھی فقیر ہیں
ہیں مضمونِ حُسن اور
کیسے با تصویر ہیں
صفحۂ دل پر آپ ہی
مُدت سے تحریر ہیں
کسی گم شدہ راہ کے
لُٹے پٹے رہگیر ہیں
آپ کے بعد نہیں کچھ بھی
آخر اور اخیر ہیں
جان شرینی ہو قبول 
آپ ہمارے پیر ہیں
بُھوکا ہوں میں‘ اور آپ
خاصی ٹیڑھی کھیر ہیں
صورت کوئی نکالیے
آپ تو با تدبیر ہیں
مُجرم ہیں ہم ہی‘ظفرؔ
ہم ہی بے تقصیر ہیں
آج کا مقطع
بساط ِ شوق ہی اُس نے لپیٹ دی ہے‘ ظفرؔ
اُداس ہو جسے لپٹا کے پیار کرنے کو

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved