رنگ و نسل سے ماورا سب کے لیے
مساوی ماحول پیدا کر رہے ہیں: نوازشریف
وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''رنگ و نسل سے ماورا سب کے لیے مساوی ماحول پیدا کر رہے ہیں‘‘ بلکہ مہنگائی اور بیروزگاری نے پہلے ہی سب کو ایک جیسا بنا رکھا ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کوئی اس سے باہر نہ رہ جائے اور قومی یکجہتی کی خاطر سب ایک ہی لڑی میں پرو دیے جا رہے ہیں اور ملکی آبادی کا تقریباً نصف حصہ جو خطِ غُربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے اسے پریشان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ بہت جلد باقی آبادی بھی اس کی برابری کرنے لگے گی‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''قائداعظمؒ کے وژِن کے مطابق ملک کو عظیم بنائیں گے‘‘ کیونکہ ہم نے اپنا‘ یعنی قائداعظمؒ ثانی کا وژِن تو تقریباً مکمل کر لیا ہے اور جو تھوڑی بہت کسر رہ گئی ہے وہ بھی پوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے ہمیں ایک دو مہینے کا وقفہ مزید مل گیا ہے اور موصوف بھی خدا کا شکر ادا کریں کہ معمول کے مطابق ہی ریٹائر ہو گئے ہیں۔ آپ اگلے روز انسانی حقوق کے عالمی دن پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
عمران سے تنگ کئی پی ٹی آئی
رہنما رابطے میں ہیں : خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''عمران سے تنگ کئی پی ٹی آئی رہنما رابطے میں ہیں‘‘ لیکن ہم نے انہیں کہا ہے کہ ہماری تو خود چھٹی ہونے والی ہے‘ ہم سے رابطہ کرنے کا کیا فائدہ ہے‘ بلکہ اگر چیف جسٹس ریٹائر نہ ہوتے تو ہم سب کے سب خود ریٹائر ہو چکے ہوتے‘ اس لیے کوئی عقل کے ناخن لو‘ ہم تو خود اِدھر اُدھر رابطے کی کوشش میں ہیں لیکن ڈوبتی ہوئی کشتی میں کون سوار ہونا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان کا موقف صبح کچھ اور شام کو کچھ ہوتا ہے‘‘ لیکن ہمارا ماشاء اللہ کوئی موقف ہی نہیں ہے اور دندناتے پھر رہے ہیں کہ اب ہم سب پر اللہ کا اتنا فضل ہو چکا ہے کہ کسی موقف کے بغیر ہی سارا کام چلا رہے ہیں جبکہ موقف کے مطابق تو ساری کسریں پہلے ہی نکال چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''نوجوان نسل میں تبدیلی آ چکی ہے‘‘ جو ہمیں گھاس ہی نہیں ڈالتی‘ حتیٰ کہ عمران انہیں مکمل طور پر گمراہ کر چکے ہیں اور یہ ہماری بات ہی نہیں سُنتے۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں منتخب میئر کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
کرپشن ایک ناسُور‘ اس کا خاتمہ اوّلین ترجیح ہے: چیئرمین نیب
چیئرمین نیب قمر الزمان چوہدری نے کہا ہے کہ ''کرپشن ایک ناسُور ہے اور اس کا خاتمہ اوّلین ترجیح ہے‘‘ لیکن اوّلین ترجیح کے الفاظ سے ڈر لگ رہا ہے کیونکہ حکومت جس مسئلے کو بھی اپنی اوّلین ترجیح قرار دیتی ہے وہ وہیں کا وہیں کھڑا رہ جاتا ہے‘ اس لیے اگر اس ناسُور کا خاتمہ نہ ہوا تو ہمیں قصور وار نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اپنے فرائض پورے کر رہا ہے، لیکن ظاہر ہے کہ اسی حد تک کر رہے ہیں جس حد تک حکومت کی طرف سے اجازت ملتی ہے اور یہ ادارہ قائم بھی ماشاء اللہ اسی مقصد کے لیے کیا گیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ ''عدالتوں سے سزا نہ ہو تو ہمارے کام کا کوئی فائدہ نہیں‘‘ کیونکہ بڑی مچھلیوں کے کیس ویسے بھی ناقص رہ جاتے ہیں جو کہ زیادہ تر سرکاری ہی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ٹرانسپرنسی کی رپورٹ کے مطابق کرپشن میں کمی آ چکی ہے‘‘ جس پر ہم خود حیران ہو کر رہ گئے ہیں اور ایسی رپورٹیں ماشاء اللہ ڈار صاحب خود ہی جاری کرواتے رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز عالمی کرپشن ڈے پر خطاب کر رہے تھے۔
حکومت اور عمران کی نورا کُشتی بے نقاب ہو گئی ہے : سعید غنی
پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ ''حکومت اور عمران کی نورا کُشتی بے نقاب ہو گئی ہے‘‘ لیکن ہماری نورا کُشتی اس لیے بے نقاب نہیں ہوئی کہ اس نے کوئی نقاب پہنا ہوا ہی نہیں تھا اور فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ماشاء اللہ سب کے سامنے تھا اور اسی کرامات کی وجہ سے ہماری فائلیں بھی ابھی تک چوہدری نثار کے پاس بند کی بند ہی پڑی ہیں بلکہ اوّل تو انہیں اب تک دیمک ہی کھا چکی ہو گی۔ اُنہوں نے کہا کہ ''عمران کے ہر عمل نے حکومت کو فائدہ پہنچایا‘‘ جس کے برعکس ہمارے اعمال کی وجہ سے حکومت کا اس قدر نقصان ہوا کہ اب تک قائم ہے اور خوار ہو رہی ہے اور ہم تُرش بیانات کے باوجود ایسے ہی نتائج حاصل کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''چمک ہمیشہ نوازشریف کی طرفدار رہی ہے‘‘ جبکہ ہم بھی اس لحاظ سے کسی سے کم نہیں ہیں اور ہمارے وزیر اعظم سمیت جُملہ شرفاء اس قدر چمکدار ہو گئے تھے کہ انہیں دیکھ کر سب کی آنکھیں چُندھیا جاتی تھیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
کھُلّم کھُلّا
ایک اطلاع کے مطابق کراچی میں نیوی کی ایک تقریب کے دوران 70 افسروں نے کمشن حاصل کیا۔ لطف یہ ہے کہ اس کا باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے ورنہ ہمارے حکمران تو یہ کام چوری چھپے ہی کیا کرتے تھے لیکن بڑے بڑے سکینڈل پھر بھی بن جاتے‘ جیسا کہ اگلے روز پیپلز پارٹی لاہور کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا تھا کہ شہباز شریف نے میٹرو ٹرین میں ایک ارب کا کمیشن لیا ہے‘ اگرچہ اس کی تردید وغیرہ شاید اس لیے نہیں آئی کہ اب کمیشن لینا جائز اور قانونی ہو گیا ہے۔ اس لیے اب خادم اعلیٰ بڑی سہولت سے یہ وضاحت کر سکتے ہیں کہ یہ ایک ارب روپے تھے یا ایک ارب ڈالر۔ تاہم نیوی میں کمیشن لینے والے افسروں کے بارے میں یہ وضاحت ضروری ہے کہ انہوں نے کمشن لیا ہے یعنی ان کو تربیت کے بعد باقاعدہ ملازمت مل گئی ہے اور اب وہ کمشنڈ افسر ہیں ، خدانخواستہ کمیشن کھانے والے افسر نہیں ہیں۔
اور اب اوکاڑہ سے پروفیسر احمد ساقی کا ہدیۂ نعت :
حسین رنگ دھنک خاک سے نکلتی تھی
وجودِ سیّد لولاک سے نکلتی تھی
میں واں نہیں تھا مگر اک دُعا مری خاطر
نبی کے دیدۂ نمناک سے نکلتی تھی
وہ ایک خوشبو کہ جس کی کوئی مثال نہیں
مرے حضور کی پوشاک سے نکلتی تھی
جہاں جہاں پہ حضور اپنا پائوں رکھتے تھے
کرن کرن حسن و خاشاک سے نکلتی تھی
تلاشِ احمدِ عالی مقام کے پیچھے
عجیب روشنی افلاک سے نکلتی تھی
آج کا مطلع
محبت کا تماشا وصل کی تاثیر جیسا ہے
کہ مل بیٹھے نہیں اور ذائقہ انجیر جیسا ہے