تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     21-01-2017

کتابیں ہی کتابیں

دن کا پھول
یہ حنیف رامے کی نظموں کا مجموعہ ہے جو سنگِ میل پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت 600 روپے رکھی ہے۔ یہ ان کے صاحبزادے ابراہیم رامے نے مرتب کیا اور اس کا انتساب اس طرح سے ہے: اپنے دلدادہ بابا اور دلدار دوست‘ محمد حنیف رامے کے نام‘ جنہوں نے یہ نظمیں لکھیں اور مجھ پر وار دیں۔ تعارف بھی ابراہیم حنیف رامے کا تحریر کردہ ہے۔ یہ نثری نظمیں ہیں اور اس وقت لکھی گئیں جب نثری نظم کا زیادہ رواج نہیں تھا۔ کل 52 نظمیں ہیں۔
سبیل
یہ ہمارے سینئر اور معروف غزل گو شہاب صفدر کا مجموعۂ کلام ہے جو نستعلیق مطبوعات لاہور نے چھاپا ہے اور اس کی قیمت 300 روپے رکھی گئی ہے۔ انتساب اس طرح سے ہے: والدہ محترمہ کے نام محمد ﷺ کی محبت جن کے دودھ سے سے میرے لہو میں منتقل ہوئی۔ حرفِ سپاس ڈاکٹر خورشید رضوی‘ ڈاکٹر ریاض مجید‘ ڈاکٹر احسان اکبر‘ سید شاکر القادری‘ سید صبیح الدین رحمانی‘ سرمد حسین نقشبندی اور لقمان ناصر کے لیے ہے۔
معراجِ سُخن
یہ شوکت محمود شوکت کا مجموعۂ نعت ہے جسے رومیل ہائوس آف پبلی کیشنز راولپنڈی نے چھاپا اور ہدیہ 300 روپے رکھا گیا ہے۔ اس کا انتسابِ اوّل خالقِ کائنات کے نام اور انتساب دوم بنام سرورِ کائنات ﷺ ہے۔ شروع میں شاعر کا مکمل تعارف درج ہے۔حرفے چند کے عنوان سے پیش لفظ مصنف کا تحریر کردہ ہے جبکہ دیباچے پروفیسر شاکر کنڈان، پروفیسر ڈاکٹر مقصود جعفری اور پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحرنے لکھے ہیں۔
بنی اپنی گُرو آپ
شکیلہ جبیں کا پنجابی مجموعۂ کلام ہے جس کا ذکر پہلے بھی آ چکا ہے۔ آخری صفحہ یعنی پسِ سرورق شاعرہ کا تعارف اور ڈاکٹر طارق عزیز کی تحسینی تحریر ہے جبکہ فلیپس عطاء الحق قاسمی‘ پروفیسر ڈاکٹر ناہید شاہد اور ڈاکٹر صغرا صدف کے قلم سے ہیں۔ اسے ساون پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور قیمت 600 روپے رکھی ہے۔ انتساب 'ماں دے پیار تے پیو دی چھاں ورگے بھرا اخلاق احمد قریشی دے ناں‘ ہے۔ نیم صوفیانہ اور اعلیٰ کلام ہے۔
رب کھیڈاں کھیڈ دا
شکیلہ جبیں کا دوسرا مجموعہ ہے جو سانجھ پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور قیمت300 روپے رکھی ہے۔ انتساب اس طرح سے ہے'اتّ کالے ہنیریاں دے ناں، جنہاں دی وِس میرے حرفاں نوں چڑھ گئی تے لوواں دی کہانی بن کے میریاں راتاں چ لشکن لگ پئی‘۔ اندرونی فلیپ ڈاکٹر محمد اجمل خاں نیازی کے قلم سے ہے۔ پیش لفظ خود شاعرہ نے تحریر کیا ہے جبکہ دیباچہ بشریٰ اعجاز کے قلم سے ہے۔ خوبصورت ٹائٹل ریاظ کی تخلیق ہے۔ کوئی130کل نظمیں ہیں۔
فلسفہ اور سامراجی دہشت
عمران شاہد بھنڈر کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ہے جسے کتاب محل لاہور نے چھاپا اور قیمت 700روپے رکھی ہے۔ اظہار تشکر کے عنوان سے مصنف کی اپنی تحریر ہے۔ اس کے بعد جیکس دریدا کے مضمون (انگریزی) سے اقتباس ہے۔ پسِ سرورق کتاب کا خلاصہ درج ہے۔ ٹائٹل خوبصورت اور پیشکش عمدہ ہے۔ میرا خیال ہے پہلے بھی اس کتاب کا ذکر آ چکا ہے۔ کل دس مضامین شامل ہیں۔ اس کا ذیلی عنوان 'مطالعہ افکارِ مغرب چہاردہم‘ ہے۔
رنگِ سخن
یہ کلاسیکل شاعر شیخ غلام ہمدانی مصحفی کے کلام کا انتخاب ہے جو جمیل یوسف نے کیا ہے اور جسے بُک فائونڈیشن اسلام آباد نے شائع کیا اور اس کی قیمت 140روپے رکھی ہے۔ اسے پاکٹ سائز پر چھاپا گیا ہے۔ دیدہ زیب ٹائٹل کے ساتھ اس کا دیباچہ ناشر ڈاکٹر انعام الحق جاوید کے قلم سے ہے۔ پسِ سرورق مصحفی کی تصویر اور اس کا یہ مشہور شعر درج ہے ؎
مصحفیؔ ہم تو یہ سمجھے تھے کہ ہوگا کوئی زخم
تیرے دل میں تو بڑا کام رفو کا نکلا
رت جگوں کی مراد
تحقیق‘ تنقید اور تاثرات پر مبنی یہ مجموعہ حفیظ خاں نے تحریر کیا ہے جسے ملتان انسٹی ٹیوشن آف پالیسی اینڈ ریسرچ نے چھاپا اور اس کی قیمت 400 روپے رکھی گئی ہے۔ کتاب پر درج تحریر کے مطابق اس کتاب کا یہ ایڈیشن محکمہ اطلاعات و ثقافت حکومت پنجاب کے تعاون سے شائع کیا گیا ہے۔ پیش لفظ مصنف کا تحریر کردہ ہے۔ خوبصورت ٹائٹل کے ساتھ اس میں کُل 25 مضامین ہیں جبکہ دوسرا حصّہ رفتگاں پر لکھے گئے مضامین پر مشتمل ہے۔
تم محبت کا استعارہ ہو
یہ لُبنیٰ صفدر کی غزلوں کا مجموعہ ہے جسے نستعلیق مطبوعات لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ انتساب محبت کے نام ہے۔ اس کے دیباچے عطاء الحق قاسمی‘ امجد اسلام امجد‘ نذیر قیصر‘ ایوب خاور اور ڈاکٹر صغرا صدف نے تحریر کیے ہیں۔ پسِ سرورق شاعرہ کی تصویر ہے جس کے نیچے یہ شعر درج ہے ؎
کیسے تم بِن مرا گزارا ہو
تم محبت کا استعارہ ہو
حُسنِ تغزّل 
یہ حساّم حُر کی غزلوں کا مجموعہ ہے جسے ملاقات پبلی کیشنز،گُل بہار‘ پشاور نے چھاپا اور اس کی قیمت 600 روپے رکھی ہے۔ پسِ سرورق اورنگزیب حسّام حُر کا مختصر تعارف اور تصویر درج ہے۔ حرفِ رازِ جنوں کے عنوان سے مصنف نے اس کا پیش لفظ لکھا ہے۔ ایک اندرونی فلیپ پر مصنف کی دیگر تصانیف کی فہرست ہے جبکہ دوسرے فلیپ پر شاعر کے منتخب اشعار درج ہیں۔ انتساب اپنی شریکِ حیات اور بچوں رافعہ، ضرغام، رامش، لائقہ بانو، عینی، حماد، محمد اسد کے نام ہے۔
بدن سے آگے
اظہر ادیب کا مجموعۂ غزلیات ہے جسے مثال پبلشرز فیصل آباد نے چھاپا اور اس کی قیمت 260 روپے رکھی ہے ۔ انتساب دیارِ غیر میں اُردو کی شجر کار ریحانہ قمر کے نام ہے۔ 'چڑیا کھڑکی اور میں‘ کے عنوان سے شاعر کا تحریر کردہ پیش لفظ ہے۔ پسِ سرورق شاعر کی تصویر اور تین شعر درج ہیں۔ اندرونی پہلے فلیپ پر شاعر کی غزل ہے اور دوسرے فلیپ پر شاعر کی مطبوعات کی فہرست ہے۔
خلا زاد
جمیل الرحمن کی نظموں کا مجموعہ ہے جسے ماورا پبلشرز لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت 600 روپے رکھی ہے۔ نئے پیرا ڈائم کی شاعری کے عنوان سے اقبال فہیم جعفری نے پسِ سرورق لکھا ہے۔ اندرونی فلیپ پر ڈاکٹر سعادت سعید کی تحسینی رائے درج ہے جبکہ دوسرے فلیپ پر شاعر کی تصویر اور تعارف درج ہے۔ یہ ان کی گیارہ تصانیف میں سے ایک ہے۔ انتساب بے مثل اور مجتہد شاعر، مشفق و مہربان دوست ساقی فاروقی کے نام ہے۔ دیباچہ ڈاکٹر سعادت سعید کے قلم سے ہے۔
ازالہ
اظہر فراغ کا مجموعۂ غزلیات ہے جسے ورّاق پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت250 روپے رکھی ہے۔ انتساب منفرد شاعر محمد ندیم خاں بھابھہ کے نام ہے اور دوسرا انتساب دیا مریم اور اس کی ماں کے نام ہے۔ شروع میں یہ شعر درج ہے ؎
اُس کی مُٹھی میں گرفتار ہیں ہم ریت کی شکل
رُکتے رُکتے بھی روانی سے نکل آئیں گے
آج کا مقطع
ہمیں بھی تھی نہ کچھ امیدپہلی بار‘ ظفر
سلوک اس کا دوبارہ ہی اور ہونا تھا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved