لوڈشیڈنگ پر بڑی حد تک قابو پا لیا ہے۔۔۔۔ نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ ''لوڈشیڈنگ پر بڑی حد تک قابو پا لیا ہے‘‘ اگرچہ لوڈشیڈنگ بڑھ کر بیس بیس گھنٹے تک ہو گئی ہے اور یہ بھی ہمارے قابو پانے کی وجہ سے ہے ورنہ چوبیس چوبیس گھنٹے تک بھی ہو سکتی تھی۔ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''امریکہ سے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے‘‘ جس کے لیے مودی بھائی سے سفارش بھی کروائی ہے اور ٹرمپ صاحب نے مجھے فون بھی مودی بھائی ہی کے کہنے پر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''لوڈشیڈنگ عام انتخابات سے قبل ختم ہو جائے گی‘‘ اور اگر اس بار نہیں تو اگلی بار ضرور ختم ہو جائے گی یا اس سے بھی اگلے انتخابات تک‘ کیونکہ وزیر اعظم تو اب میں نے ہی رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک درست سمت میں ترقی کر رہا ہے‘‘ جو اس قدر تیز رفتار ہے کہ ہمیں خطرہ ہے کہیں کوئی ایکسیڈنٹ ہی نہ ہو جائے اس لیے اسے بریکیں بھی لگانی پڑتی ہیں اور اگر پاناما کیس نے مستقل بریکیں لگا دیں تو اور بات ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں وہاں کے صدر زبیر گل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک کی تیز رفتار ترقی سے مخالفین
کی بے چینی بڑھ رہی ہے۔۔۔۔ شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ملک کی تیز رفتار ترقی سے مخالفین کی بے چینی بڑھ رہی ہے‘‘ اور اگر انہیں اس ترقی کی حقیقت معلوم ہو جائے تو وہ کافی نارمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''سابق حکمرانوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا‘‘ انہیں چاہیے تھا کہ اتنا تردُّد کرنے کی بجائے تھوڑا انتظار کر لیتے کیونکہ ہم نے بھی آ کر یہی کچھ کرنا تھا۔ البتہ آج خلافِ معمول مجھے یہ بیان دینا یاد ہی نہیں رہا کہ کرپشن سے پاک ہیں اور کوئی دشمن بھی اُنگلی نہیں اُٹھا سکتا اس لیے یہ خانہ پُری قارئین خود ہی کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دھرنا گروپ نے ترقی کا راستہ روکنے کی کوشش کی‘‘ اور اس میں خاصی حد تک کامیاب بھی رہے کہ دراصل یہ ہمارے ہی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''سابق حکمران وِژن سے عاری تھے‘‘ حالانکہ وہ کافی وژن مجھ سے بھی لے سکتے تھے جس سے میں بھرا پڑا ہوں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عمران چور مچائے شور کی زندہ مثال اور جلد طویل
رخصت پر جانے والے ہیں۔۔۔۔ مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''عمران چور مچائے شور کی زندہ مثال ہیں اور جلد طویل رخصت پر جانے والے ہیں‘‘ اور فرق یہ ہے کہ ہم شور نہیں مچاتے کہ پکڑے نہ جائیں اور اپنا کام خاموشی سے کرتے رہتے ہیں جس کے بعد ایسا لگتا ہے کہ چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں جس کی خوشی منانے کے لیے عمران طویل رخصت پر چلے جائیں گے؛ حالانکہ انہیں ہماری جگہ لینے کی جدوجہد کے لیے یہیں رہنا چاہیے اور ساتھ ساتھ وہ خوشی بھی منا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خاں کی باتوں کا اب بچّے بھی اعتبار نہیں کرتے‘ جبکہ ہماری باتوں کا بچّے فوراً اعتبار کر لیتے ہیں اور اگر سچ پوچھیں تو صرف بچّے ہی اعتبار کرتے ہیں کہ بڑے تو ہمیں اچھی طرح پہچان چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''خاں صاحب کو جلسوں میں مقدمے لڑنے کی عادت ہے‘‘ حالانکہ بڑا مقدمہ تو اب ثابت ہو ہی چکا ہے اور صرف اس کے فیصلے کا انتظار باقی ہے اور یہ آسمان ہم پر کسی وقت بھی ٹوٹ سکتا ہے، اگر میاں صاحب نے اپنی کسی خصوصی ہُنر مندی کا مظاہرہ نہ کیا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک بیان دے رہی تھیں۔
حکومت کے خلاف تحریک پیپلز پارٹی
ہی چلا سکتی ہے۔۔۔۔ بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''حکومت کے خلاف تحریک پیپلز پارٹی ہی چلا سکتی ہے‘‘ لیکن چلائے گی نہیں کیونکہ والد صاحب بہت وضعدار آدمی ہیں اور اگر ن لیگ نے ہماری حکومت نہیں گرائی تو ہم ایسا کیونکر کر سکتے ہیں اور یہ ریلی وغیرہ بھی سیر سپاٹے کے لیے ہی شروع کی ہیں کیونکہ میں نے کوئی شہر دیکھا ہُوا ہی نہیں ہے ماسوائے لاہور کے‘ جہاں انکل ملک کی مہربانی سے بلاول ہائوس جیسا جھونپڑا مل گیا ہے؛ چنانچہ فیصل آباد دیکھ کر طبیعت بہت خوش ہوئی بلکہ اس کا گھنٹہ دیکھ کر تو وہاں سے ہلنے کو جی ہی نہیں چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا ''قوم خود دیکھ لے گی کہ اصل اپوزیشن کون ہے‘‘ اور دیکھتی کی دیکھتی رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم امپائر کے سہارے سیاست نہیں کرتے‘‘ بلکہ والدِ بزرگوار ہی ہمارے امپائر ہیں اور انگلی کے ایک اشارے سے ہی ہماری چلتی ہوئی تحریک کو آئوٹ قرار دے سکتے ہیں جبکہ فی الحال تو کچھ لینے دینے کے معاملات ہی طے ہو رہے ہیں جن میں ڈاکٹر عاصم حسین اور آنٹی ایان علی سرِ فہرست ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پارٹی وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی پاکستان کو عراق اور شام بنانا چاہتی تھی۔۔۔۔ رانا ثناء اللہ
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی پاکستان کو عراق اور شام بنانا چاہتی تھی‘‘ اور وہ تو ہم نے آگے بڑھ کر اسے روک دیا ورنہ ہم لاہور کی جگہ بغداد اور دمشق میں پھر رہے ہوتے؛ حالانکہ ہم نے بڑی مشکل سے لاہور کو پیرس بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ''وزیر اعظم کی زیر قیادت پھر خدمت کریں گے‘‘ اگرچہ عوام کو مزید خدمت کی ہرگز ضرورت نہیں ہے اور وہ پہلے ہی باں باں کر رہے ہیں اور کانوں کو ہاتھ لگا رہے ہیں کہ اس سے تو بہتر تھا ہم اپنے ووٹ کسی کُنویں میں پھینک دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ''بھاری فنڈز بلدیاتی نمائندوں کے منتظر ہیں‘‘ یعنی جو فنڈز ارکان اسمبلی سے بچ رہیں گے وہ بلدیاتی نمائندوں پر نچھاور کر دیں گے؛ حالانکہ اگر ان کے پاس اختیارات ہی نہیں ہوں گے تو فنڈز انہوں نے سر میں مارنا ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ''عوام کو خوش خبری ہو کہ 2017ء دہشت گردی اور توانائی بُحران کے خاتمے کا سال ہو گا‘‘ اور یہ خوشخبری ہم انتخابات سے پہلے سے ہی دے رہے ہیں اور اگر خدا کو منظور ہوا تو پوری بھی ہو جائے گی۔ آپ اگلے روز ایک پارٹی دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
نون لیگی حکومت اپنی آئینی مدت پوری
کرتی نظر نہیں آتی۔۔۔۔ قمر زمان کائرہ
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''نون لیگی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرتی نظر نہیں آتی‘‘ جس کا ہمیں بے حد افسوس ہو گا کیونکہ ہم تو روزِ اوّل ہی سے اسے بچانے کی سر توڑ کوشش کرتے چلے آئے ہیں کیونکہ اگر ہماری سپورٹ نہ ہوتی تو یہ دھرنے کے دوران ہی لگی گئی تھی اور آج کل بھی ہم زرداری صاحب کی زیرِ قیادت میثاقِ جمہوریت کی پوری پوری پاسداری کر رہے ہیں اور جہاں تک بلاول کے تُند و تیز بیانات کا تعلق ہے تو یہ بھی زرداری صاحب کی خاص اجازت سے ہو رہا ہے اور یہ کسی وقت بھی بند ہو سکتے ہیں؛ اگرچہ ہمارے کارکن اس پالیسی کے حق میں نہیں ہیں لیکن فی زمانہ کارکنوں کو کون پوچھتا ہے اور کارکن بھی کتنے باقی رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''پاناما کا معاملہ معمولی نہیں‘‘ اور ہم حکومت کو بروقت خبردار کر رہے ہیں کہ اگر کچھ ہو سکتا ہے تو کر لے کیونکہ صدری نسخوں سے بھی ان کی جیب بھری رہتی ہے‘ اس لیے نااہل قرار پا کر ہمیں اس صدمے سے دوچار نہ کرے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
آج کامطلع
معمول کے خلاف محبت زیادہ ہے
یا آج کل جناب کو فرصت زیادہ ہے