تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     27-01-2017

سُرخیاں، متن اور ٹوٹا

جس نے نیا پاکستان دیکھنا ہو وہ 
ملتان آ کر دیکھے... نواز شریف
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ''جس نے نیا پاکستان دیکھنا ہو وہ ملتان آکر دیکھے‘‘ کہ جنگلا بس پر ہزاروں ٹن سریا کیسے کھپایا جاتا ہے، اگرچہ میٹرو بس کے پیسے سے کئی ہسپتال بھی بن سکتے تھے۔ لیکن اب ہسپتالوں میں جاتا ہی کون ہے کہ نہ وہاں ڈاکٹر دستیاب ہیں نہ دوا۔ بلکہ سٹنٹس سے لے کر دوائیں تک جعلی ہیں نہ بستر ، بلکہ دھکے الگ پڑتے ہیں۔ اسی لیے کوئی عقلمند شخص ان کا رُخ نہیں کرتا اور جملہ شُرفاء پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس میں ہی علاج کروانا پسند کرتے ہیں بلکہ ہو سکتا ہے کہ سرکاری ہسپتال ویسے ہی بند کر دئیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہو سکتا‘‘ جبکہ خاکسار کا دماغی توازن سپریم کورٹ سے ہونے ہی والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اب سیاست میں وہی رہے گا جو کام کرے گا‘‘ اور ہم دونوں بھائی سیاست میں اس لیے ہیں کہ ہم باریک کام کرنے والے ہیں۔ ہیں جی! آپ اگلے روز ملتان میں میٹروبس کا افتتاح کر رہے تھے۔
سوئس بینکوں میں پڑے 60 ملین ڈالر پکار 
رہے ہیں کہ آؤ ہمیں لے جاؤ... شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''سوئس بینکوں میں پڑے 60 ملین ڈالر پکار رہے ہیں کہ آؤ ہمیں لے جاؤ‘‘ لیکن ہم وہاں اس لیے نہیں جاتے کہ ہمارے پاس پہلے ہی اتنا کچھ جمع ہو چکا ہے کہ سنبھالے نہیں سنبھلتا ورنہ جا کر ضرور لے آتے۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم کی دھیلے کی کرپشن نکلے تو میں ذمہ دار ہوں گا‘‘ اور یہی بات میں نے اپنے بارے میں بھی کہی تھی کیونکہ دھیلا تو اب سکہ رواں ہی نہیں ہے، اس کی کرپشن کیسے ہو سکتی ہے اور دھیلے چاہے جتنے بھی ہوں، ان سے پارک لین میں کوئی فلیٹ کیسے خریدا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''سپریم کورٹ لٹیروں کو کٹہرے میں لائے‘‘ اگرچہ وہ ایسا کر بھی چکی ہے لیکن کئی لٹیرے اور بھی تو دندناتے پھرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دھرنے دفن ہو چکے ہیں‘‘ اور سپریم کورٹ جب اس کے اسباب ہی ختم کرنے والی ہے تو دھرنا دینے کی ضرورت کسے پڑے گی۔ آپ اگلے روز ملتان میں میٹرو بس کے افتتاح پر تقریر کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کی دستاویزات دورانِ
سماعت غلط ثابت کروں گی... مریم نواز
وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کی دستاویزات دورانِ سماعت غلط ثابت کروں گی‘‘ تاہم میری غلط دستاویز کو ثابت کرنا میرے وکیل کا کام ہے، کیونکہ عدالت منی ٹریل پر زور دے رہی ہے جس کا ہمیں بھی کچھ پتا نہیں بلکہ یہ بات اللہ میاں سے پوچھی جائے جو چھپر پھاڑپھاڑ کر دیتا رہا ہے، اس لیے عدالت سے گزارش ہے کہ ہمارے وکیلوں کو ایسے خدائی معاملا ت میں پریشان نہ کیا جائے کیونکہ اس کی قدرتوں میں دخل دینا کوئی اچھی بات نہیں ہے۔
چور ڈیکلیئر کرنے والے عدالتی فیصلے
کا انتظار کریں... طارق فضل چودھری
نواز لیگ کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ ''چور ڈیکلیئر کرنے والے عدالتی فیصلے کا انتظار کریں‘‘ اور ہمیں اس فیصلے کا انتظار اس لیے نہیں ہے کہ ہم اس کا اندازہ پہلے ہی لگاچکے ہیں اور اسی لیے ہمارا لب و لہجہ یکسر تبدیل ہو گیا ہے اور رانا ثناء صاحب بار بار کہہ رہے ہیں کہ عوام کوئی مخالفانہ فیصلہ قبول نہیں کریں گے اور تابوت ہر گلی محلے سے نکلے گا جس کے لیے انہوں نے پوری تیاری کر رکھی ہے، بس اُن کے ایک اشارے کی دیر ہے، ہر گلی محلے سے یہ تابوت نکلنا شروع ہو جائیں گے جس کی کئی جگہوں پر ریہرسل بھی کی جا چکی ہے اور متعلقہ فریق کی آنکھیں اب تک کھُل جانی چاہئیں کیونکہ اگر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو گیا تو اس کے ذمہ دار ہم نہیں ہوں گے البتہ پولیس والے مار مار کر دُنبہ ضرور بنا دیں گے کیونکہ اس وقت ہماری تو چھٹی ہو چکی ہو گی اور اپنی جانوں پر ہی کھیلنا پڑے گا، تاہم یہ احتیاطی پیش بندی ہی ہے جس کے نتیجے میں اوّل تو ایسی نوبت ہی نہیں آئے گی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہے تھے۔
پاکستان کے خلاف آواز کا جواب
دینا فرض ہے... چوہدری نثار 
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''پاکستان کے خلاف آواز کا جواب دینا فرض ہے۔‘‘ اور شریف برادران کے خلاف آواز کا جواب دینا بھی فرض ہے کیونکہ اب عام طور پر انہیں ہی پاکستان سمجھا جاتا ہے اور خود ان کی تقریریں بھی یہی پیغام دیتی نظر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مخالفین کی تقریروں سے فرق نہیں پڑتا‘‘ بلکہ کچھ اپنوں کے خیالات کافی پریشان کن ہیں کیونکہ جُوں جُوں پاناما کیس کا فیصلہ نزدیک آتا جا رہا ہے بعض رفیقوں نے بھی آنکھیں ماتھے پر رکھ لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مخالفین کے پاس جھوٹے الزامات ہیں‘‘ البتہ بی بی سی اور دیگر اطراف سے اُٹھنے والی آواز یں کافی تکلیف دہ ہیں حالانکہ ہم نے ان کا کبھی کچھ نہیں بگاڑا، اور اگر بگاڑا ہے تو اِس ملک ہی کا بگاڑا ہے جس کے لیے ہمارے علاوہ بھی کئی لوگ کمریں کسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مشرف چاہتا تھا کہ نثار اسمبلی میں نہ آئے‘‘ حالانکہ اُسے اپنے پیٹی بھائی ضیاء الحق کا کچھ خیال کرنا چاہیے تھا جس کی گود میں یہ پارٹی پلی ہے۔ آپ اگلے روز پارٹی ارکان سے ملاقات کر رہے تھے۔
کمر درد کا علاج؟
سابق صد پر ویز مشرف کی ‘جو کمر درد کا شکار ہیں‘ ایک ڈسکو میں رقص کرتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ ڈسکو لائٹس کی موجودگی میں سابق صدر بھارتی فلم سٹار رنبیر کپور اور دپیکا پدوکون پر فلمائے گانے ''دلّی والی گرل فرینڈ‘‘ پر نوجوان لڑکی کے ساتھ رقص کر رہے ہیں۔ گزشتہ سال مشرف کو ایک ویڈیو میں اہلیہ کے ساتھ محوِ رقص دکھایا گیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ اگر ڈاکٹروں نے انہیں کمر درد کا علاج رقص ہی بتایا ہو تو آپ کو کیا اعتراض ہے۔ اور ہو سکتا ہے کہ ماضی کے رقص سے انہیں چنداں افاقہ نہ ہوا ہو اور بہتر نتائج کے لیے انہیں نوجوان لڑکی کے ساتھ رقص کرنے کی ضرورت پیش آئی ہو۔ ہمارے حکمران اگر ہا رٹ سرجری کسی غیر معروف کلینک سے کروا سکتے ہیں تو بیچارے مشرف پر اعتراض کیوں؟ کم از کم سربراہانِ مملکت کے لیے تو ہمیں مساوات کا رویہ اپنانا چاہیے!
آج کامقطع
کب سے بیان ہونے کی حسرت میں ہے ظفرؔ
قصہ سمجھ کے اس کو زبان سے گزار دے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved