٭ میرے گال پچکے ہوئے ہیں۔ اپنے چہرے کے ڈینٹ نکلوانا چاہتی ہوں تاکہ چہرہ گول اور خوبصورت ہو جائے۔ سخت پریشان رہتی ہوں اور شادی بھی نہیں ہو رہی کیونکہ پسند کرنے والے آتے ہیں اور مایوس ہو کر واپس چلے جاتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ میری شادی عمر بھر نہیں ہو گی۔ کئی علاج بھی کروا چکی ہوں لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔ براہ کرم مشورہ دیجیے کہ میں کیا کروں؟
نحیف فاطمہ‘ پکی ٹھٹی، لاہور
گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ دنیا میں ہر مرض اور پریشانی کا علاج موجود ہے جبکہ مایوس ہونا ویسے بھی گناہ ہے۔ اچھا ہوا کہ آپ نے مشورہ طلب کر لیا ورنہ آپ عمر بھر کنواری ہی رہتیں اور کوئی خوابوں کا شہزادہ آپ کے گھر کا رُخ نہ کرتا۔ ہماری رائے میں اس مسئلے کا حل نہایت سہل اور سستا ہے۔ ٹیبل ٹینس کے دو بال بازار سے خریدیے اور ایک ایک بال گالوں کے اندر رکھ لیں۔ چہرے کی پچکاہٹ بھی دور ہو جائے گی اور بھرا بھرا گول نکل آئے گا، حتیٰ کہ دیکھنے والے آپ کو پہچان ہی نہ سکیں گے اور ہر جگہ آپ کو بڑے فخر سے اپنا تعارف کروانا پڑے گا کہ میں وہی ہوں۔ رشتوں کا تانتا بندھ جائے گا اور آپ کی ساری پریشانیاں دُور۔ اگر پھر بھی چہرے کے ڈینٹ مکمل طور پر رفع نہ ہوں تو ٹینس کے بانی یہ مسئلہ بھی حل کر دیں گے۔ اللہ اللہ خیر سلاّ۔
٭ مجھے چھینکیں بہت آتی ہیں اور چھینک چھینک کر بُرا حال ہو جاتا ہے‘ نہ تسلی سے بات کر سکتی ہوں نہ اطمینان سے کھانا کھا سکتی ہوں‘ حتیٰ کہ چھینک چھینک کر سر بھی بولا گیا ہے۔ ڈاکٹروں اور حکیموں کے علاج سے بھی کوئی فرق نہیں پڑا اور تعویذ دھاگا بھی بے اثر ثابت ہوا ہے۔ میں یہ خط لکھتے ہوئے بھی مسلسل چھینک رہی ہوں۔ بتائیے میں کیا کروں؟
کلفت آرائ‘ چونا منڈی، لاہور
آپ خواہ مخواہ پریشان ہو رہی ہیں کیونکہ چھینکیں آنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا محبوب آپ کو مسلسل یاد کر رہا ہے‘ اس لیے آپ کو تو خوش ہونا چاہیے ورنہ آج کل کے عاشق تو چار دن بھی نہیں نکالتے اور بیزار ہو کر کوئی دوسرا گھر تلاش کر رہے ہوتے ہیں۔ اس پریشانی کا ایک علاج یہ بھی ہے کہ اپنے محبوب کو آپ بھی ثابت قدمی سے یاد کیا کریں تاکہ چھینکیں مار مار کر اس کی طبیعت صاف ہوتی رہے۔ ہمارے پاس چھینکیں بند کرنے کا تو کوئی علاج نہیں‘ البتہ چھینکیں لانے کا تیر بہدف نسخہ موجود ہے‘ یعنی اگر آپ کا محبوب آپ کو یاد کرنے میں لیت و لعل کرے تو اس کو آمادہ کیا جا سکتا ہے کہ مسلسل چھینکیں مارتا رہے اور آپ اُسے یاد کرتی رہیں۔
٭ میرا قد ضرورت سے کچھ زیادہ ہی لمبا ہے جس پر دوست یار بھی مذاق کرتے ہیں اور شادی ہونے میں بھی رکاوٹ ہے کیونکہ جو لوگ پسند کرنے کے لیے آتے ہیں انہیں کافی منہ اٹھا کر دیکھنا پڑتا ہے، حتیٰ کہ بیٹھنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ مایوس ہو کر اور مذاق اڑاتے ہوئے واپس چلے جاتے ہیں۔ کیا میری یہ مُشکل کسی طرح سے حل ہو سکتی ہے‘ مشورہ عنایت فرمائیے۔
طویل خاں‘ پشاور
اگر زیادہ مسئلہ شادی کا ہے تو کوشش کریں کہ کوئی لمبی تڑنگی عورت دستیاب ہو جائے تاکہ جوڑی برابر کی ہو اور معاملہ بخیر و بخوبی سرانجام پا جائے اور اگر مُشکل پھر بھی باقی رہے تو اللہ کا نام لے کر ٹانگیں حسب ضرورت کٹوا دیں تاکہ آپ کا قد نارمل ہو جائے اور اس کے لیے کچھ خاص تگ و دو کرنے کی بھی ضرورت نہ ہو گی کیونکہ ماہر ہڈی جوڑ عام دستیاب ہیں جو سرراہ ہی اپنا کاروبار چلا رہے ہوتے ہیں اور زیادہ چارج بھی نہیں کرتے۔
٭ میرا پیٹ بہت بڑھا ہوا ہے اور سکڑنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ڈائٹنگ بھی کر کے دیکھ لی ہے اور ہر طرح کی ورزش بھی اور پرہیز بھی کر کے دیکھ لیا ہے لیکن کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ بیوی ناراض رہتی ہے اور بچے الگ مذاق کرتے ہیں اور لوگوں نے طرح طرح کے میرے نام رکھے ہوئے ہیں‘ کوئی مجھے موٹو کہتا ہے تو کوئی پیٹو‘ حتیٰ کہ چلنے پھرنے میں بھی دقت ہوتی ہے‘ براہ کرم مشورہ عنایت کیجیے۔
مرزا فربہ بیگ‘ صدر بازار، چونیاں
آپ خواہ مخواہ پریشان ہو رہے ہیں۔ پیٹ پھولنے کی واحد وجہ یہ ہے کہ آپ کے پیٹ میں ہوا بھر گئی ہے اور ہوا نکلوانے سے یہ مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل ہو جائے گا جس کے لیے کسی پنکچر لگانے والے کی خدمات حاصل کریں جو پیٹ میں سوراخ کر کے ساری فالتو ہوا نکال دے گا اور اگر ہوا زیادہ نکل جائے تو پمپ سے حسبِ ضرورت ہوا بھر بھی دے گا۔ پیٹ کو پنکچر کر کے خود بھی ہوا نکال سکتے ہیں۔ لیکن اگر زیادہ نکل جائے تو پھر بھی مسئلہ پیدا ہو گا جس کے لیے ضروری ہے کہ ایک پمپ بھی مہیا رکھیں؛ تاہم ہوا نکالنے کے بعد سوراخ بند کرنا ضروری ہے‘ اس لیے پنکچر لگانے میں بھی مہارت حاصل کرنا ہو گی۔
٭ میرا کھانسی سے بُرا حال ہے اور نیند بھی نہیں آتی۔ ساری رات کھانستے کھانستے ہی گزر جاتی ہے۔ دراصل یہ سگریٹ نوشی کا نتیجہ ہے لیکن اب تو کافی عرصہ سے سگریٹ چھوڑ دیے ہیں‘ لیکن کھانسی پھر بھی پیچھا نہیں چھوڑتی، حتیٰ کہ گھر والے بھی چین کی نیند نہیں سو سکتے بلکہ ہمسائے اور دیگر اہل محلہ بھی تنگ آ چکے ہیں۔ بہت علاج کروا چکا ہوں لیکن افاقہ نہیں ہوتا۔ میں کیا کروں؟
خواجہ خوش گلو‘ رام گلی، لاہور
دراصل یہ ساری خرابی سگریٹ چھوڑنے سے ہوئی ہے کیونکہ سگریٹ نوشی شروع کر کے کوئی بھی شریف آدمی اسے ترک نہیں کرتا۔ سب سے پہلے تو یہ کام کریں کہ جس نے آپ کو سگریٹ نوشی بند کرنے کا مشورہ دیا تھا‘ اُسے ٹھیک ٹھاک پھینٹی لگائیں اور اس کے بعد اللہ کا نام لے کر یہ نیک کام دوبارہ شروع کر دیں بلکہ اگلی پچھلی ساری کسر بھی نکال لیں، یعنی پہلے اگر دو ڈبیاں روزانہ پیتے تھے تو اب چار ڈبیاں کر دیں کیونکہ جو چیز بیماری پیدا کرتی ہے وہی اسے ختم بھی کر سکتی ہے۔
٭ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری ایک آنکھ بھینگی ہے اور اس آنکھ سے نظر بھی ٹیڑھا میڑھا ہی آتا ہے؛ چنانچہ کوئی مجھے ٹیرا کہتا ہے اور کوئی ناصر چنیوٹی۔ جس طرف جانا ہو اس کے مخالف سمت نکل جاتا ہوں اس لیے یہ آنکھ زیادہ تر بند ہی رکھتا ہوں تاکہ چلتے وقت مسئلہ درپیش نہ آئے‘ بصورت دیگر کوئی حادثہ پیش آنے کا خطرہ بھی لگا رہتا ہے۔ مشورہ درکار ہے۔
نور چشم خاں‘ ایبٹ آباد
یہ چونکہ پیدائشی مسئلہ ہے اس لیے اس کا کوئی علاج آج تک دریافت نہیں ہوا۔ اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ دوسری آنکھ بھی بھینگی کروا لیں جو کہ معمولی آپریشن سے ہو سکتی ہے۔ اس سے آپ کے سارے مسائل حل ہو جائیں گے۔ چلنے پھرنے میں بھی کوئی دقت نہیں ہو گی اور کوئی حادثہ پیش آنے کا بھی خطرہ نہیں رہے گا اور لوگ ٹیرا کہنا بھی چھوڑ دیں گے۔
مُفت...مُفت...مُفت
ہر جسمانی و روحانی مسئلے کے لیے قیمتی مشورہ مُفت حاصل کریں۔ صرف ٹوکن فیس وصول کی جاتی ہے جو صرف پانچ سو روپے فی مشورہ ہے جو قابل واپسی ہرگز نہیں ہے بلکہ ڈبل فیس کے ساتھ دوبارہ مشورہ طلب کریں۔ کالم نگار نے اضافی طور پر یہ کاروبار شروع کیا ہے۔ عقبی دروازے سے تشریف لائیں۔ پہلے آئو پہلے پائو‘ نقالوں سے ہوشیار رہیں ع
دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا
آج کا مطلع
کیا پوچھ رہے ہو نام اُس کا
بس دیکھتے جائو کام اُس کا