تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     26-04-2017

سُرخیاں‘ متن اور ٹوٹا

غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں: نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں‘‘ اس سے بہتر ہے کہ اعلانیہ لوڈشیڈنگ کریں چاہے وہ چوبیس گھنٹے کی ہو کیونکہ اب تو لوگ ویسے بھی کافی عرصے سے اس کے عادی ہو گئے ہیں کہ جب کبھی بجلی آتی ہے تو وہ اس کا برا مناتے ہیں کیونکہ یہ ان کے معمولات میں سنگین قسم کی دخل اندازی کے مترادف ہے حالانکہ وہ وافر مقدار اور تعداد میں دستی پنکھے اور موم بتیاں سٹاک کر کے بڑے اطمینان سے اپنے اپنے کام میں مصروف ہوتے ہیں کہ یکایک بجلی کے آ جانے سے ان کی مصروفیات میں بُری طرح خلل پڑتا ہے بلکہ اب تو ہم بھی سنجیدگی سے سوچ رہے کہ بجلی کے فرضی قسم کے منصوبوں کا پردہ چاک کر کے لوگوں کو صاف بتا دیں کہ یہ مذاق اب ختم کیا جا رہا ہے اس لیے وہ اطمینان سے اپنے حال میں مست رہیں۔ آپ اگلے روز توانائی کمیٹی کے اجلاس میں ہدایات جاری کر رہے تھے۔
حکمرانوں کو تجوریاں بھرنے کے علاوہ کچھ نہیں آتا:آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''حکمرانوں کوتجوریاں بھرنے کے علاوہ کچھ نہیں آتا‘‘ حالانکہ تجوریاں بھر کر سرمائے کو اس طرح دفن کرنے سے بہتر ہے کہ کسی نفع اندوز کام میں لگا دیا جائے جس کے مظاہر سندھ میں جا بجا نظر آتے ہیں جب کہ ہم پر سرے محل کا الزام بھی فرضی اور انتقامی ہے کیونکہ ہم نے تو اعلان کر دیا تھا کہ اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں‘ جس کا جی چاہے آ کر اس پر قبضہ کر لے لیکن جب کافی انتظار کرنے کے بعد کوئی نہ آیا تو مجبوراً فروخت کر کے اس لعنت کا خاتمہ کرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ ''اب تو ججوں نے بھی گو نواز گو کہہ دیا ہے‘‘ اور جس کا مطلب ہے کہ عدلیہ کو بھی ہماری پالیسیوں سے مکمل اتفاق ہے، انہوں نے کہا کہ ''عمران خاں کا شجرہ ٹائیگر خان سے ملتا ہے‘‘ جبکہ ہمارے خاندان کے افراد صرف ان عاجزانہ زمینوں اور جائدادوں پر اکتفا کئے ہوئے ہیں جو ماشاء اللہ سندھ کے چپّے چپّے پر پھیلی ہوئی ہیں، آپ اگلے روز مردان میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کر رہے تھے۔
قوم کی نظریں جے آئی ٹی پر‘ اسلام آباد کا جلسہ تاریخی ہو گا: عمران خاں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خاں نے کہا ہے کہ ''قوم کی نظریں جے آئی ٹی پر ہیں اور اسلام آباد کا جلسہ تاریخی ہو گا‘‘ بلکہ جے آئی ٹی کی بجائے قوم کی نظریں بھی خاکسار پر ہی کب کی لگی اور اٹکی ہوئی ہیں کہ مجھے اب تک کامیابی کیوں حاصل نہیں ہوئی‘ حالانکہ میں نے شیروانی سلوا کر رکھی ہوئی ہے اور اسے زیب تن کرنے کی مبارک گھڑی کسی وقت بھی آ سکتی ہے اور اب تو کھر صاحب بھی ہماری پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں‘ اب تو کامیابی کو زیادہ دُور نہیں ہونا چاہیے اور جہاں تک اسلام آباد والے جلسے کا تعلق ہے تو وہ اس لحاظ سے تاریخی ضرور ہو گا کہ اس کی تاریخ کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ''ہم سپریم کورٹ اور عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘ تاہم‘ جب کھڑے کھڑے تھک جائیں تو بیٹھ بھی سکتے ہیں کیونکہ کچھ عمر کا تقاضا بھی ہے اور زیادہ دیر دھوپ اور گرمی میں کھڑا بھی نہیں رہا جا سکتا۔ آپ اگلے روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے 
والے اپنے گریبان میں جھانکیں: شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والے اپنے گریبان میں جھانکیں‘‘ تاہم‘ یہ گنگا اگر بہہ رہی ہے تو ظاہر ہے کہ یہ قدرتی نعمت سب کے لیے ہے اس لیے جس کا جی چاہے اس میں ہاتھ دھو لے اور جس کا جی چاہے اس کے اندر ڈبکیاں لگاتا رہے ‘ افسوس کہ عمران خاں نے اس میں صرف ہاتھ ہی دھونے پر اکتفا کیا اور اس طرح کُفرانِ نعمت کے مرتکب ہوئے حالانکہ غُسل کرنا بجائے خود صحت کے لیے لازم ہوتا ہے اور اس سے آدمی تروتازہ بھی رہتا ہے‘ خاص طور پر میرے جیسے دن رات کام کرنے والے آدمی کے لیے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔
زرداری کی کرپشن سے تو شیطان بھی پناہ مانگتا ہے: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''زرداری کی کرپشن سے تو شیطان بھی پناہ مانگتا ہے‘ لیکن ہمارے ساتھ وہ ایسا نہیں ہے کیونکہ وزیر اعظم کی پالیسی کے مطابق ہم سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ حتیٰ کہ ہمارے ساتھ چلنے والا بھی بالآخر ہمارے ہی رنگ میں رنگا جاتا ہے‘ اس لیے ہم شیطان سے خواہ مخواہ گھبرانے والے نہیں ہیں بلکہ شیطان کو خود ہم سے گھبرانا اور پناہ مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ''پی ٹی آئی کرپشن کے خاتمے کا آغاز کے پی سے کرے‘‘ جبکہ ہمیں ایسا کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے کیونکہ جب سے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کرپشن کے بُت کو پاش پاش کیا ہے‘ ہم تو کرپشن کی باقاعدہ برسی منایا کرتے ہیں بلکہ ہمارا ارادہ ہے کہ اس کی ایک شایانِ شان یادگار تعمیر کر دی جائے تاکہ دور دور سے لوگ اسے دیکھنے آیا کریں اور عبرت حاصل کیا کریں۔ آپ اگلے روز نارووال میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
اس سے بھی بُرا؟
ہمارے کرما فرما اور دوست نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فائنل فیصلہ اس سے بھی بُرا آ سکتا ہے حالانکہ اگر مُنہ اچھا ہو تو بات بھی اچھی ہی کرنی چاہیے کیونکہ اس سے بھی بُرا تب ہو اگر حالیہ فیصلہ بُرا ہو کیونکہ نواز لیگ والے تو مٹھائیاں بانٹ بانٹ کر پھاوے ہو گئے ہیں اورآپ کوئی اور راگ الاپ رہے ہیں بلکہ اگر سچ پوچھیں تو سیٹھی صاحب نے ہمارا تو تراہ ہی نکال دیا ہے‘ انہیں کم از کم خاکسار جیسے وزیر اعظم کے نیاز مندوں کے جذبات کا تو کچھ خیال کرنا چاہیے۔ اُمید ہے کہ وہ پہلی فرصت میں اس بیان کو واپس لے کر ذرا صحیح قسم کا بیان جاری کریں گے۔ وما توفیقی الا باللہ
آج کا مطلع
نظر کو چھوڑیئے‘ صرفِ نظر ہی ممکن ہے
قیام کر نہیں سکتے سفر ہی ممکن ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved