رمضان میں لوڈشیڈنگ برداشت نہیں کروں گا:نواز شریف
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ '' رمضان میں لوڈشیڈنگ برداشت نہیں کروں گا‘‘کیونکہ رمضان کے علاوہ گیارہ مہینوں کے لیے جو لوڈشیڈنگ کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے اسے اپنے لیے بھی کافی سمجھنی چاہیے، تاہم اگر رمضان کے دوران بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے تو میں صاف کہہ دوں گا کہ میں اسے برداشت نہیںکرتا، ویسے بھی اگر اس میں کوئی دھمکی ہوئی تو یہ مجھے آغاز رمضان میں دینی چاہیے تھی ، اب نہیں جبکہ یہ تقریباً نصف تو گزر ہی چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ''ترقیاتی کاموںپر کوئی بہانہ ناقابل قبول ہوگا‘‘ اس لیے کہ ان میں سے خدمت کا جو حصہ لیا جا چکا ہے اس کا بھی تقاضا ہے کہ یہ وقت پر مکمل کیے جائیں تاکہ آگے کام شروع کیے جا سکیں اور خدمت کے مزید مواقع مل سکیں، ہیں جی؟ آپ اگلے روز کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
بندوق تان لینے کو احتساب نہیں کہتے
سب کا احتساب ہونا چاہیے ، شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''بندوق تان لینے کو احتساب نہیں کہتے‘‘ احتساب سب کا ہونا چاہیے، اور حالیہ احتساب کو جو بندوق تان لینے سے تشبیہ دی ہے تو اس کا مطلب بھی سمجھ لینا چاہیے کہ ہم اسے احتساب نہیں سمجھتے، اس لیے یہ بندوق دوسری طرف سے بھی تانی جا سکتی ہے اور اس سلسلے میں ہمارے یادگار قسم کے ٹریک ریکارڈ کو فراموش نہ کیاجائے ، چنانچہ میرے ذمے جو کام لگایا گیا، پوری تندہی سے کروں گا اور راستے میں فروٹ چاٹ کھانے کے لیے ریڑھی پر کھڑا نہیں ہو جائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیر اعظم کے بچے کو اس طرح بٹھایا گیا جیسے اس نے کرپشن کی ہو ‘‘ جبکہ باپ اور چچا کی سزا بچوں کو نہیں دی جا سکتی جبکہ کرسی پر بٹھانے کا مطلب ہی یہ ہے کہ اس نے کرپشن کی؟ کیونکہ کرسی پر بیٹھ کر کرپشن ہی کی جاتی ہے۔آپ اگلے روز ماڈل ٹائون میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
دوحہ ائیر پورٹ پرپھنسے پاکستانیوں
کی مشکلات پر تشویش ہے، زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''دوحہ ائیرپورٹ پر پھنسے پاکستانیوں کی مشکلات پر بھی تشویش ہے‘‘ جب کہ اس سے زیادہ تشویش اس بات پر ہے کہ میرے خلاف بھی کوئی کرپشن کا کیس خواہ مخواہ کھولا جا رہا ہے اور مفا ہمت کے عمل کو فراموش کر کے میثاق جمہوریت کی خلاف ورزی کی جارہی ہے جس میں ایک دوسرے کے خلاف بیان دینے پر کوئی پابندی نہیں ہے‘ اوپر سے بیچاری ایان علی کے بھی وارنٹ نکلوا دیئے گئے ہیں حالانکہ اس کی والدہ بیمار ہے اور سب کو پتا ہے کہ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہوتی ہے حکومت اگر کچھ نہیں کر سکتی تو کم ازکم جنت کا ہی کچھ خیال کرے، ایسا لگتا ہے کہ حکمران جنت میں جانا نہیں چاہتے ورنہ میرا تو خیال تھا کہ وہ بھی میرے ہمراہ سیدھے وہیں جائیں گے، آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
شہزادہ حماد قطر میں بیان دینے کے لیے تیار ہیں، سیف الرحمن
سابق سینیٹر سیف الرحمن نے کہا ہے کہ ''شہزادہ حماد قطر میں بیان دینے کو تیار ہیں‘‘ اور وہ بھی میری منت سماجت سے اس پر تیار ہوئے ہیں کیونکہ حکومت نے یہ میری ڈیوٹی لگائی تھی کہ جس طرح بھی ہو سکے انہیں تیارکروں جبکہ قطری سے متعلقہ ایل این جی سمیت سودے وغیر ہ میری ہی طرف سے کرائے جاتے ہیں اور میں نے حکومت کو کبھی مایوس نہیں کیا کیونکہ حکومت بھی مجھے کبھی مایوس نہیں کرتی اور خدمت کے ضمن میں میرا بھی خاص خیال رکھتی ہے جبکہ ماضی میں بھی کئی اہم کارنامے میرے کریڈٹ پر موجود ہیں جن سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، انہوں نے کہاکہ'' جے آئی ٹی قطر آئے تو بہتر ہے‘‘ کیونکہ شہزادے ماسوائے تلور کے شکار کے کہیں نہیں جایا کرتے اور اس کے علاوہ ان کی یہ معصومانہ شرط بھی ہے کہ ان پر جرح نہ کی جائے کیونکہ ان پر آج تک کسی نے جرح نہیں کی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پراظہار خیال کر رہے تھے۔
شجاعت کی عمر بیان دینے کی نہیں ، اللہ اللہ کرنے کی ہے، رانا ثناء
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ '' چوہدری شجاعت حسین کی عمر بیان دینے کی نہیں، اللہ اللہ کرنے کی ہے‘‘ چنانچہ وزیر اعظم بھی پاناما کیس سے فارغ ہونے کے بعد اللہ اللہ ہی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ انہیں سیاست کی نجاست سے پاک کر دیا جائے گا حالانکہ اگر وہ میری نصیحت پر عمل کرتے تو لازمی طور پر عوام کی عدالت لگا کر اس سے فیصلہ لے لیتے تاہم آخر انہیں اپنی عاقبت کے لیے بھی تو کچھ کرنا ہے، اس لئے باقی عمر وہ اللہ توبہ میں ہی گزار دیں گے بشر طیکہ انہیں کسی ایسی جگہ نہ بھیج دیا گیا جہاں مناسب طور پر عبادت ہی نہ ہو سکتی ہو، انہوںنے کہا کہ '' نہال ہاشمی کا جرم صرف جوش خطابت ہے‘‘ جس پر تعزیرات، پاکستان میں کوئی سزا مقرر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پارٹی کی سزا سے بڑھ کر کچھ نہیں‘‘ جبکہ استعفیٰ بھی وہ پارٹی ہدایات کے مطابق ہی واپس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''نذر گوندل کی شمولیت کے بعد اب پی ٹی آئی کا اللہ ہی حافظ ہے‘‘ جس کا مطلب ہے کہ اللہ پی ٹی آئی حفاظت کرے کیونکہ کچھ اور لوگوں کے ساتھ اس کے چیئرمین کو بھی خطرات لاحق ہیں، آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
اِک دن اِدھر سوارِ سمندِ سفر تو آئے
خود بڑھ کے روک لیں گے‘ کہیں وہ نظر تو آئے