تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     09-06-2017

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

سیاستدانوں‘ ججوں‘ جرنیلوں اور اشرافیہ
نے پاکستان سے انصاف نہیں کیا: شہباز شریف
خادم پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''سیاستدانوں ، ججوں، جرنیلوں، افسروں اور اشرافیہ نے پاکستان سے انصاف نہیں کیا‘‘ تاہم ہمیں اس میں شامل نہ کیا جائے کیونکہ ہم سیاستدان نہیں بلکہ آرام سے اپنا اپنا کاروبار کر رہے ہیںکیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کو تاجر ہی بچا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''سیاسی حکومتیں ہوں یا فوجی، کوئی بھی قوم کی توقعات پر پورا نہیں اترا‘‘ اسی لیے قوم ہر بار ہمارا انتخاب کرتی ہے کیونکہ دکاندار طبقے سے ہر کوئی تعاون کرتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ''چار سال میں شفافیت کے نئے معیار تعمیر کیے‘‘ اس لیے انہیں قطب مینار کہنا چاہیے جبکہ قوم ان پر چڑھ کر ہماری شفافیت کا خود اندازہ لگا سکتی ہے بلکہ ان پر سے کود کر خودکشی بھی کی جا سکتی ہے جس پر کچھ خرچ بھی نہیںآتا۔آپ اگلے روز لاہور میں 106 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے افسروں سے خطاب کر رہے تھے۔ 
جے آئی ٹی کیخلاف تحریک چلی تو سب سے آگے ہوںگا: رانا ثناء
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''جے آئی ٹی کے
خلاف تحریک چلی تو سب سے آگے ہو ں گا‘‘ بلکہ اگر سچ پوچھیں تو یہ تحریک شروع ہو چکی ہے اور میرے علاوہ مرکزی و صوبائی وزراء اسی نیک کام پر لگے ہوئے ہیں البتہ اس کا باقاعدہ اعلان وزیر اعظم ہی کریں گے جو اس کے لیے مناسب وقت کا انتظار کر رہے ہیں اور فی الحال ہماری مساعئی جمیلہ کو ہی کا فی سمجھتے ہیں اور اس تحریک کا باقاعدہ آغاز جے آئی ٹی کے بائیکاٹ سے ہو گا جو انشاء اللہ اب چند روز ہی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا ''اس سے پیدا ہونے والی صورت حال ملک کے لیے بہتر نہیں ہو گی‘‘ البتہ ہمارے لیے کافی بہتر ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ ملک کی حالت تو پہلے ہی ناگفتہ بہ ہے جبکہ حکومت ماڈل ٹائون والے میرے تجربے سے بھی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے جو کہ ہر جگہ سے فائدہ اٹھانا ویسے بھی اس کی گھٹی میں پڑا ہوا ہے۔ آپ اگلے روز میڈیا سے گفتگو کرر ہے تھے۔ 
جے آئی ٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ قانونی ماہرین کر یں گے، احسن اقبال
وفاقی وزیر پیداوار چوہدری احسن اقبا ل نے کہا ہے کہ ''جے آئی ٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ قانونی ماہرین کر یں گے‘‘ جنہیں اس کام پر لگا دیا گیا ہے اور اس کے لیے زمین بھی ہموار کی جارہی ہے جبکہ حسین نواز کی تصویر ہی اس کی بنیاد بنے گی اور اس کے علاوہ دیگر مواد بھی انہیں مہیا کر دیا گیا ہے بلکہ اگر سچ پوچھیں تو قانونی ماہرین کا تو بہانہ ہی ہے اور یہ سعادت بہر صورت حکومت ہی حاصل کر ے گی کیونکہ جس طرح کے حالات جا رہے ہیں ، بائیکاٹ کے علاوہ اور کوئی آپشن ہی نہیں رہ گیا چنانچہ فی الحال تو اس کے ہاتھ میں بندوق ہی پکڑوائی گئی ہے اور چونکہ ہم سیاسی شہادت کے رُتبے سے سرفراز نہیں ہو سکے ہیں کیونکہ فوج نے اس سلسلے میں سخت سردمہری کا مظاہرہ کیا ہے اور ڈان لیکس سے بھی اس پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے، اس لیے عوامی شہادت پر ہی اکتفاء کیا جا ئے گا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہے تھے۔
تقریر میں بنی گالہ والوں کو مخاطب کیا گیا تھا: نہال ہاشمی
مسلم لیگ نواز کے رہنما نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ '' تقریر میں بنی گالہ والوں کو مخاطب کیا گیا تھا‘‘ اسی لیے وزیر اعظم نے بھی فوری ایکشن لیا کیونکہ وہ بنی گالہ والوں پر تنقید برداشت نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ ''میر ی تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا‘‘ کیونکہ میں نے جو کچھ کہا اس سے میری مراد وہ نہیں تھی جو سمجھی گئی، انہوں نے کہا کہ ''میری تقریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا‘‘ اور میرا غم وغصہ جے آئی ٹی والوں کے خلاف نہیں تھا کیونکہ اس کا بندوبست تو حکومت کا کام ہے اور وہ کرنے جا بھی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' میڈیا پر مجھے ایک ولن کے طور پر پیش کیا گیا‘‘ حالانکہ میر ی جماعت کے نزدیک میں ہیرو ہوں، نیز یہ بھی کہ میں نے جو کچھ کہا اکثر دوسرے حضرات بھی تو یہی کچھ کہہ رہے ہیں انہیں تو کسی نے ولن بنایا نہ ہیرو۔ انہوں نے کہا کہ ''اس سے پہلے میری وزیراعظم سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی تھی‘‘ کیونکہ ایسے معاملات میں ملاقات کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی چینل پر سوالات کا جواب دے رہے تھے۔
تیسری قوت بنا کر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو شکست دینگے: مشرف
سابق صدر اور آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ ''تیسری قوت بنا کر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو شکست دیں گے‘‘ کیونکہ اس سے پہلے دونوں کا صفایا ہو چکا ہو گا اور میری خاموش اکثریت وہاں وہا ں چھا جائے گی جہاں جہاں عمران خان کوئی جگہ خالی چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ ملک کو موجودہ صورت حال سے نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کر ے‘‘ ورنہ یہ سارا کام مجھے کرنا پڑے گا اور سارا ملک میری طرف ہی دیکھ رہا ہے۔ آپ اگلے روز دبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
الزام تراشی کی سیاست ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے: تحسین فواد
مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی تحسین فواد نے کہا ہے کہ ''الزام تراشی کی سیاست ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے‘‘ اور ملک سے میری مراد حکومت ہے کیونکہ ہم حکومت ہی کو ملک سمجھتے ہیں جبکہ الزام تراشی ویسے بھی کوئی اچھا کام نہیں ہے چاہے الزام سچا ہو یا جھوٹا، کیونکہ اگر سچا بھی ہو تو اس کی جواب طلبی صرف عوام کر سکتے ہیں جن کا حکومت نے مستقل بندوبست کر رکھا ہے جبکہ جے آئی ٹی خواہ مخواہ رنگ میں بھنگ میں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے البتہ اگر وہ بھنگ علیحدہ مہیا کر سکے تو ہمارے مست ملنگوں کے کام آ سکتی ہے جو کہ شروع سے لے کر اب تک بھنگ ہی گھوٹ رہے ہیں‘ ویسے بھی سخت گرمی پڑ رہی ہے اور بھنگ کی تاثیر خاصی ٹھنڈی ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
آج کامطلع
اگر منہ نہ موڑو ہماری طرف
تو دیکھیں گے ہم کیا تمہاری طرف

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved