تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     15-06-2017

سرخیاں ان کی ، متن ہمارے

دیہات کو صاف ستھرا بنانے کا منصوبہ
شہروں والی سہولتیں دیں گے: شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''دیہات کو صاف ستھرا بنانے کا منصوبہ ، شہروں والی سہولتیں دیں گے‘‘ مثلاً زہریلا اور گٹروں ملا پانی دیں گے جوشہروں، خاص طور پر لاہور کے شہریوں کو سپلائی کیا جارہا ہے اور جو اس کے ٹھیک ٹھاک عادی بھی ہو چکے ہیں اور باہر سے کہیں صاف پانی پی لیں تو ان کا پیٹ خراب ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''صفائی پروگرام رول ماڈل کے طور پر آگے بڑھائیں گے‘‘ چینی اور ترک کمپنیاں جس کا ٹھیکہ لینے کے لیے تیار بیٹھی ہیں ، خاص طور پر ٹھیکیدار جنہوں نے یہ ٹھیکے ہم سے لینے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ''عوامی ریلیف کے لئے اربوں روپے مختص کر دئیے‘‘اور اگر یہ روپے درمیان میں ہی کھا پی لئے گئے تو یہ عوام کی قسمت کی بات ہے جو بنیادی طور پر بد قسمت واقع ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج تک صرف ہماری قسمت بدلی ہے ان کی نہیں، ہور چوچو! آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
چین سے بھاشا ڈیم کی فنڈنگ کے لیے
پُرامید ہیں: چوہدری احسن اقبال 
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''بھاشا ڈیم کی فنڈنگ کے لیے چین سے پوری امید ہے‘‘ ملک کا سارا انتظام ویسے بھی غیر ملکی فنڈنگ ہی کے بل بوتے پر چل رہا ہے جس سے بہت سوں کا بھلا بھی ہو جاتا ہے یعنی ہم لوگوں کے علاوہ بھی کئی لوگ اس بہتی گنگا میں ہاتھ منہ دھو لیتے ہیں جبکہ صاف ستھرا رہنا ویسے بھی بہت اچھی بات ہے اور اگر اس میں ڈبکیاں لگائی جائیں تو آدمی ہمیشہ کے لیے پوتر ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہ ''دیگر منصوبوں پر بھی کام جاری ہے‘‘ کیونکہ جملہ شرفاء کا دارومدار روز ِاول سے منصوبوں ہی پر ہے جس سے ہم سب کی گاڑی چل رہی ہے البتہ زیادہ تیز رفتاری کی وجہ سے اسے حادثہ بھی پیش آسکتا ہے اور امید ہے کہ سپریم کورٹ اسے اس حادثے سے بچنے کے لیے ضرورمدد فراہم کرے گی اور یہ اس کی بدقسمتی ہے کہ اس کا متنازع ہونا ابھی سے شروع ہو گیا ہے۔ آپ اگلے روز خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دے رہے تھے۔
پارلیمنٹ کی تعظیم حکومت نہیں 
پارلیمنٹیرین ہی کراتے ہیں: مریم اورنگزیب
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''پارلیمنٹ کی تعظیم حکومت نہیں، پارلیمینٹیرینز ہی کراتے ہیں‘‘ اور جمہوریت کو درپیش خطرات کے پیش نظر اب وقت آگیا ہے کہ پارلیمینٹیرینز اٹھ کھڑے ہوں اور اسے بچانے کے لیے حسب سابق سیسہ پلائی دیوار بن جائیں کیونکہ اگر وزیر اعظم کو خطرہ ہوتو پوری پارلیمنٹ کو ہی خطرہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اپوزیشن کو واقعی سوالات کے جواب چاہئیں تو اپنے سوالات پارلیمنٹ میں پیش کرے‘‘ اور اگر وہ سنجیدہ نہیں اور مذاق کر رہی ہے تو یہ مذاق بھی پارلیمنٹ کے اندر آکر کرے، سڑکوں پر آکر سوالات نہیں کیے جاتے جبکہ سڑکوں کی حالت بھی کچھ اچھی نہیں ہے اور اسی لیے جوڈیشل اکیڈمی کو جانے والی سڑک کی مرمت کی جارہی ہے تاکہ وزیر اعظم جے آئی ٹی میں پیشی پر تاریخ رقم کرنے آئیں تو انہیں د قت نہ ہو، آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہی تھیں۔
جے آئی ٹی کے تنازعے کہیں سپریم کورٹ
کے گلے نہ پڑ جائیں: رانا ثناء اللہ
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''جے آئی ٹی کے تنازعے کہیں سپریم کورٹ کے گلے نہ پڑ جائیں‘‘ اور اسی ہمدردی کی وجہ سے ہم میں سے اکثر حضرات اپنے بیانات کے ذریعے سپریم کورٹ کو خبردار کرتے رہتے ہیں کہ وہ اس دلالی میں پھنسنے سے اجتناب کرے ، اور کہیں ایسا نہ ہو کہ اسے لینے کے دینے پڑ جائیں ۔ ع
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں
آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
سردار نجیب سنجرانی کی شمولیت سے جمعیت
کی قوت میں اضافہ ہوا: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا
ہے کہ ''سردار نجیب سنجرانی کی شمولیت سے جمعیت کی قوت میں اضافہ ہوا‘‘ اگرچہ اس کی قوت میں وزیر اعظم کی آئے روز کی سخاوت کی وجہ سے پہلے ہی کافی اضافہ ہو چکا تھا اور انشاء اللہ العزیز اب بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ''مسلمانوں کو طاغوتی اور استعماری طاقتوں سے بچانا ہو گا‘‘ جس کے لیے ماشاء اللہ خاکسار اکیلا ہی کافی ہے بشر طیکہ مجھے فکر معاش سے آزاد اور بے نیاز رکھا جائے جیسا کہ کافی حد تک وزیر اعظم کی طرف سے رکھا جارہا ہے ، تاہم اس میں مزید اضافہ کر کے میرے ذریعے طاغوتی اور استعماری قوتوں کو مزید پسپا کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہ ''بلوچستان سیاسی لحاظ سے جمعیت کا گھر ہے ‘‘ اس لیے بلوچ حضرات کو خود ہی میرا خیال رکھنا چاہیے جبکہ یہاں کے سردار صاحبان پر اللہ کا کافی فضل ہے اور مجھے اپنے دستِ شفقت سے نواز سکتے ہیں ۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
سب کو الجھائے بھی رکھتے ہیں وہ آپس میں ‘ ظفر
یہ بھی سچ ہے کہ وہ جھگڑا نہیں کرنے دیتے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved