تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     20-06-2017

ہومیو پیتھک مشورے (جدید)

چکر
ڈاکٹر صاحب میری عمر 65 سال ہے ساری عمردفتری کام کیا ہے۔ ایک چیز کو لگاتار دیکھتا رہوں تو چکرآنے لگتے ہیں۔سیڑھیاںچڑھتے اترتے وقت بھی سرچکراتا ہے دماغ سُن محسوس ہوتا ہے۔ بہت پریشان ہوں ، مجھے کیا کرنا چاہیے۔
اعظم علی چکرورتی، پکی ٹھٹی ، لاہور
آپ کو کس حکیم نے کہا ہے کہ کسی چیز کو لگاتار دیکھتے رہیں۔ ظاہر ہے کہ آپ اپنی محبوبہ ہی کو لگاتار دیکھتے رہتے ہیں جو کہ ویسے بھی نہایت معیوب حرکت ہے کیا آپ کی محبوبہ نے بھی آپ کو ایسا کرنے سے کبھی منع نہیں کیا؟ اگر نہیں تو اس کے بھی علاج کی ضرورت ہے۔ اس کے مکمل کوائف لکھ کر بھیجئے اور اگر ہو سکے تو اس کی تصویر بھی تا کہ اس کا شافی علاج تجویز کیا جاسکے۔ اپنا نام بھی تبدیل کریں کیونکہ اگر چکر مدحی رہیں گے تو آپ کو چکر ہی آئیں گے۔
نظر کمزور ہے
ڈاکٹر صاحب، میری عمر 75سال ہے اور یک لخت نظر کمزور ہو گئی ہے۔ عینک بھی لگوا کر دیکھی ہے مگر کوئی فرق نہیں پڑا۔ اخبار بھی نہیں پڑھ سکتا۔ ٹی وی دیکھتا ہوں تو عورتیں مرد نظر آتی ہیں اور مرد عورتیں۔ کسی خاتون کو پسند یدہ قرار دیتا ہوں تو وہ دوسرے ہی لمحے مرد نکلتی ہے۔ بیوی کو بھی دور سے نہیں پہچان سکتا، کوئی علاج بتائیے۔
حاکم علی ، چونا منڈی ، لاہور
75سال کی عمر ہے اور آپ نظر کورورہے ہیں ، اس عمر میں تو ہر چیز کمزور بلکہ نحیف و نزار ہو جاتی ہے ۔ آپ پہلی فرصت میں ایک محدب شیشہ خرید یے جو ہمارے ہاں سے دستیاب ہے اور قیمت بھی واجبی ہے یعنی صرف تین سو روپے ۔ جہاں تک بیوی کو پہچان نہ سکنے کا تعلق ہے تو اس عمر میں بیوی کو پہچاننے کی ضرورت ہی کیا ہے، اس عمر میں تو بیوی کو صرف برادشت کیا جاتا ہے۔ اگر محدب شیشہ بھی کام نہ کرے تو ہر چیز کو ٹٹول کر اس کی بابت معلوم کر لیا کریں۔ اگر اتفاق سے سماعت ٹھیک رہ گئی ہو تو گانے وغیرہ سن لیا کریں، اور اگر سماعت بھی جواب دے چکی ہو تو صرف اللہ اللہ کیا کریں۔
داڑھی کے بال
ڈاکٹر صاحب، میرے چہرے پر ٹھیک سے داڑھی نہیں آئی حالانکہ میرے تمام دوستوں کی داڑھی ٹھیک سے آئی ہوئی ہے ۔ رشتہ داروں اور دوستوں میں شرمندہ ہونا پڑتا ہے ، کیا کروں ؟ 
ضیغم خاں، ترنڈہ محمد پناہ
داڑھی اگر نہیں آئی تو پریشان کیوں ہیں، کیا داڑھی آپ نے سر میں مارنی ہے؟ بلکہ اسے تو مہنگائی کے اس زمانے میں خدا کی نعمت سمجھیے ورنہ ہر تیسرے دن آپ کو شیو کے لیے نیا بلیڈ خریدنا پڑے۔ اس کی بجائے بہتر ہے کہ ایک عمدہ سا موچنا خرید لیں اور چہرے پرجودوچار بال غلطی سے اگ آئے ہیں، انہیں ویسے ہی نکال لیا کریں، مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اور ، اگر داڑھی کا اتنا ہی شوق ہے تو بازار سے نقلی داڑھی خریدی جا سکتی ہے جس کے بعد دوستوں سے شرمندہ ہونے کی بجائے آپ انہیں شرمندہ کرسکتے ہیں، آپ نے مونچھوں کا تو بتایا ہی نہیں، اگر یہ بھی نہیں آئیں تو داڑھی کے ساتھ وہ بھی خرید لیں اور دوستوں کے سامنے انہیں تائو دیتے رہیں۔
موٹاپا
ڈاکٹر صاحب میرا وزن بڑھ گیا ہے اور میں اس سے تنگ آ چکی ہوں ۔ ڈائٹنگ بھی کر کے دیکھ لی ہے اس سے افاقہ ہونے کی بجائے وزن مزید بڑھ گیا ہے۔ کپڑے کا خرچہ بھی زیادہ ہو گیا ہے۔ چلتی ہوں تو دھمک تیسرے کمرے میں بھی صفائی دیتی ہے۔ اگلے روز رات کو زلزلے کا جھٹکا لگا تو میں بیڈ سے نیچے گر گئی جس پر میرا شوہر جاگ اٹھا اور پوچھنے لگا کہ بیگم، تم زلزلے کی وجہ سے گری ہو یا زلزلہ تمہارے گرنے کی وجہ سے آیا ہے ؟
شاداب خانم، کو توالی روڈ، شیخوپورہ
ہومیو پیتھک کا علاج الٹا ہے یعنی آپ دبا کر کھایا کریں، اس سے اگر وزن کم نہ ہوا تو ڈائٹنگ کی طرح اس میں اضافہ نہیں ہوگا۔ اگر اور کوئی چارہ کار نہ رہے تو جسم کو رندے سے حسب ضرورت چھلوا لیں ، سائنس کا زمانہ ہے، زیادہ خرچہ بھی نہیں آئے گا، کوئی سستا سا ترکھان بھی یہ خدمت سرانجام دے سکتا ہے ، چھلائی سے جو گوشت اور چربی دستیاب ہو گی ، انتقاماً اسے پکا کر کھا سکتی ہیں۔ دوبارہ موٹاپا عود کر آئے تو یہی عمل دہرا سکتی ہیں، شفا منجانب اللہ ہے۔
اولاد سے محروم
ڈاکٹر صاحب میری شادی کو پچاس سال ہونے کو آئے ہیں لیکن میاںبیوی اولاد سے محروم ہیں۔ گھرمیں کوئی رونق نہیں ہے۔ مزدوری کرتا ہوں۔ پیروں فقیروں سے تعو یز دھاگا بھی بہت کروایا ہے لیکن فرق کوئی نہیں پڑا۔ خطرہ ہے کہ کہیں لا ولد ہی نہ مرجائوں ۔
مرزا اولاد بیگ، گڑھی شاہو، لاہور
بے اولاد مرجائیں تو کیا مضائقہ ہے۔ آپ نے بچوں کے لیے کون سا تر کہ چھوڑنا ہے۔ جو عورت پچاس سال میں ایک بھی بچہ پیدا نہیں کر سکی اس پر تین حرف بھیجیں دوسری شادی کرلیں۔ اگرچہ دوسری شادی کی یہ عمرتو نہیں ہے، تاہم کفن دفن کے وقت دوبیویاں کافی سہولت پیدا کرتی ہیں تاہم دوسری شادی بھی مجبوری سمجھ کر ہی کریں۔ 
مشورہ مفت
کسی بھی بیماری کی صورت میں ہم سے مفت میں مشورہ حاصل کریں۔ پانچ سو روپے صرف ٹوکن کے طور پر وصول کیاجاتا ہے۔ بیماری دورنہ ہونے پر فیس واپس نہیں ہو گی۔ ادھار قطعی طور پر بند ہے کیونکہ یہ محبت کی قینچی ہے اور ہم اپنے مریضوں سے محبت کا رشتہ قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ تشخیض کا بھی بہترین انتظام موجود ہے۔ ہمارا مریض اسی مرض سے مرتا ہے جس کی تشخیص کی گئی ہو۔عامل حضرات کی خدمات بھی دستیاب ہیں ،جو جن نکالنے میں یدطولیٰ رکھتے ہیں۔۔
جھٹ پٹ دواخانہ نزد قبرستان گامے شاہ، لاہور
آج کا مقطع
پھنستا ہے جو اس میں شعر، ظفر
بے کار مشین ہماری ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved