کتابیں اور رسائل بہت اکٹھے ہو چکے ہیں۔ اب انہیں باری باری بھگتائوں گا۔ جگہ کی کمی کے پیش مختصر تذکرہ ہی ممکن ہے۔ سب سے پہلے دیرینہ جریدے ادب لطیف جس کے دوشمارے موصول ہوئے ہیں جبکہ دوسرا اس کا بیالیسواں سالگرہ نمبر ہے۔ صدیقہ بیگم کے علاوہ اب ناصر زیدی بھی اس کی ادارت کررہے ہیں۔ تحریریں معمول کے مطابق ہیں۔ گوشہ ٔانتظار حسین خاصے کی چیز ہے، اس کے علاوہ ڈاکٹر تبسم کاشمیری نے شاعرہ کائناتؔ کا گوشہ سجایا ہے۔ شمارہ 5 میں بھی معتبر ادیبوں کی نگارشات حاصل ہیں۔ قیمت بالترتیب 250 اور 200 روپے ہے۔
٭مکالمہ کراچی کے دو شمارے موصول ہوئے ہیں یعنی نمبر 29 اور 30 ایڈیٹر مبین مرزا ہیں۔ لکھنے والوں میں اسد محمد خاں، فتح محمد ملک، رشید امجد، محمد سلیم الرحمن ، اور ڈاکٹر ناصر عباس نیّر نمایاں ہیں۔ دوسرے شمارے میں مسعود اشعر، یونس جاوید اورڈاکٹر نیر نمایاں ہیں۔ قیمت اڑھائی اڑھائی سو ہے۔
٭نصیر احمد ناصر کی زیر ادارت کافی دیر کے بعد 'تسطیر‘ شائع ہوا ہے۔ مستنصر حسین تارڑ، حمیدہ شاہین، رشید امجد ، سمیع آہوجا، گلزار، تبسم کاشمیری، اقتدار جاوید، سعادت سعید ، ناصر عباس نیر، ابرار احمد، صابر ظفر، بشریٰ اعجاز اور رفعت ناہید اہم لکھنے والوں میں شامل، صفحات 436 قیمت 500 روپے، ٹائٹل خوبصورت۔
٭کراچی سے فہیم اسلام انصاری کی ادارت میں شائع ہونے والا کتابی سلسلہ ''اجمال‘‘ شائع ہو گیا ہے۔ معمول کے مضامین ، نظم ونثر شامل ہیں۔ 'ماضی سے ‘ کے زیرعنوان اختر الایمان، وزیر آغا، احمد عزاز، انور شیخ ، ابراہیم جلیس اور منشی پریم چند کی تحریری شامل کی گئی ہیں ، صفحات 432 اور قیمت 500روپے ہے۔
٭حجاب عباسی کی ادارت میں کراچی سے شائع ہونیوالے جریدے ادبِ عالیہ کا دوسرا شمارہ شائع ہوا ہے۔ لکھنے والوں میں مستنصر حسین تارڑ، مشرف عالم ذوقی، انور شعور، سمیع آہوجا، رشید امجد، طاہرہ اقبال نمایاں، قیمت 500 روپے۔
٭ 'ہائیڈل برگ کی ڈائری‘ ڈاکٹر ناصر عباس کی تازہ تصنیف ہے۔ یہ ہائیڈل برگ میں گزرے ہوئے ان کے قیام کی ڈائری ہے جس دوران انہوں نے اپنے وطن کے ساتھ بھی رابطہ برقرار رکھا جن میں کئی لکھنے والے شامل ہیں۔ دلچسپ کتاب ہے۔ ٹائٹل پر ان کے وہاں قیام کے دوران لی گئی تصاویر ہیں۔ اسے سنگِ میل پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور قیمت 700 روپے رکھی ہے۔
٭زندگی کی رہگزر پر، جمیل یوسف کے سوانح جات ہے۔ پشاور سے لے کر چٹا گانگ تک، جہاں جہاں بھی وہ رہے، وہاں کی روئیدادیں شامل ہیں۔ ٹائٹل پر مصنف کی تصویر ہے۔ پس سرورق ڈاکٹر خورشید رضوی کی تحریر ہے، دوست پبلی کیشنز نے چھاپی ،قیمت 650 روپے ۔
٭ذہنِ انسانی کی پوشیدہ طاقت، ڈاکٹر جوزف مرفی کی کتاب ہے جس کا ترجمہ ریاض محمود انجم نے کیا ہے، بک ہوم نے چھاپا، قیمت 800 روپے۔ کتاب کا متن اس کے عنوان ہی سے ظاہر ہے ۔ اس میں کل 20 باب ہیں۔ یہ کتاب ٹائٹل پر درج اطلاع کے مطابق بیسٹ سیلر ہے ۔ ترجمہ رواں ہے۔
٭ستارہ ہے خاک پر، محمد آصف مرزا کا مجموعہ غزل ہے جسے رومیل ہائوس آف پبلی کیشنز راولپنڈی نے چھاپا ‘ قیمت 350 روپے ہے۔ غزلوں کے ساتھ ساتھ اس میں نظمیں بھی شامل ہیں۔ پس سرورق شاعر کی تصویر اور اس کی تحریر ہے۔ گیٹ اپ عمدہ۔
٭حرفِ رازِ عشق ، یہ حسن تغزل پر ثریا حسام حُرکی تحریروں کا مجموعہ ہے جسے انجمن ترقی پسند مصنفین پختونخوا کی طرف سے ملاقات پبلی کیشنز پشاور نے چھاپا اور قیمت 300 روپے رکھی ہے۔ پس سرورق شاعر کی تصویر اور تعارف درج ہے۔ اندرون سرورق سجاد بابر اور امجد کے قلم سے ہے۔ گیٹ اپ عمدہ۔
٭دور تحریریں ،میں اور احمد بشیر، اسے احمد بشیر مرحوم کی اہلیہ محمودہ احمد بشیر نے لکھا ہے۔ اسے سنگ میل پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ یہ ان کی صاحبزادی اور معروف فکشن رائٹر نیلم احمد بشیر کی پیشکش ہے جس میں ان کی اہلیہ نے احمد بشیر جو ایک صاحب طرز اور بے باق ادیب تھے ان کے ساتھ گزرے ہوئے ایام کو یاد کیا ہے جبکہ کہانی انہوں نے اپنے بچپن سے شروع کی ہے۔ کتاب دلچسپ ہے۔
٭حرف جمال۔ جمال پانی پتی کامجموعہ نظم وغزل ہے جسے اکادمی بازیافت ، کراچی نے شائع کیا ہے اور قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ جمال پانی پتی کا کراچی کے سینئر اور معروف شعراء میں شمار ہوتا ہے۔ ٹائٹل خوبصورت، دیباچے لکھنے والوں میں اسد محمد خاں، سحر انصاری اور ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کے قلم سے ہیں۔ پختہ کار شاعر تھے۔
٭جھیل کنارے۔ شاداب صدیقی کا مجموعہ کلام ہے جس میں نظمیں اور غزلیں شامل ہیں۔ اسے بزم شاداب کراچی نے چھاپا اور قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ دیباچہ نگاروں میں امین جالندھری ، اکرم کنجاہی ، ابو لبیان ظہور احمد فاتح، شاکر کنڈان اور شبیر ناقد کے قلم سے ہیں۔ پس سرورق شاعر کی تصور اور تعارف درج ہے۔ گیٹ اپ عمدہ۔
٭اس اندھیرے سے پرے، میرظفر حسن کا مجموعہ نظم ہے۔ اکادمی بازیافت نے چھاپا‘قیمت 400 روپے۔ دیباچہ رضی مجتبیٰ کے قلم سے ہے جبکہ پسِ سرورق ڈاکٹر جمیل جالبی، جون ایلیا، پروفیسر سحر انصاری اور افتخار عارف کی تحسینی تحریریں شامل ہیں اور شاعر کی تصویر۔ پیش لفظ شاعر کا بقلم خود ہے۔ گیٹ اپ عمدہ ہے۔
بہت سے رسائل اور کتابیں مزید موجود ہیں ، ان کا ذکر خیر کسی آئندہ نشست میں ، انشا ء اللہ !
آج کا مقطع
دریا ہے‘ ڈوبنا ہو تو پایاب ہے‘ ظفر
ساحل پہ بیٹھناہو تو گہرا ہے اور بھی