تعمیر وترقی دیکھ کر مخالفین کی بے چینی
بڑھ رہی ہے: شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''تعمیرو ترقی دیکھ کر مخالفین کی بے چینی بڑھ رہی ہے‘‘ بلکہ ساتھ ساتھ ہماری بھی بڑھ رہی ہے کیونکہ یہ تعمیر وترقی دراصل صرف اشتہارات تک ہی محدود ہے جس کا پول پاناما لیکس کیس کے فیصلے کے بعد کھلنے ہی والا ہے ۔اور یہ ترقی جتنی تیزرفتار تھی اسی تیز رفتاری کے ساتھ اصل معاملات ظاہر ہونے والے ہیں کیونکہ فیصلے کے بعد اشتہارات کی ریل پیل بھی ختم ہو جائے گی اورہم بھی کسی اور جگہ پہنچے ہوئے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''پاکستان سب کا سانجھا گھر ہے‘‘ بلکہ ہم نے تو اس گھر میں جتنا رہ لیا ہے اسی کو غنیمت سمجھتے ہیں کیونکہ بھائی صاحب کا سارا کیا کرایا ہم سب کے پیش آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' نواز شریف کی قیادت میں ملک معاشی طور پر مضبوط ہوا ہے ‘‘ اور ساتھ ہی ہم بھی معاشی طور پر پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہو گئے ہیں کیونکہ ہم بھی اسی پاکستان کا حصہ ہیں۔ آپ اگلے روز مولانا فضل الرحمن سے لاہور میں ملاقات کر رہے تھے۔
بچوں کی طرح رو نہیں رہے بلکہ شیروں
کی طرح دھاڑ رہے ہیں : احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ '' ہم رو نہیں رہے بلکہ شیروں کی طرح دھاڑ رہے ہیں ‘‘ اور، دھاڑنے سے مراد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ دھاڑیں مار کر رو رہے ہیں کیونکہ جو کچھ ہمارے ساتھ ہونے والا ہے اس کے پیش نظر تو ہمارا بین کر کر کے رونا بھی بنتا ہے جبکہ میاں صاحب کے ساتھ ساتھ ہم میں سے بہتوں کا ذکر بھی اب تاریخ کی کتابوں ہی میں ملا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ''انتخابات میں شکست کھانے والے عدالت کا کندھا استعمال کر کے چور دروازے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں ‘‘ حالانکہ چور دروازہ صرف چوروں کے لیے ہوتا ہے جو اگر ایک بار استعمال کر لیا جائے تو مستقل ہو جاتا ہے جبکہ اس دروازے کی راہ جنرل جیلانی ہی نے دکھائی تھی چنانچہ میاں صاحب کے اس عہد کے مطابق کہ وہ جنرل ضیاء الحق کا مشن پورا کریں گے۔ اسی پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
کشمیر کمیٹی نہیں، پی ٹی آئی کے چیئرمین
کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے :فضل الرحمن
کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اورجمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی بجائے پی ٹی آئی کے چیئرمین کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے‘‘ اور خاکسار کو تبدیل کرنے کا مطلب مجھے مکمل طور پر بیروز گار کرنا ہے جبکہ اوپر سے میرے ایک اہم کفیل میاںنواز شریف کا کھیل بھی ختم ہونے والا ہے۔ اگرچہ میں جملہ حکمرانوں بشمول فوجی مہربانوں کے ، سب کا منظور نظر رہا ہوں تاہم نئے آنے والے کے ساتھ رسم و راہ بڑھانے میں کچھ وقت ضرور لگے گا۔ نیز اگر عمران خان کو ہٹا کر پی ٹی آئی کا چیئرمین خاکسار کو لگا دیا جائے تو میں کہیں بہتر خدمت سرانجام دے سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ '' جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی متنازع ہو گی ‘‘ کیونکہ نواز لیگ والے بھی یہی کہہ ر ہے ہیں اور حکمرانوں کی بات کا یقین کرنا چاہیے۔ اور آنے والے حکمران بھی میری اس پیشکش کو نوٹ کر لیں۔ آپ اگلے روز لاہورمیں پارٹی کی جنرل کونسل سے خطاب کر رہے تھے۔
جے آئی ٹی وزیراعظم کی ساکھ کو نقصان
پہنچانے کی سازش ہے: رانا ثناء
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ '' جے آئی ٹی وزیراعظم کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے‘‘بلکہ ساکھ کا لفظ بھی میں تکلفاً استعمال کیا ہے ورنہ یہ تو تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے مترادف ہے اور جس کا بائیکاٹ تو ہم نے کر دیا ہے لیکن اس کا کوئی مثبت نتیجہ نکلتا دکھائی نہیں دیتا تاہم سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ اس کے خلاف کسی ٹھوس احتجاج کا بھی کوئی پروگرام نہیں ہے جس سے خاکسار کی ساری تیاریاں دھری کی دھری رہ جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ''کسی کو پتا نہیں کہ وزیراعظم پر الزام کیا ہے ‘‘ ماسوائے خود وزیراعظم اور ان کے بچوں کے۔ انہوں نے کہاکہ ''ہمیں کسی قسم کی کوئی شرمندگی نہیں کیونکہ اگر شرمندگی محسوس کرنا ہوتی تو یہ کام ہی نہ کیے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت اپنی مدت پوری کرے گی‘‘جو جیل میں رہ کر بھی پوری کی جا سکتی ہے کیونکہ بقول علامہ اقبال ؎
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
اورہمارے مومن ہونے میں اب کسی کو بھی کوئی شُبہ نہیں ہونا چاہیے۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں عید ملن پارٹی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اور، اب منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے جوادؔ شیخ کا یہ خوبصورت شعر؎
کیا ہے جو ہو گیا ہوں میں تھوڑا خراب
تھوڑا بہت خراب تو ہونا ہی چاہیے
آج کا مطلع
جس کو ہر دم اچھالتا ہوں، ظفرؔ
ایک اٹھنی ہے، وہ بھی کھوٹی ہے