نوازشریف بیس کروڑ عوام کے دل میں بستے ہیں : شہبازشریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''نوازشریف بیس کروڑ عوام کے دل میں بستے ہیں‘‘ اسی لئے زیادہ تر آبادی دل کے مرض میں مبتلا ہو چکی ہے اور اس میں وزیراعظم کا کوئی قصور نہیں ہے کیونکہ انہوں نے خود نوازشریف کو دل میں نہیں بسایا بلکہ انہوں نے انتظام ہی ایسا کر رکھا تھا کہ کسی نہ کسی طرح وہ عوام کے دل میں گھسیٹر دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ''بیساکھیوں کے ذریعے ایوان اقتدار تک پہنچنے والوں کی خواہش پوری نہیں ہو گی‘‘ بلکہ اس کے لئے کچھ اور بھی کرنا پڑتا ہے اور جس کا کچھ کچھ اندازہ لاہور میں لگنے والے بینروں سے بھی لگایا جا سکتا ہے جس میں وزیراعظم کے استعفے اور خاکسار کو وزیراعظم بنانے کا پرزور مطالبہ کیا جا رہا ہے اور عقلمندوں کے لئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے بشرطیکہ کوئی واقعی عقلمند ہو اور اتنی موٹی عقل کا مالک نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ''سیاست عوام کی بے لوث خدمت کا نام ہے ‘‘ اور اگر اس میں دولت جمع ہوتی رہتی ہے تو یہ دولت کا اپنا قصور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت نے ملک میں ترقی کے ریکارڈ قائم کئے‘‘ جس کا اندازہ اشتہارات کی تعداد اور مقدار سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''غریب‘‘ عوام کے اربوں روپے بچانے والی حکومت پر بے بنیاد الزامات لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے‘‘ اور اگر حکومت نے یہ اربوں روپے اپنے لئے بچائے ہیں تو اس لئے کہ دراصل حکومت عوام ہی کا نام ہے جبکہ عوام تو بھوک اور افلاس کے ہاتھوں تنگ آ کر ویسے بھی خودکشیوں کے ذریعے نیست و نابود ہوتے جا رہے ہیں اور ایک وقت ایسا آئے گا کہ صرف حکومت ہی باقی رہ جائے گی۔ عوام کا کہیں نام و نشان تک نہیں ملے گا۔
وزیراعظم کی کسی سیاسی شخصیت سے
ملاقات نہیں ہوئی : ترجمان وزیراعظم
وزیراعظم کے ترجمان نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم کی مری میں کسی سیاسی شخصیت سے ملاقات نہیں ہوئی‘‘ اور وہ کسی سیاسی شخصیت سے ملنا پسند بھی نہیں کرتے کیونکہ بنیادی طور پر وہ بزنس مین ہیں اور کاروباری شخصیات ہی سے ملنا پسند کرتے ہیں۔ ویسے بھی اب پاناما کیس کا جو فیصلہ سامنے آنے والا ہے‘ اس کے پیش نظر اب ایسی ملاقاتوں کی گنجائش ہی کہاں باقی رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' وہ ہفتہ وار تعطیل منانے کے لئے اہل خانہ کے ہمراہ مری گئے تھے‘‘ اور تفریحاً ہی انہوں نے وہاں سپیکر ایاز صادق کو بلاوا بھیجا تھا لیکن انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ وہ اپنی لابی بنانے میں بری طرح سے مصروف تھے کیونکہ اُنہیں بھی اپنا چانس نکلتا نظر آ رہا تھا اور قسمت آزمائی ہر شخص کا حق ہے جبکہ پچھلے سال بھی وزیراعظم تفریح کے لئے ہی مری گئے تھے جہاں ایک بھارتی بزنس مین بھی تفریح کرنے کے لئے پہنچ گئے تھے‘ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
جے آئی ٹی سے بہتر تفتیش تو ایس ایچ او کر سکتا ہے : اسحاق ڈار
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''جے آئی ٹی سے بہتر تفتیش تو ایس ایچ او کر سکتا ہے‘‘ اور اگر یہ تفتیش کسی ایس ایچ او کے ذمے لگائی گئی ہوتی تو وہ اب تک سارا کھایا پیا اُگلوا چکا ہوتا‘ لیکن خدا کا شکر ہے کہ ایسا نہیں کیا گیا اور زیادہ پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا‘ ورنہ سپریم کورٹ کے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہ رہتی۔ انہوں نے کہا کہ ''سیاسی تماشا کرنے والے فیصلہ کر لیں کہ ملک کو کہاں لے کر جانا ہے‘‘ کیونکہ ملک کو جہاں ہم نے پہنچا دیا ہے وہاں سے بظاہر تو واپسی کی کوئی صورت نہیں رہ گئی۔ حتیٰ کہ سیاسی تماشا لگانے والے بھی اسے واپس کسی بہتر مقام پر نہیں لا سکتے بلکہ بہتر ہوتا اگر یہ حضرات بھی ہمارے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ اب تک سارا قصہ ہی پاک ہو چکا ہوتا تاہم رہی سہی کسر بھی ہم ہی پوری کر کے دکھائیں گے‘ بشرطیکہ ہمارے رنگ میں بھنگ نہ ڈال دی گئی۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی : خواجہ آصف
وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک میں کہیں بھی غیرا علانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی‘‘ کیونکہ ہم نے تنگ آ کر اعلانیہ اور غیرا علانیہ کا تکلف ہی ختم کر دیا ہے اور بجلی اپنی مرضی سے ہر جگہ آتی جاتی ہے اور کہیں سے نہیں جاتی تو اس لئے کہ وہ آتی ہی نہیں تو اس کے جانے کا سوال کیسے پیدا ہو گا‘ اس لئے لوگ سکون سے رہتے ہیں اور بجلی کے آنے جانے کی کسی فکرمندی میں مبتلا نہیں ہوتے اور اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی رہتے ہیں کیونکہ بجلی کا آنا اور جانا‘ یا کبھی نہ آنا‘ سارے خدائی کام ہیں اور کسی بندے بشر کا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ چونکہ ہماری طرح عوام کا بھی اللہ میاں کی ذات پر پختہ یقین ہے‘ اس لئے وہ بالآخر صبر اور شکر سے کام لینا سیکھ گئے ہیں اور ہمیں ان کے ایمان کی پختگی پر رشک آتا ہے اور زندہ قوموں کی نشانیاں بھی یہی ہیں اور اسی لئے یہ ملک وزیراعظم کی قیادت میں تیزرفتار ترقی بھی کر رہا ہے۔ آپ اگلے روز صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
سازش کے باوجود لوگ نوازشریف
کے ساتھ جُڑ رہے ہیں : امیرمقام
وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے کہا ہے کہ ''سازش کے باوجود لوگ نوازشریف کے ساتھ جُڑ رہے ہیں‘‘ اور کیا ہی اچھا ہوتا اگر یہ سازش بہت پہلے شروع ہو جاتی تاکہ اب تک ساری قوم ہی نوازشریف کے ساتھ جُڑ چکی ہوتی! لیکن افسوس کہ سازش کرنے والے وزیراعظم کے کچھ اتنے خیرخواہ نہیں تھے‘ اسی لئے انہوں نے اتنی تاخیر کر دی اور باقی لوگ ان جُڑے ہوئے لوگوں کو دیکھ دیکھ کر عبرت پکڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عدلیہ تسلیم کر چکی ہے کہ وزیراعظم پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے‘‘ اور خدا کی قدرتوں پر حیران ہو رہی ہے کہ کرپشن کے بغیر اتنا پیسہ کیسے اکٹھا ہو گیا اور پھر مُلک سے باہر کیسے چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ''مشکل وقت ہونے کے باوجود لوگ ہماری پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں‘‘ ایسے لوگوں کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے‘ تاہم ہمیں ان کے ساتھ پُوری پُوری ہمدردی ہے کہ وہ کس انجام سے دوچار ہو رہے ہیں۔ آپ اگلے روز پشاور میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
یُوں بھی نہیں کہ میرے بُلانے سے آ گیا
جب رہ نہیں سکا تو بہانے سے آ گیا