تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     18-08-2017

تازہ موصولات

درِ آئینہ
سینئرشاعر رفیع الدین راز کا شعری مجموعہ ہے جسے رنگ ادب پبلی کیشنز کراچی نے چھاپا اور اس کی قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ دیباچہ فراست رضوی نے لکھا ہے اور اندرونی فلیپ جاوید منظر کا تحریر کردہ ہے اس کتاب میں صرف غزلیں شامل ہیں۔ کتاب کے آخر پر درج تعارف کے مطابق شاعری کی مطبوعہ کتابوں کی تعداد 19 ہے جبکہ پانچ غیر مطبوعہ ہیں جن میں ایک افسانوی مجموعہ ہے۔ پس سرورق شاعر کی ایک بچے کے ہمراہ تصویر ہے‘ نمونہ کلام :
جن آنکھوں میں ضیائے زندگی ہے
اُنہیں دلکش نظارہ دے رہا ہوں
مری انگلی ہے اور بچے کی مُٹھی
سہارے کو سہارا دے رہا ہوں
دل کا نخلستان
یہ رفیق الدین راز کے ہائیکوز کا مجموعہ ہے‘ یہ بھی کنگ ادب ہی نے شائع کیا ہے اور اس کی قیمت بھی 400 روپے ہے۔ پس سرورق شاعر کی تصویر ہے جبکہ کتاب کے آغاز میں یہ ہائیکو درج ہے۔
اس سچ کو بھی جان
محنت کش انسانوں کی
دھرتی ہے جاپان
''ہائیکو کے اسرار‘‘ کے عنوان سے مقدمہ ڈاکٹر معین الدین عقیل کا تحریر کردہ ہے۔ اندرونی سرورق ناشر شاعر علی شاعر کا قلمی ہے۔ دونوں کتابیں عمدہ گیٹ اپ میں چھپی ہیں۔
تاریخِ کُنجاہ
یہ اشرف نازک کنُجاہی کی تصنیف ہے جسے المیر ٹرسٹ لائبریری و مرکز تحقیق و تالیف بھمبر روڈ گجرات پاکستان نے شائع کر کے اس کی قیمت دعائے خیروبرکت لائبریری ہذا ہے۔ اس میں تاریخی قصبے کنجاہ کی مفصل تاریخ بیان کی گئی ہے جسے نقشوں اور تصاویر سے واضح کیا گیا ہے۔ انتساب پیر نصیر الدین نصیر گولڑہ شریف و والد محترم میاں پیراندتہ کپور صراف اور تمام اساتذہ کے نام ہے۔ منظوم اندرونی سرورق پر نصیر الدین گولڑہ نے تحریر کیا ہے جو فارسی اور اُردو دونوں زبانوں میں ہے۔ دوسرا فلیپ مصنف کے قلم سے جنرل راحیل شریف کے نام اور منظوم ہے۔
فیس بُک
ہمعصر شعراء و ادبا کے خاکوں کا مجموعہ ہے جسے ٹی اینڈ ٹی پبلشرز لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت 500 روپے رکھی ہے۔ سرورق پر درج تحریر کے مطابق اُردو نثری ادب میں شائع ہونے والی 2015ء کی یہ سب سے بہترین تخلیقی کتاب ہے۔ انتساب شبنم مرزا کے نام ہے۔ ہاٹ لائن کے عنوان سے پیش لفظ مصنف کا تحریر کردہ ہے۔ توصیفی آراء دینے والوں میں مستنصر حسین تارڑ‘ عطاء الحق قاسمی‘ ڈاکٹر فقیر حسین ساگا‘ عمران خاں‘ آزاد مہدی اور خشونت سنگھ شامل ہیں۔ بیحد دلچسپ کتاب ہے۔
اس اندھیرے سے پرے
یہ میر ظفر حسن کا مجموعہ نظم ہے جسے اکادمی بازیافت کراچی نے شائع کر کے اس کی قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ انتساب پیارے دوست فاروق احمد شیخ کی پُرخلوص دوستی کے نام ہے۔ دیباچہ رضی مجتبیٰ نے لکھا ہے جبکہ پیش لفظ خود مصنف کا تحریر کردہ ہے۔ پس سرورق توصیفی آراء دینے والوں میں ڈاکٹر جمیل جالبی۔ جون ایلیا‘ پروفیسر سحر انصاری اور افتخار عارف ہیں۔ جون ایلیا کے مطابق ان کی شاعری کا نادر پہلو یہ ہے کہ اس میں غزل‘ آزاد نظم اور معریٰ نظم کی ہئیتوں کا ایک خیال انگیز آہنگ ملتا ہے۔ اندرونی فلیپ ناشر مبین مرزا نے لکھا ہے۔
سخاوت کی طاقت
اس کتاب کے مصنف عظیم جمال اور ہاروے میکنن ہیں اور جس کا ترجمہ ملک اشفاق نے کیا ہے۔ اسے بُک ہوم لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت 300 روپے رکھی ہے۔ یہ اس ادارے کی سیلف ہیلپ سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ آغاز میں ''سخاوت کی طاقت‘‘ کے عنوان سے قدیم عربی شاعر طرفہ بن العبد الکبری کے ایک قصیدے سے ماخوذ تحریر کا اردو ترجمہ شائع کیا گیا ہے۔ پیش لفظ مترجم کا قلمی ہے۔ آغاز میں مصنفین کا تعارف درج ہے جبکہ دیباچہ مصنفین کا اپنا تحریر کردہ ہے۔ کتاب کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 
کم بہت ہی کم 
یہ شاکر عروجی کی منظومات کا مجموعہ ہے جسے دیوان شاکر عروجی کا نام دیا گیا ہے۔ اسے عروجی انٹرنیشنل پبلی کیشنز اسلام آباد نے شائع کیا ہے اور اس کی قیمت 500 روپے رکھی ہے‘ اہتمام اشاعت حضرت شام اور رانا سعید دوشی کا ہے۔ پس سرورق شاعر کی تصویر اور احسان دانش اور ڈاکٹر سید معین الدین عقیل کی آراء درج ہیں۔ انتساب ماں جی کے نام ہے۔ کتاب کے آغاز میں تعارفی اور ستائش تحریریں فرحت ناز‘ ریاض مجید‘ رانا سعید دوشی‘ حضرت شام‘ علامہ نادر جاجوی‘ رائو منظر حیات‘ یاسر عروجی اور ظفر سیال کی قلمی ہیں۔
ستارہ ہے خاک پر
یہ محمد آصف مرزا کا مجموعہ غزلیات ہے جسے رومیل ہائوس آف پبلی کیشنز نے شائع کر کے اس کی قیمت 350 روپے رکھی ہے۔ انتساب امی ابو کے نام ہے۔ ٹائٹل پر یہ شعر درج ہے :
دیکھو تو آسماں کے ستارے بھی ہیں غبار
سوچو تو کیسا کیسا ستارہ ہے خاک پر
پس سرورق شاعر کی اپنی تحریر ہے اور یہ شعر ؎
کتنا سبُک ہوا ہوں جہاں سے دم وداع
میں نے لباس خاکِ اُتارا ہے خاک پر
آج کا مطلع
میں شعر بھی لکھوں گا‘ وکالت بھی کروں گا
لازم نہیں یہ بات کہ محنت بھی کروں گا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved