ہمارے جیسا احتساب نہ ہوا تو تسلیم نہیں کریں گے : زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''ہمارے جیسا احتساب نہ ہوا تو تسلیم نہیں کریں گے‘‘ اگر الزام علیہان نے کام ہمارے جیسے ہی کئے ہیں تو ان کا احتساب بھی ہماری ہی طرح کا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ''مومن ایک سوراخ سے بار بار نہیں ڈسا جا سکتا‘‘ اور ہماری پارٹی میں تو خاکسار اور یوسف رضا گیلانی سمیت اتنے مومن ہیں کہ ہم بڑی سنجیدگی سے اس کا نام جماعت المومنین رکھنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ایل این جی کے ہر جہاز پر چار ملین ڈالر کمیشن لیتے ہیں‘‘ اور یہ کسی بھی شریف آدمی کی رال ٹپکانے کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''قوم سسلین مافیا کے چنگل سے آزادی چاہتی ہے‘‘ اور ہمیں ایک بار پھر آزمانا چاہتی ہے جو اس کی بیوقوفی کا کھلا ثبوت ہے اللہ تعالی اس کی حالت پر رحم فرمائے‘ آمین۔ آپ اگلے روز لاہور میں منشور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
والد پر فردجرم سے ڈکٹیٹر کا دور یاد آ گیا : مریم نوازشریف
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''والد پر فرد جرم سے ڈکٹیٹر کا دور یاد آگیا‘‘ یعنی بزرگوار جنرل ضیاء الحق کا دور یاد آیا کہ انہی کا لگایا ہوا پودا آج پھل پھول رہا ہے‘ اور ساتھ ہی مرحوم نے جو سلوک پیپلز پارٹی کے ساتھ کیا تھا وہ بھی بہت یاد آیا اور اسی لیے ہم انہیں دن رات یاد کرتے اور ان کی مغفرت کی دعائیں مانگتے ہیں‘ اگرچہ وہ ایک بخشی ہوئی روح تھے اور جنت میں پہنچانے کے لیے ہی انہیں اللہ نے وقت سے کافی پہلے اٹھا لیا۔ انہوں نے کہا کہ ''1999ء میں پشاور میں اپنی والدہ کلثوم نواز کے ساتھ موجود تھی کہ مجھے مارشل لاء کی خبر ملی‘‘ لیکن اب کافی دنوں سے انتظار کر رہے ہیں لیکن ایسی کوئی خبر ہی نہیں آرہی حالانکہ والد صاحب اور میں دیگر زعما کے ساتھ ساتھ اس کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں اور بعض معززین کا سر ٹوٹ بھی چکا ہے‘ جسے جوڑنے کی سرتوڑ کوشش کی جا رہی ہے اور اس کے نتیجے میں مزید سر ٹوٹ چکے ہیں۔ آپ اگلے روز حسب معمول ٹویٹ پر اظہار خیال کر رہی تھیں۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی و
عسکری قیادت ایک صفحے پر ہیں : شہبازشریف
خادمِ اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحے پر ہیں‘‘ البتہ دیگر سارے معاملات پر مختلف صفحات پر جلوہ فرما ہیں جبکہ بھائی صاحب کا اپنا ایک الگ صفحہ ہے جس پر وہ خاکسار کو بھی لانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن چوہدری نثار اس سلسلے میں کسی کی ایک نہیں چلنے دے رہے‘ اوپر سے مجھے نواز لیگ کو ٹیک اوور کرنے کے مشورے دیئے جا رہے ہیں لیکن جب تک ان کا معاملہ نیب کورٹ سے کسی منطقی انجام کو نہیں پہنچ جاتا‘ اس وقت تک یہ ممکن نہیں بشرطیکہ ساتھ ہی مجھے بھی منطقی انجام تک نہ پہنچا دیا گیا کیونکہ حدیبیہ پیپرز ملز کا کیس بھی کھلنے والا ہے اور ماڈل ٹائون کمیشن رپورٹ عام ہو جانے سے تو کھوتا ہی کھوہ میں گر جانے امکان ہے اور یہ بہت تشویشناک بات ہو گی کیونکہ ان کا گوشت کھا کھا کر اہل لاہور نے ان کا تقریباً قحط ڈال دیا ہے‘ غرض اللہ تعالی کی کیا قدرت بیان کی جائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں یونسیکو کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
شیخ رشید اور ریاض پیرزادہ کی خواہش پر
نون لیگ نہیں ٹوٹے گی : سعدرفیق
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''شیخ رشید اور ریاض پیرزادہ کی خواہش پر نون لیگ نہیں ٹوٹے گی‘‘ کیونکہ یہ اس ضمن میں شروع ہی سے خودکفیل چلی آ رہی ہے کیونکہ ہمارے قائد کے خلاف مزید فیصلے آنے کی دیر ہے جس سے ان کے خلاف سازش اپنے اختتام کو پہنچے گی اور یہ اپنے آپ ہی بہت سے خوبصورت اور خوشنما ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے گی کیونکہ جتنے ٹکڑے زیادہ ہوں گے اتنی ہی برکت بھی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ''پوری پارٹی نوازشریف کی قیادت میں متحد ہے‘‘ اور یہ کب تک متحد رہے گی یہ صرف اللہ کو معلوم ہے‘ اگرچہ کافی حد تک ہمیں بھی معلوم ہے کیونکہ ہم بھی اللہ ہی کے عاجز و مسکین بندے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ میں قیادت کی جگہ خالی نہیں ہے‘‘ اور آئندہ چند ماہ تک خالی ہوتی نظر بھی نہیں آتی اس لیے مخالفین کو چاہیے کہ کچھ عرصے کے لیے بغلیں بجانا بند کر دیں۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک ٹویٹر پیغام جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب بطور خانہ پُری تازہ غزل :
نہیں ہم اتنے برے بھی‘ یہ راز پا لیا ہے
سبھی ہمارے ہی جیسے ہیں‘ آزما لیا ہے
کبھی ملو نہ ملو‘ بات بھی کرو نہ کرو
اب اس جدائی سے ہم نے بھی جی لگا لیا ہے
ذرا بھی اچھی نہیں لگ رہی یہ آزادی
اگرچہ خود کو تیری قید سے چھڑا لیا ہے
ہمیں بھی کرنا ہی تھا کچھ نہ کچھ محبت میں
فریب دے نہ سکے تو فریب کھا لیا ہے
ہم آپ بھی تو کسی وقت گرنے والے ہیں
گرے ہوئے کو اسی واسطے اٹھا لیا ہے
ہے اختیار ہمارا کہ اپنا درجہ خاص
کبھی بڑھا لیا ہے اور کبھی گھٹا لیا ہے
ہم اہل شہر کو جس سے بچانے آئے تھے
اب اس بلا نے یکایک ہمیں ہی آ لیا ہے
ہمارے مسئلے حل ہو چکے تو اب ہم نے
کچھ اپنے آپ کو ہی مسئلہ بنا لیا ہے
سوائے اس کے تو کچھ بھی نہیں کیا کہ ظفرؔ
ہنر کے پردے میں ہر عیب کو چھپا لیا ہے
آج کا مطلع
ساتھ رہتے ہیں بدستور اندھیرے میرے
رہ گئے ہیں کہیں پیچھے ہی سویرے میرے