ملک میں سیاسی اتحاد کی انتہائی ضرورت ہے : نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''ملک میں سیاسی اتحاد کی انتہائی ضرورت ہے‘‘ جیسے ایم ایم اے یا پرویز مشرف صاحب نے اتحاد بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''مزاحمت کو نئی تازگی سے بروئے کار لایا جائے گا‘‘ جبکہ الطاف بھائی نے بھی یہی مشورہ دیا ہے کہ کچھ کرنا ہے تو کھل کر کرو۔ اس کھچ کھچ کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس سے نواز لیگ زندہ رہے گی جیسے کہ میری پارٹی کو برخودار فاروق ستار زندہ رکھے ہوئے ہے بلکہ انہوں نے تو زرداری کو بھی یہی مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے بزدلی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ ''عوام نے ہمیشہ نون لیگ کا ساتھ دیا ہے جس پر ہمیں فخر ہے‘‘ اور عوام بھی ہم پر فخر کرتے تھے لیکن پاناما لیکس نے کام خاصی حد تک خراب کر دیا ہے‘ اوپر سے حدیبیہ پیپر ملز کھل رہا ہے حالانکہ پاناما ہی ہمارے لئے کافی تھا‘ اس کی کیا ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین نے ہمارا راستہ روکنے کی بہت کوشش کی لیکن ہم نے ترقی کا سفر جاری رکھا اور وہی اب ہمارے گلے پڑ رہا ہے اور ادھر ادھر کی ساری ترقی کی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں جس میں انہیں ناکامی ہو گی کیونکہ ہم نے بھی کوئی کچی گولیاں نہیں کھیلی ہوئیں‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز جاتی امراء میں پارٹی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
کیانی‘ افتخار فارمولا چلے گا‘ نہ الیکشن میں دھاندلی
ہونے دیں گے : آصف علی زرداری
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''کیانی‘ افتخار فارمولا نہیں چلے گا نہ الیکشن میں دھاندلی ہونے دیں گے‘‘ اور ہم سے خوفزدہ ہو کر اسی لیے الیکشن کا سارا معاملہ کھٹائی میں ڈالا جا رہا ہے جبکہ پچھلے الیکشن میں ضمانتیں ضبط کرانے والے ہمارے امیدوار نئے جوش و جذبہ سے لیس ہو چکے ہیں اس کے علاوہ خاکسار کو بھی بے گناہی کی سزا دینے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 2013ء میں ہمارے ہاتھ پائوں باندھ دیئے گئے تھے حالانکہ اس تکلف کی بھی ضرورت نہیں تھی اور بصورت دیگر بھی یہی نتیجہ نکلنا تھا کیونکہ ہم اپنے دور میں خدمت کچھ زیادہ ہی کر بیٹھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب حالات مختلف ہیں‘‘ یعنی پہلے سے بھی بدتر ہیں کیونکہ عزیر بلوچ کی چغل خوریوں کا بھی نتیجہ نکلنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نوازشریف نے ہمیشہ دھاندلی سے مینڈیٹ چوری کیا ہے‘‘ حالانکہ یہ کام دھاندلی کے بغیر بھی کیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ کیسے ممکن ہے کہ نوازشریف ہر انتخاب میں اکثریت لیں‘‘ اور ہمیں ہر بار عبرتناک شکست ملے۔ کیونکہ شکست شریفانہ طور پر‘ یعنی عبرت کے بغیر بھی ہو سکتی ہے۔ چاہے وہ کسی کے ہاتھوں ہو‘ وہ عمران خان ہی کیوں نہ ہوں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نون لیگ نوازشریف کی قیادت
میں الیکشن لڑے گی : مشاہد اللہ خان
ماحولیاتی تبدیلی کے وزیر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ
''نون لیگ نوازشریف کی قیادت میں الیکشن لڑے گی‘‘ وہ خود تو اس میں بعض ناگزیر وجوہات کی بناء پر شامل نہیں ہوں گے۔ تاہم جہاں تک قیادت کا سوال ہے تو وہ باہر یا اندر‘ ہر جگہ سے کر سکتے ہیں کیونکہ خدانخواستہ نون لیگ کا شیرازہ ہی اس وقت تک اس قدر بکھر چکا ہو گا کہ ایک کی جگہ کئی لیگیں بن چکی ہوں گی کہ یہ سدابہار جماعت ہے اور یہ ماضی میں بھی بکھرتی اور ٹوٹتی رہی ہے کہ خداوند تعالی کی کیا قدرت بیان کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان‘‘ نے اپنی پارٹی کے بدعنوانوں کے خلاف کچھ نہیں کیا جبکہ ہمارے بدعنوانوں کے خلاف عدالت ہی کافی کچھ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے ''دہشت گردی اور توانائی کے بحران پر قابو پایا‘‘ اور جہاں سہولت کاروں کا پیار محبت اور منت سماجت سے تعاون حاصل کیا وہاں خدا کا شکر ہے کہ سموگ کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کا بھی ایک جواز پیدا ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ ''نوازشریف کی قیادت میں پوری مسلم لیگ متحد ہے‘‘ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب خانہ پری کے لیے حسب معمول یہ تازہ غزل :
رنج کتنا ہے‘ بتا بھی نہیں سکتے اُس کو
گیت ایسا ہے سُنا بھی نہیں سکتے اُس کو
کب سے پھرتے ہیں ذرا سی بھی توجہ کے بغیر
خواب غفلت سے جگا بھی نہیں سکتے اس کو
روک رکھا ہے سبھی منظرِ دنیا نے اس نے
اور‘ آگے سے ہٹا بھی نہیں سکتے اُس کو
سبھی آدابِ محبت اسے آتے ہیں بہت
یہ سبق ہم تو پڑھا بھی نہیں سکتے‘ اُس کو
رائیگاں بیچ میں لٹکے ہوئے ہیں مدت سے
کھو بھی سکتے نہیں‘ پا بھی نہیں سکتے اُس کو
دل جو گرتی ہوئی دیوار ہے رستے میں کھڑی
ایک دھکے سے گرا بھی نہیں سکتے اُس کو
کشتیِ عمر بھَنّور سے نکل آئی بھی ہے‘ اور
کیا کریں‘ پار لگا بھی نہیں سکتے اس کو
ہے فلک پر بڑی آفت کوئی آنے والی
اور‘ ہم لوگ بچا بھی نہیں سکتے اُس کو
چاند چمکا ہوا ہے‘ اس کی محبت کا ظفرؔ
لُطف یہ ہے کہ چھپا بھی نہیں سکتے اُس کو
آج کا مقطع
پُوری بھی تو بتائیں‘ ظفرؔ
آدھی بات بتاتے ہیں