سانحۂ ارتحال
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا اعلان کیا جاتا ہے کہ میرے ماموں خوشحال خان کل رات انتقال کر گئے تھے جس میں مشیت ایزدی ہرگز نہیں تھی کیونکہ جب اُنہیں غُسل دیا جا رہا تھا تو پانی ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے وہ اُٹھ کر بیٹھ گئے لہٰذا ان کی نماز جنازہ اور دیگر رسوم کے حوالے سے جو اعلان کیا گیا تھا‘ اُسے منسوخ سمجھا جائے۔ ان کے اصلی اور حتمی انتقال کے بعد نیا اعلان کیا جائے گا اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اُن کے اصل انتقال کے بعد اُنہیں غسل دینے کے لیے ٹھنڈا پانی استعمال نہ کیا جائے اور اگر گیس کی بندش کی وجہ سے گرم پانی نہ ہو سکے تو اسے کسی دیگر طریقے سے گرم کیا جائے اور نیم گرم کیا جائے کیونکہ پانی اگر زیادہ گرم ہو گا تو بھی وہ اُٹھ کر بیٹھ جائیں گے اور اُن کے انتقال کے لیے ایک بار پھر انتظار کرنا پڑے گا جبکہ مصروفیت کے اس زمانے میں بار بار اعلان کرنا بھی ممکن نہیں ہو گا۔
المشتہر :۔ ملال خاں‘ نواں کوٹ‘ لاہور
تلاشِ گمشدہ
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا اعلان کیا جاتا ہے کہ میرا برائون رنگ کا بریف کیس جو دوران راہ‘ بائی سیکل سے گر پڑنے کی وجہ سے گم ہو گیا تھا‘ جس صاحب کو بھی ملا ہو‘ براہ کرم واپس کر دیں اور اس میں موجود کسی چیز کو نہ چھیڑیں‘ خاص طور پر میری بی اے کی سند جو میں نے الیکشن لڑنے کے لیے حاصل کی تھی‘ وہ بحفاظت تمام واپس کر دی جائے‘ نیز متنبہ کیا جاتا ہے کہ اس کی بنیاد پر کوئی صاحب الیکشن لڑنے کی بھی کوشش نہ کریں ورنہ سیدھے جیل جانا ہو گا کیونکہ سند جعلی ہے اور زرِکثیر خرچ کر کے حاصل کی گئی ہے‘ جسے استعمال کر کے لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں ع
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں
بریف کیس من و عن واپس کرنے والے کو کرایۂ آمد و رفت پیش کرنے کے علاوہ دلی شکریہ بھی ادا کیا جائے گا۔ نیز بسکٹ چائے وغیرہ سے تواضع کی جائے گی۔
المشتہر : مرزا خسارہ بیگ‘ چونا منڈی لاہور
برائے فروخت
ایک اعلیٰ نسل کا کُتا برائے فروخت موجود ہے جو گھر کی حفاظت کے لیے بے حد ضروری ہے۔ موقع پر آ کر ملاحظہ فرمائیں‘ جو اس قدر حسین و جمیل ہے کہ آپ دیکھتے ہی‘ یعنی پہلی نظر میں ہی اُس پر عاشق ہو جائیں گے۔ ڈب کھڑبا اور رنگارنگ واقع ہوا ہے اور ہمیں خود بھی کافی عرصے تک یقین نہیں آیا کہ ایک کُتا اس قدر خوبصورت بھی ہو سکتا ہے۔ اجنبی مہمانوں کو دیکھ کر بھونکتا ضرور ہے لیکن کاٹتا نہیں کیونکہ ایک وقت میں ایک ہی کام ہو سکتا ہے۔ البتہ کاٹتا اُس وقت ہے جب وہ بھونک نہ رہا ہو۔ ناپسندیدہ مہمانوں کو بھگانے کے لیے لاجواب نسخہ‘ آزمائش شرط ہے۔ اس کی اضافی خوبی اس کی وفاداری بھی ہے جس کی ایک ادنیٰ مثال یہ ہے کہ اسے کم از کم بیس مرتبہ فروخت کر چکا ہوں لیکن یہ ہر بار میرے پاس آ جاتا ہے۔ سادگی پسند اتنا ہے کہ جو ملے کھا لیتا ہے، مثلاً جرابیں‘ بنیانیں اور بچوں کے جُوتے اس کی مرغوب غذا ہیں۔ نقالوں سے ہوشیار رہیں اور خدمت کا موقع دیں۔
المشتہر : خواجہ سگ پرست‘ صدر بازار شیخوپورہ
مُفت کا اشتہار چھپوائیں!
مُفت اشتہار چھپوانے کے لیے ہمارے کالم نویس سے رابطہ کریں جو اشتہار بازی ہی کے ایک شاخسانے میں ذرا اندر ہیں‘ لہٰذا ان سے جیل میں ملاقات ہو سکتی ہے‘ ویسے ایک دو روز میں ان کی ضمانت بھی منظور ہونے کے واضح امکانات موجود ہیں۔ اس صورت میں آپ انہیں عقبی دروازے سے‘ ایڈیٹر کی نظر بچا کر مل سکتے ہیں۔ اشتہار کی فیس اتنی واجبی ہو گی کہ بس اسے مُفت ہی سمجھیے۔ کالم نویس ذاتی طور پر بھی درویش صفت اور قناعت پسند آدمی ہے اور آٹا وغیرہ بھی لے لیتا ہے‘ البتہ کسی کے خلاف اشتہار چھپوانے کی فیس ذرا زیادہ ہو گی جبکہ اشتہار نہ چھپنے کی صورت میں نصف فیس‘ یا نصف آٹا قابل واپسی ہو گا۔ ایک ہی اشتہار بار بار چھاپے جانے کی صورت میں اضافی فیس دینا ہو گی۔ غلط اشتہار چھپنے کی صورت میں بھی نصف فیس واپس کر دی جائے گی۔ اپنے مخالفوں اور دُشمنوں کی خبر لینے کا سنہری موقع‘ دیر نہ کریں۔ اشتہار خود پارٹیوں کو لانے پر خصوصی رعایت ہو گی۔ آزمائش شرط ہے۔
اور‘ اب حسب معمول خانہ پُری کے طور پر یہ تازہ غزل:
کوئی اُمید نہیں‘ انتظار پھر بھی ہے
چُھپا ہوا ہی سہی‘ آشکار پھر بھی ہے
اگرچہ خاص توجہ نہیں کوئی ہم پر
زمانہ اپنے لیے سازگار پھر بھی ہے
ہمارا قافلہ گزرا نہیں اِدھر سے‘ مگر
ہماری راہگزر پر غُبار پھر بھی ہے
ترے خلاف بغاوت بھی کر چکا ہے‘ مگر
دل آج تیرے لیے بے قرار پھر بھی ہے
ہے اس میں ساتھ گزارے ہوئے دنوں کی مہک
ہوا جُدائی کی ہے‘ خوشگوار پھر بھی ہے
اُس انجمن میں پذیرائی تو نہیں اپنی
وہاں ہمارا شمار و قطار پھر بھی ہے
یہ کیا طلسم ہے‘ وعدہ خلاف ہو کر بھی
جو شہر بھر میں ترا اعتبار پھر بھی ہے
ہمارے ساتھ وہ انصاف بھی نہیں کرتا
ہمارے ساتھ وہ ایماندار پھر بھی ہے
اگرچہ دیر سے پت جھڑ لگی ہوئی ہے‘ ظفرؔ
خزاں کی شام پہ رنگِ بہار پھر بھی ہے
آج کا مطلع
یہی سمجھتے رہے ہنسی خوشی کی تھی
جو تیرے شوقِ ملاقات میں کمی کی تھی