تبدیلی نام
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ میں نے اپنا نام مقروض خاں سے تبدیل کر کے محفوظ رکھ لیا ہے اور دے دلا کر نئے نام سے شناختی کارڈ بھی بنوا لیا ہے اس لیے قرض خواہ حضرات میرے پاس آ کر وقت ضائع نہ کریں اور مقروض خاں کو تلاش کریں جس نے یہ قرضے لیے تھے۔ سابق وزیراعظم کی مجوزہ تحریک عدل کا بھی تقاضا ہے کہ انصاف سے کام لیا جائے اور مشتہر کو خواہ مخواہ پریشان کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ احتیاطاً علاقہ ایس ایچ او سے بھی معاملہ طے کر لیا گیا ہے، اس لیے مذکورہ حضرات تھانے جانے کی بھی کوشش نہ کریں کیونکہ وہاں بھی وہ منہ کی کھائیں گے۔ روپیہ پیسہ ویسے بھی ہاتھ کا میل ہے‘ اس کے لیے اتنی بھاگ دوڑ مناسب بھی نہیں لگتی ع
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں
المشتہر: محفوظ خاں‘ چونا منڈی لاہور
رشتہ مطلوب ہے
دبئی پلٹ خوش شکل نوجوان کے لیے رشتہ درکار ہے‘ ضرورت مند خاندان توجہ فرمائیں۔ لڑکے کی عمر ذرا زیادہ ہے اور 65 سال میں بھی آدمی اگر قوت ارادی سے کام لے تو ہرگز بُوڑھا نہیں ہوتا۔ آخر تجربہ بھی کوئی چیز ہوتا ہے۔ سب کو ایک آنکھ سے دیکھتا ہے یعنی ایک ہی آنکھ اس قدر خوبصورت ہے کہ اُسے آسانی سے آہو چشم کہا جا سکتا ہے۔ ذرا اُونچا سنتا ہے لیکن بہرا ہرگز نہیں ہے۔ ذرا سٹائل کے تحت تھوڑا سا لنگڑا کر چلتا ہے‘ اگرچہ بھاگ نہیں سکتا‘ لیکن چلنے میں شیر ہے۔ ہاتھوں میں ہلکا سا رعشہ بھی ہے۔ بالکل نئی وگ لگوائی گئی ہے جو بہت ہی بھلی لگتی ہے۔ موقع پر آ کر ٹرائی کر سکتے ہیں۔ چمکدار اور خوبصورت دانت بھی نئے لگوائے ہیں۔ لڑکی بھی دُلہا کی طرح چندے آفتاب‘ چندے ماہتاب ہونی چاہیے۔ حق مہر اپنی مرضی کا لکھوا سکتے ہیں۔ سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
چشم براہ: پُورا لودھی خاندان‘ پکی ٹھٹھی‘ لاہور
حبس اور گرمی سے نجات حاصل کریں
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا مشتہر کیا جاتا ہے کہ گرمیوں کی آمد آمد کی وجہ سے ہم نے اپنے شائقین کے لیے پیشگی انتظام کر لیا ہے کیونکہ سردی اب جانے ہی والی ہے اور ایسی کڑاکے کی گرمی ہو گی کہ ہوش اڑا دے گی اور لوڈشیڈنگ کا بھانڈا بھی پھوٹے جائے گا جس میں‘ سردیوں کی وجہ سے کمی آئی ہے اور حکومت اس کا خواہ مخواہ کریڈٹ لے رہی ہے؛ چنانچہ ذرا گرمیاں آنے دیں، لگ پتا جائے گا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے ہم نے اپنے شائقین کے لیے پورا انتظام کر لیا ہے اور اصلی کھجور کے پتوں سے دستی پنکھے خاصی تعداد میں بنوا کے رکھ لئے ہیں۔ چند سال پیشتر وزیراعلیٰ پنجاب مینار پاکستان پر جلسہ کرتے ہوئے جو پنکھا جھل رہے تھے وہ ہماری ہی کمپنی کا تیار کردہ تھا۔ کجھور ویسے بھی مقدس درخت ہے‘ اس لیے پنکھے کا پنکھا اور ثواب کا ثواب۔ دام نہایت مناسب۔ ابھی سے خرید کر رکھ لیں کیونکہ موجودہ مقدار محدود ہے۔
المشتہر: الحمدللہ پنکھا فیکٹری‘ شیخوپورہ
گھر بیٹھے‘ انگریزی سیکھیں
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا ہر خاص و عام کے لیے خوشخبری ہے کہ ہم نے ماشاء اللہ قوم کو نہایت قلیل مدت میں انگریزی سکھانے کا بیڑہ اُٹھا رکھا ہے جس سے ہمارے کندھے باقاعدہ درد کرنے لگے ہیں لیکن قومی خدمت کے دوران اتنی قربانی تو دینی چاہیے؛ اگرچہ حکومت کی طرف سے اتنی خدمت کی جا چکی ہے اور اتنی قربانیاں پیش کی جا چکی ہیں کہ اب مزید کی کوئی گنجائش نظر نہیں آتی لیکن اس شعبے میں ابھی کافی کام ہونا باقی ہے چنانچہ ہم نے نہایت قلیل مدت میں اَن پڑھ عوام کو انگریزی زبان جیسی نعمت سے فیضیاب کرنے کا پروگرام ایک عرصے سے بنا رکھا ہے اور ہزاروں انگریزی خواں پیدا کر دیئے ہیں۔ مثال کے طور پر فرفر انگریزی بولنے والی فلم ایکٹریس میرا کو ہم نے ہی اس فن میں مہارت سے سرفراز کیا ہے حتیٰ کہ اب وہ خود انگریزی سکھانے کا ایک ادارہ قائم کرنے کی فکر میں ہیں۔ فیس مناسب‘ دیر نہ کریں۔
المشتہر: میڈ ایزی انگلش سکول‘ ترن تارن
اور‘ اب حسبِ معمول خانہ پُری کے طور پر یہ تازہ غزل:
ہر اک برائی میں حصہ ضرور میرا ہے
فتور سر میں تمہارا‘ قصور میرا ہے
ذرا بھی جس کے شمار و قطار میں ہی نہیں
یہ حُسن تو ہے کسی کا‘ غرور میرا ہے
میں گھر میں بیٹھا ہوں‘ سارے سفر میں ہیں‘ لیکن
اِدھر یہ جسم تھکاوٹ سے چُور میرا ہے
کسی طرح سے مجھے بھی سُنائی تو دیتا
اگر یہ شور بھی نزدیک و دُور میرا ہے
ہے منتظر مرے اندر کی ایک آندھی کا
جو دیکھتے ہو یہ شاخوں پہ بُور میرا ہے
میں جس میں آپ کہیں سے بھی دستیاب نہیں
اِسی لیے یہ زمانہ حضور میرا ہے
میں خود کو ڈھونڈتا پھرتا ہوں‘ پاگلوں کی طرح
جو ہو نہیں رہا ظاہر‘ ظہور میرا ہے
ہے میری طبع ِرسا نارسا حقیقت میں
جو بے لگام ہے اتنا‘ وفور میرا ہے
یہ لوگ ہیں مرے اپنے ہی آر پار‘ ظفرؔ
سبھی کے واسطے دریا عبُور میرا ہے
آج کا مطلع
گھر میں بیٹھے نہ رہو‘ پاس ہمارے آئو
تم اکیلے نہ سہی‘ سارے کے سارے آئو