تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     18-03-2018

سُرخیاں‘ متن اور جواد شیخ کی شاعری

پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی
سیاست عوام کو دھوکا دینا ہے: نواز شریف
نااہل اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی سیاست عوام کو دھوکا دینا ہے‘‘ لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ عوام ہمارے دھوکے سے نکلیں گے تو ہی کسی اور کے دھوکے میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''سنجرانی کے پیچھے کون ہے‘ سب کو پتا ہے‘‘ اگرچہ مجھے کیوں نکالا کی وجہ بھی سب جانتے تھے؛ تاہم کچھ سوالات یقین دہانی کے لیے بھی کئے جاتے ہیں‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''آئندہ انتخابات میں عدالتی اصلاحات ہمارے منشور کا حصہ ہوں گی‘‘ تاکہ منتخب وزیراعظم کو کرپشن اور منی لانڈرنگ وغیرہ جیسے ''معمولی الزامات‘‘ پر فارغ نہ کیا جا سکے اور تیز رفتار ترقی کا سفر جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ ''چور دروازے سے آنے والے کی خواہش پوری نہیں ہو گی‘‘ کیونکہ وہ دروازہ بھی اب ہمارے پاس ہے کہ صحیح طریقے سے کامیاب ہونے کے تو اب امکانات ہی نہیں رہے اور سارا کچھ تبدیل ہو جائے گا۔ آپ اگلے روز احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پاکستان میں خواتین سیاستدانوں کو جنسی
ہراساں کیا جاتا ہے : ریحام خان
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خاں نے کہا ہے کہ ''پاکستان میں خواتین سیاستدانوں کو جنسی ہراساں کیا جاتا ہے‘‘ حالانکہ انہیں کئی اور طریقوں سے بھی ہراساں کیا جا تا ہے۔ میں نے جو سیاست میں حصہ لینا شروع کر دیا تھا تو پھر اسی خوف سے چھوڑ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ ''کسی تعلق کی بنا پر سیاسی حیثیت دی جاتی ہے‘‘ جبکہ میں نے بھی اسی تعلق کی بنا پر سیاست میں حصہ لینا شروع کیا تھا لیکن میرا قصہ ہی پاک کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ''کئی خواتین کو انکار پر سیاست چھوڑنا پڑی‘‘ جن میں میں بدنصیب بھی شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ''انتخابات نظر نہیں آ رہے‘‘ اس لیے میرا خیال ہے کہ مجھے اپنی عینک کا نمبر تبدیل کروا لینا چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک جرمن میڈیا کو انٹرویو دے رہی تھیں۔
چیئرمین نیب ماتحتوں کو طریقۂ کار اپنانیکی ہدایت کریں: رانا ثناء اللہ
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''چیئرمین نیب ماتحتوں کو طریقۂ کار اپنانے کی ہدایت کریں‘‘ تاکہ وہ وہی پرانے طریقۂ کار پر ہی اکتفا کریں جس میں شریف آدمیوں کو اوّل تو پوچھا ہی نہیں جاتا تھا اور اگر پوچھا بھی جاتا ہے تو فائل کو کھڈے لائن لگا دیا جاتا تھا تاکہ ملکی امور اطمینان اور پوری رفتار سے چلتے رہیں جبکہ اسی غلط طریقۂ کار کی وجہ سے ہی تیز رفتار ترقی کا پہیہ جام ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ڈی جی ایل ڈی اے کی گرفتاری پر اعتراضات نیب کے سامنے رکھے تھے‘‘ کہ اُنہیں پکڑو گے تو خادمِ اعلیٰ سمیت ہم سب دھر لئے جائیں گے اور صوبہ پنجاب کیا‘ پورے ملک میں افراتفری پھیل جائے گی اور امن عامہ کو خطرے کی صورت پیدا ہو جائے گی جبکہ یہ ہوائی بھی دشمنوں کی اڑائی ہوئی ہے کہ وہ شہبازشریف کے فرنٹ مین ہیں حالانکہ شہبازشریف ماشاء اللہ اپنے پائوں پر کھڑے ہیں اور انہیں کسی فرنٹ مین کی ضرورت ہی نہیں۔ آپ اگلے روز پنجاب اسمبلی کے سامنے میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
تحریک انصاف نے ارب پتیوں
کو سینیٹ کے ٹکٹ بیچے: اکبر ایس بابر
پی ٹی آئی فائونڈیشن گروپ کے رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف نے ارب پتیوں کو سینیٹ کے ٹکٹ بیچے‘‘ جبکہ چیئرمین عمران خاں نے اس سلسلے میں مجھ سے بھی تعاون طلب کیا تھا لیکن میں نے کہہ دیا تھا کہ مجھ پر کوئی اعتبار ہی نہیں کرے گا اور یہ بھی خدانخواستہ میری کوئی کوئی سازش ہے اور انہیں مشورہ دیا تھا کہ ٹکٹوں کو باقاعدہ نیلام کر دینا بہتر رہے گا کیونکہ اس سے دھوکا دہی کا امکان باقی نہیں رہتا۔ لیکن میرے سمجھانے کے باوجود عمران خان نے میری موجودگی ہی میں سارے ٹکٹ بیچ دیئے اور میری طرف داد طلب نظروں سے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ''تحریک انصاف کی سیاست نظریات کی کم اور اقتدار کی زیادہ رہی ہے‘‘ حالانکہ نظریات کے بغیر بھی ٹھیک ٹھاک سیاست ہو سکتی ہے اور میری درخشاں مثال سب کے سامنے ہے کہ کسی نظریے کے بغیر ہی اپنا دھڑا کیسی کامیابی سے چلا رہا ہوں کہ بس کچھ نہ پوچھیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل میں شریکِ گفتگو تھے۔
اور‘ اب جواد شیخ کی شاعری کے کچھ نمونے دیکھیے :
کیا ہے جو ہو گیا ہوں میں تھوڑا بہت خراب
تھوڑا بہت خراب تو ہونا ہی چاہیے
دل کو بس ایک اشارہ کیجے
دیکھیے کیسے چلا چلتا ہے
ایسے چلتا ہے ترے ہجر میں وقت
جیسے اک آبلہ پا چلتا ہے
وہ مرے ساتھ نہ چل پائے گا
اُس کے چلنے سے پتا چلتا ہے
...............
کس نے یہ گرد اُڑا رکھی ہے
کون ہے قافلہ سالار یہاں
کوئی سوتا نہیں ڈر کے مارے
کوئی ہوتا نہیں بیدار یہاں
تم بھی ہو جائو گے اچھے جوادؔ
کون ہوتا نہیں بیمار یہاں
...............
تم سے ناراض تو میں اور کسی بات پہ ہوں
تم مگر اور کسی وجہ سے شرمندہ ہو
آج کا مطلع
اتنے بھی خوش نہیں ہیں تمہارے بغیر ہم
بس جی رہے ہیں عمر گزارے بغیر ہم

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved