تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     05-04-2018

شاعری کی یہ کتابیں چھپ گئی ہیں... (2) اور شعر و شاعری

معانی سے زیادہ: نجیبہ عارف کی غزلوں‘ آزاد اور نثری نظموں کا مجموعہ ہے جسے شہر زاد کراچی نے شائع کیا اور قیمت 300 روپے رکھی ہے۔ پس سرورق شاعرہ کا تعارف درج ہے۔ انتساب تم سب کے نام ہے جن سے مل کر میں بنتی ہوں۔ آغاز میں حافظ شیرازی کا ایک شعر درج ہے۔
رُکے ہوئے آنسو:ممتاز راشد لاہور ہی کا مجموعہ کلام ہے جسے خیال و فن پبلشرز لاہور نے چھاپا اور اس پر قیمت درج نہیں ہے۔ پس سرورق رائے دینے والوں میں علی اصغر عباس‘ اسلام عظمی‘ پروفیسر شفیق احمد خاں اور محمد ظہیر بدر شامل ہیں۔ انتساب خالد شریف‘ اعتبار ساجد‘ غلام حسین ساجد کے نام ہے۔
میرے لیے کہو تم:شیریں گل رانا کا مجموعۂ کلام ہے جسے پہچان پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور قیمت 250 روپے رکھی ہے۔ انتساب تمام درد آشنا لوگوں کے نام ہے۔ پیش لفظ زاہد شمسی کے قلم سے ہے پس سرورق تحریر ڈاکٹر شہناز مزمل کے قلم سے ہے۔ اپنی بات کے عنوان سے شاعرہ کی اپنی تحریر ہے۔
تریاق:مظہر الحق کی غزلوں اور نظموں کا مجموعہ ہے جسے شیخ مبارک علی نے چھاپا اور قیمت 350 روپے رکھی ہے۔ انتساب اپنے والدین کے نام ہے‘ پس سرورق آراء وحید احمد اور گلزار(بھارت) کے قلم سے ہیں۔ مزید رائے دہندگان میں ایوب خاور اور سید مبارک شاہ ہیں‘ پیش لفظ شاعر کا قلمی ہے۔
رات ہنستی ہے:شفیق احمد خاں کی طویل نظم ہے جسے ادراک پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور اس کی قیمت 150 روپے رکھی ہے۔ انتساب رحمان، زمان اور برہان کے نام ہے۔ دیباچے ڈاکٹر خواجہ محمد ذکریا‘خورشید رضوی اور ڈاکٹر غافر شہزاد نے لکھے ہیں۔ پس سرورق شاعر کی تصویر ہے۔
رُوبرو محبت ہے:نوید مرزا کی غزلوں کا مجموعہ ہے جسے رحمانیہ کتاب مرکز لاہور نے چھاپ کر قیمت 300روپے رکھی ہے۔ انتساب والدہ مرحومہ کے نام ہے۔دیباچہ نگاروں میں اظہار شاہین‘ مقصود عامر‘ محمد نعیم مرتضیٰ اور محمد نوید مرزا (پیش لفظ) شامل ہیں۔ پس سرورق شاعر کی تصویر درج ہے۔
زرناب:احمد افتخار کی غزلوں کا مجموعہ ہے جسے نظمینیہ پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور قیمت 450 روپے رکھی ہے‘ انتساب امی ابو کے نام ہے۔ دیباچہ دلاور علی آذر نے لکھا ہے جبکہ پیش لفظ شاعر کا قلمی ہے۔ پس سرورق ایک شعر کے ساتھ شاعر کی تصویر ہے۔
جھیل کناریـ:شاداب صدیقی کی نظموں اور غزلوں کا مجموعہ ہے جسے بزم شاداب کراچی نے چھاپا اور قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ انتساب ساقی جاوید (مرحوم)، حمید اللہ خاں، آذر سیمابی (مرحوم) حیرت الہ آبادی (مرحوم) اور سہیل غازی پوری کے نام ہے۔ دیباچے میں امین جالندھری‘ اکرم کنجاہی‘ شاکر کنڈان و دیگران۔
سمندر میں ستارہ:عمرانہ مشتاق کی نظموں اور غزلوں کا مجموعہ ہے جسے پبلشنگ ہائوس یونیورسٹی آف مینجمنٹ لاہور نے چھاپا اور قیمت جس پر درج نہیں ہے۔ پس سرورق امجد اسلام امجد اور اندرون سرورق حسین مجروح اور اعتبار ساجد نے لکھے ہیں۔ دیباچے حسن عسکری کاظمی اور جان کاشمیری۔
انجیلِ عجم:حسن سرفراز کی نظموں کا مجموعہ ہے جسے نگاہ پبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور قیمت 300 روپے رکھی ہے۔ انتساب ابو کے نام ہے۔ پس سرورق شاعر کی تصویر اور نظم درج ہے۔ 
خواب گاہ میں ریت:مبشر سعید کی غزلوں کا مجموعہ ہے جسے مثال پبلشرز فیصل آباد نے شائع کیا ہے اور اس کی قیمت 300 روپے رکھی ہے۔ پس سرورق شاعر کی تصویر اور خورشید رضوی کی رائے درج ہے۔ انتساب دادا صاحب کے نام ہے۔ دیباچہ ڈاکٹر معین نظامی نے لکھا ہے۔
آوازئہ خوشبو:منظور ثاقب کی نظموں‘ غزلوں اور گیتوں کا مجموعہ جسے مثال پبلشرز فیصل آباد نے چھاپا اور قیمت 300 روپے رکھی ہے۔ انتساب برداشت اور درگزر کے نام ہے‘ دیباچے محمود شام اور ڈاکٹر طاہر تونسوی نے لکھے ہیں‘ پس سرورق رائے دینے والوں میں ڈاکٹر انوار احمد‘ شہزاد احمد‘ امجد اسلام امجد‘ ڈاکٹر عاصی کرنالی اور ریاض مجید شامل ہیں۔
شجر تسبیح کرتے ہیں:عباس تابش کی غزلوں کا مجموعہ ہے جسے الحمدپبلی کیشنز لاہور نے چھاپا اور قیمت 300 روپے رکھی ہے یہ اکادمی ادبیات کی ایوارڈ یافتہ کتاب ہے۔ دیباچہ ڈاکٹر ضیاء الحسن کے قلم سے۔ انتساب جان سعدی و ہاویہ تابش کے لیے ہے۔ پس سرورق شاعر کی تصویر ہے۔ 
آنکھیں پڑھ لیں: شکور احسن کی غزلوں اور نظموں کا مجموعہ ہے جسے پوٹھوہار رہتل اوسار پبلی کیشنز مندرہ‘ گوجر خاں نے چھاپا اور قیمت 200 روپے رکھی ہے۔ انتساب عطیہ کے نام ہے‘ اشارہ کے عنوان سے ڈاکٹر روش ندیم نے دیباچہ لکھا ہے۔ پس سرورق شاعر کے منتخب اشعار درج ہیں۔
اس اندھیرے سے پرے:میر ظفر حسن کی نظموں کا مجموعہ ہے جسے اکادمی بازیافت کراچی نے چھاپا اور قیمت 400 روپے رکھی ہے۔ پس سرورق رائے دہندگان میں ڈاکٹر جمیل جالبی‘ جون ایلیا‘ پروفیسر سحر انصاری اور افتخار عارف شامل ہیں۔ انتساب ہارون احمد شیخ کے نام ہے۔ دیباچہ رضی مرتضیٰ نے لکھا ہے۔ اندرون سرورق مبین مرزا کے قلم سے ہے۔
پاکستانی ادب 2011 (شاعری):اسے آصف ثاقب اور احمد حسین مجاہد نے مرتب کیا اور اکادمی ادبیات پاکستان نے شائع کیا اور قیمت 300 روپے رکھی ہے۔ پیش لفظ الگ الگ مرتبین کے قلم سے ہیں۔ دیباچہ چیئرمین (حرف آغاز) چیئرمین ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو کے قلم سے ہے۔
ہاسا خاصا:طنزیہ و مزاحیہ غزلوں کا مجموعہ از ڈاکٹر عزیز فیصل‘ ناشر ماورا لاہور‘ قیمت 500 روپے ہے۔ انتساب مرحوم والدین کے نام ہے۔ پس سرورق ناشر اور شاعر خالد شریف کی رائے دیباچے ڈاکٹر اشفاق احمد ورک‘ سرفراز شاہد اور ڈاکٹر افتخار الحسن نے لکھے ہیں۔
اور‘ اب آخر میں کچھ شعر و شاعری :
دادِ سخن سمیٹ کے خالی ہوا تو پھر
اپنے کسی کمال کا اک رنج سا ہوا (مقصود وفا)
تُو ملا ہے تو گئی عُمر پلٹ آئی ہے
کیسا لڑکا سا میں اندر سے نکل آیا ہوں (ثناء اللہ ظہیر)
دی تھی آواز اور کو میں نے 
نام ایک اور کا پُکارا تھا
تنگیٔ جاہے اُس کے ہونے سے
ورنہ اچھا بھلا گزارا تھا
اپنا سب کچھ یہیں پہ چھوڑ گیا
لے گیا ساتھ جو ہمارا تھا
ٹھنڈے چولہوں کی تیز آگ یہاں
گھروں کے گھر جلاتی جا رہی ہے (ضمیر طالب)
اِک نیا راستا نکلتا ہے
جب کوئی راستا نہیں ہوتا
دُوریاں ہیں کہ بڑھتی جاتی ہیں
گھر اگرچہ جُڑا ہے گھر کے ساتھ
خوشی ہوئی کہ ملاقات رائیگاں نہ گئی
اُسے بھی میری طرح یاد تھی کوئی کوئی بات (نعیم ضرار)
آج کامقطع
کسی کے دل میں ہیں کمرے بھی‘ کھڑکیاں بھی‘ ظفر
وہاں میں رہ نہیں سکتا مگر مکاں کوئی ہے

 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved