جو لوگ کامیابی کی شاہراہ پر گامزن ہونے کے معاملے میں سنجیدہ ہوتے ہیں وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کامیابی کے لیے ضروری سمجھے جانے والے تمام عوامل کا بھرپور انتظام کیا جائے۔ اگر آپ بھی اپنی کامیابی کے بارے میں سنجیدہ ہیں تو اس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ جن باتوں سے کامیابی یقینی ہو پاتی ہے انہیں کسی بھی طور نظر انداز نہ کیا جائے۔ صلاحیت، مہارت اور موقع شناسی انتہائی اہم ہیں مگر بہت سے لوگ ان امور کا خیال رکھنے کے باوجود کامیاب نہیں ہوپاتے۔ سبب اس کا یہ ہے کہ بھرپور کامیابی کے لیے ایسے لوگوں کی سنگت بھی لازم ہے جو آپ کی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھتے ہوں اور آپ کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہوں۔ بھرپور احترام کی نظر سے دیکھنے والے ہی آپ میں غیر معمولی اعتماد پیدا کرنے کا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔ جب آپ اپنے مزاج سے مطابقت رکھنے والوں کے ساتھ کام کرتے ہیں تو صلاحیتوں کو بروئے کار لانا قدرے آسان اور خوش کن ہو جاتا ہے۔ جب آپ کے قریبی حلقے میں آپ سے ذہنی ہم آہنگی رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں تو ان کی طرف سے آپ کو ہر معاملے میں بروقت فیڈ بیک ملتا رہتا ہے۔ یہ فیڈ بیک ہی آپ کے لیے اِکسیر کا کام کرتا ہے۔ جب لوگ آپ کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہیں، آپ کی کارکردگی کے بارے میں اپنی بھرپور رائے دیتے ہیں تب آپ میں مزید بہت کچھ کرنے کی لگن انگڑائیاں لینے لگتی ہے۔
یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ جب آپ اپنے قریب منفی سوچ رکھنے والوں کو رکھتے ہیں تو ہر قدم پر مایوس کن باتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جو لوگ زندگی کے تاریک پہلوؤں پر نظر رکھتے ہیں اور ہر معاملے میں ناموافق نتائج کے بارے میں سوچتے رہنے کو زندگی کا اصل مقصد گردانتے ہیں ان کی صحبت آپ کے لیے زہر قاتل ثابت ہوسکتی ہے۔ منفی سوچ رکھنے والے کبھی کامیابی کے بارے میں نہیں سوچتے۔ وہ ہر معاملے میں صرف ناکامی کو ذہن نشین رکھتے ہیں۔ ان کے ذہن میں صرف یہ بات چل رہی ہوتی ہے کہ اگر کوئی کام کیا جائے گا تو نتیجہ ناکامی کی صورت میں برآمد ہوگا۔ خدشات پر مبنی یہ سوچ ان کی پوری زندگی پر محیط ہوتی ہے۔ منفی سوچ خیالات پر تصرف پاکر ان کی زبان پر آتی ہے۔ ایسے لوگ جب بھی بات کرتے ہیں، معاملات کے تاریک اور مایوس کن پہلوؤں ہی پر زور دیتے ہیں۔ اگر آپ کے ارد گرد ایسے لوگ ہیں تو سمجھ لیجیے کہ کامیابی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہوتی رہیں گی۔ جن لوگوں کی سوچ منفی ہو وہ آپ کو کسی بھی معاملے میں کوئی مثبت رائے نہیں دے سکتے۔ ان کے مشورے نیم دلانہ ہوتے ہیں۔ ان کے لہجے کی پژمردگی آپ کو مزید مشکلات سے دوچار کردے گی۔ جو صرف ناکامی پر نظر رکھتے ہوں وہ بھلا کس طور پر کامیابی کی طرف بڑھنے میں آپ کی مدد کرسکیں گے؟
بھرپور کامیابی آپ سے رجائیت کا مطالبہ اور تقاضا کرتی ہے۔ اگر آپ معاملات کے روشن پہلوؤں پر توجہ نہیں دیں گے تو ناکامی ہی کے بارے میں سوچتے اور کوئی بھی قدم اٹھاتے ہوئے ڈرتے رہیں گے۔ رجائیت صرف مخصوص معاملات میں پرامید رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ ہمیں اس رویے اور فکر کو زندگی کے ہر پہلو پر محیط کرنا ہے۔
کامیابی کسی ایک قدم کے اٹھانے کا نام نہیں۔ ہم زندگی بھر جو کچھ کرتے ہیں اسی کی بنیاد پر ہماری کامیابی یا ناکامی کا تعین ہوتا ہے۔ اگر ہم اپنے قریب مایوس اور تھکے ہوئے ذہن کے لوگوں کو رکھیں گے یا خود ان کے قریب جائیں گے تو ہماری اپنی سوچ میں بھی پژمردگی اور قنوطیت در آئے گی۔ کامیابی کے بنیادی اصولوں کے بارے میں سیر حاصل بحث پر مبنی کتابیں لکھنے والوں نے لکھا ہے کہ ہم بھرپور تیاری کے ساتھ اپنی منزل کی طرف بڑھنے کے قابل اسی وقت ہو پاتے ہیں جب ماسٹر مائنڈ گروپ کی تشکیل میں کامیاب ہو پاتے ہیں۔ ماسٹر مائنڈ گروپ سے مراد وہ لوگ ہیں جن سے آپ کی گاڑھی چھنتی ہے۔ آپ کے تعلقات انہی لوگوں سے بہتر ہوسکتے ہیں جو آپ کی بات اچھی طرح سمجھتے ہوں اور اس کی قدر بھی کرتے ہوں۔ آپ بھی جب کسی کی بات سن اور مان کر احترام کرتے ہیں تو جواب میں احترام ملتا ہے۔ ماسٹر مائنڈ گروپ دراصل ہم خیال لوگوں کا گروہ ہوتا ہے جس میں لوگ اپنے شعبے یا مشاغل کے حوالے سے یکساں فکر تلاش کرتے ہیں۔ آپ فطری طور پر انہی لوگوں سے قربت محسوس کرسکتے ہیں جو آپ کے سے خیالات رکھتے ہوں اور آپ کے خیالات کو پوری توجہ سے سن کر آپ کے موقف کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہوں۔ خیالات کی ہم آہنگی کا مطلب محض ہاں میں ہاں ملانا نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جن لوگوں سے گاڑھی چھنتی ہے اور خیالات ملتے ہیں ان کی رائے کا احترام کیا جائے اور ان کی ہر اس بات پر آمنا و صدقنا کہا جائے جس سے اختلاف کی بظاہر کوئی گنجائش نہ ہو۔ اگر آپ اپنے قریبی حلقے میں شامل لوگوں پر نظر ڈالیں تو اندازہ ہوگا کہ آپ نے انہی لوگوں کو قریب آنے دیا ہے جو آپ کے خیالات کو توجہ سے سنتے ہیں اور اختلاف کے باوجود آپ کی رائے کو اہم گردانتے ہیں۔ ہر انسان انہی لوگوں کو پسند کرتا ہے جو اس کے لیے اہم ہوں۔ اور اہم وہی لوگ ہوتے ہیں جو کسی نہ کسی طرح ہماری زندگی کی معنویت میں اضافے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔
حقیقی اور بھرپور کامیابی یقینی بنانے کے لیے ایسے تمام لوگوں سے دور رہیے جو آپ کی زندگی میں الجھنیں پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ آپ کے لیے اور بھی بہت سے لوگ طرح طرح کی الجھنیں پیدا کرسکتے ہیں مگر اس معاملے میں قنوطیت پسند لوگ سب سے بڑھ کر ہیں۔ یہ لوگ وہ ہیں جو آپ کو کسی بھی حال میں کامیاب دیکھنے کے متمنی نہیں۔ ان کی نیت کو ثابت کرنے پر محنت کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ تو اپنی کامیابی کے بارے میں بھی کبھی نہیں سوچتے! جو اپنی کامیابی کے بارے میں نہ سوچتے ہوں وہ آپ کی کامیابی کے بارے میں کس طور سوچیں گے، کس طرح سنجیدہ ہوں گے؟
جب آپ ناکامی پسند لوگوں سے دوری اختیار کریں گے تب آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ نے اپنے وجود کے ہر پہلو پر کتنا بڑا احسان کیا ہے۔ جو لوگ ہر وقت مایوسی کی رَو میں بہتے ہیں وہ ہمیشہ دوسروں کی ہر بلندی سے الرجک رہتے ہیں اور کسی نہ کسی طور انہیں بھی پستی میں لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ زندگی کا بنیادی تقاضا یہ ہے کہ سہولت پیدا کرنے والوں سے قربت اختیار کیجیے اور رکاوٹ بننے والوں سے دور رہیے۔
کامیابی کسی ایک قدم کے اٹھانے کا نام نہیں۔ ہم زندگی بھر جو کچھ کرتے ہیں اسی کی بنیاد پر ہماری کامیابی یا ناکامی کا تعین ہوتا ہے۔ اگر ہم اپنے قریب مایوس اور تھکے ہوئے ذہن کے لوگوں کو رکھیں گے یا خود ان کے قریب جائیں گے تو ہماری اپنی سوچ میں بھی پژمردگی اور قنوطیت در آئے گی۔ کامیابی کے بنیادی اصولوں کے بارے میں سیر حاصل بحث پر مبنی کتابیں لکھنے والوں نے لکھا ہے کہ ہم بھرپور تیاری کے ساتھ اپنی منزل کی طرف بڑھنے کے قابل اسی وقت ہو پاتے ہیں جب ماسٹر مائنڈ گروپ کی تشکیل میں کامیاب ہو پاتے ہیں