تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     08-05-2018

سُرخیاں‘ متن اور شعر و شاعری

عمران‘ زرداری شکست نہ دے سکے تو مجھے
چور دروازے سے نکلوا دیا: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''عمران‘ زرداری مجھے شکست نہ دے سکے تو مجھے چور دروازے سے نکلوا دیا‘‘ اور چور دروازوں سے وہی سلوک کرنا چاہیے جو چوروں سے کرنا چاہیے جس کے لیے بار بار عوام کو گرمی دلوا چکا ہوں لیکن وہ برف میں لگے اور گٹوں پر راکھ مل کر بیٹھے ہوئے ہیں اور انہیں میرے جیل جانے کا بھی پتا چل گیا ہے‘ اسی لیے طوطا چشمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''سب میرے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے ہیں‘ آپ بھی ان کے پیچھے پڑ جائیں‘‘ لیکن سارا وقت ہاتھ دھونے ہی میں ضائع نہ کردیں اور بغیر ہاتھ دھوئے ہی یہ نیک کام کر گزریں‘ اگرچہ ان کے ہاتھ میری طرح کافی میلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عوام کے ووٹ سے نااہلی کا فیصلہ بدل سکتا ہے‘ اس لیے مجھے ووٹ دو‘‘ اور میں ووٹ ہی لینے کے لیے بار بار زاروزار پکار رہا ہوں ورنہ میرے نزدیک آپ کو جتنی اہمیت حاصل ہے آپ اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ آپ اگلے روز مانسہرہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔
نگران سیٹ اپ غیرجانبدار نہ 
ہوا تو احتجاج کریں گے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ''نگران سیٹ اپ غیر جانبدار نہ ہوا تو احتجاج کریں گے‘‘ اور دھرنے سے حکومت اور عوام کی مت مار دیں گے‘ اس لیے حکومت، اپوزیشن اور عوام اگر خیریت چاہتے ہیں تو غیرجانبدار سیٹ اپ لائیں ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا‘ اگرچہ حکومت کے نزدیک پہلے بھی مجھ سے برا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''شہبازشریف کے سیاسی کردار سے جلد پردہ اٹھائوں گا‘‘ جبکہ میرے سیاسی کردار سے کوئی پردہ نہیں اٹھا سکتا کیونکہ میرا کوئی سیاسی کردار ہے ہی نہیں جبکہ الزام تراشی کو تو کبھی سیاسی کردار نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ''لوگ ان کی شکلوں سے بیزار ہیں‘‘ اور مجھے یہ بات کئی لوگوں نے خود بتائی ہے‘ اگرچہ لوگوں کی باتوں پر کچھ زیادہ اعتبارنہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ''ارکان ان کی پارٹی چھوڑ رہے ہیں‘‘ اگرچہ ہمارے کچھ لوگ بھی پارٹی چھوڑ رہے ہیں لیکن ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ جتنے لوگ پارٹی چھوڑتے ہیں‘ اتنے ہی باہر سے اور آ جاتے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک ملاقات کر رہے تھے۔
زرداری‘ نیازی نے صرف مایوسی دی
عوام ہمیں ووٹ دیں گے: شہبازشریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''زرداری‘ نیازی نے صرف مایوسی دی‘ عوام ہمیں ووٹ دیں گے‘‘ کیونکہ ہم نے اگر دیا کچھ نہیں تو ملک اور عوام سے لیا تو بہت کچھ ہے جبکہ زرداری کے تو چھ ارب ہم برسرِاقتدار آ کر نکلوا لیں گے اور حکومت اگر ہم سے کچھ نکلوا نہ سکی تو ویسے ہی ضبط کر لے گی چنانچہ اسی خطرے کے پیش نظر ہم نے جاتی امرا سمیت بہت کچھ ٹھکانے لگا دیا ہے۔آپ اگلے روز وفاقی وزیر خرم دستگیر اور وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔
ایم ایم اے کی بحالی کا مقصد پاکستان
کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل ہے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ایم ایم اے کی بحالی کا مقصد پاکستان کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل ہے‘‘ اگرچہ والد صاحب تو اس کے حق میں نہیں تھے اور انہوں نے صاف کہہ دیا تھا کہ ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شریک نہیں تھے جبکہ مرحوم و مغفور نے محترمہ فاطمہ جناح کے مقابلے میں جنرل ایوب خان کی حمایت کی تھی اور خاکسار بھی ہر حکومت کا حامی رہا ہے‘ وہ سول ہو یا فوجی‘ انہوں نے کہا کہ ''پاکستان‘ سعودیہ اور ایران کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہے‘ عالم اسلام متحد ہو‘‘ جبکہ سب سے پہلے تو ہم علمائے کرام کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ آپ اگلے روز مولانا عبدالقیوم‘ مولانا امجد و دیگران سے فون پر بات کر رہے تھے۔
اور اب کچھ شعر و شاعری بھی ہو جائے:
اب تک کہیں سے لوٹ کے آئے نہیں ہیں ہم
اپنے ہی انتظار میں عرصہ گزر گیا (رستم نامیؔ)
ہزار لوگوں میں دوچار بھی نہیں نکلے
مری طرف تو مرے یار بھی نہیں نکلے
وہ جن کے مشورے پر سارے پیڑ کاٹ دیئے
وہ لوگ سایہ ٔدیوار بھی نہیں نکلے (زبیر قیصر)
کِھلے ہوئے گلاب سے کہا جنوں نے خواب سے
اِدھر بھی دیکھ دشت میں غبار پھیلتا ہوا (نوید فدا ستی)
میں جانتی ہوں کوئی اور بھی ہے اس کے قریب
رہے نہ ساتھ مرے‘ پر کبھی ملا تو کرے
سو‘ اُس فقیر سے کہنا کہ تھک گئی ہوں میں
دعا مجھے نہیں دیتا تو بددعا ہی کرے
اگرچہ ختم ہوئے سلسلے صدفؔ اس سے
کسی سے وہ مرا پوچھے‘ کبھی پتا تو کرے (ڈاکٹر صغریٰ صدف)
وہ ہر کسی کو بتا کر جدا نہیں ہوتے
کسی کسی پہ کرم کی نگاہ کرتے ہیں (راکب مختار)
اب وہ پورا اِدھر نہیں ہوا
اب وہ آدھا اُدھر بھی ہوتا ہے (آصف انجم)
لوگ اس بات پہ گھر اپنے جلا دیتے ہیں
پاس بیٹھے ہیں کئی آگ بجھانے والے
یہ مشیں دل کی کبھی ٹھیک چلا کرتی تھیں
اب تو پرزے ہیں سبھی شور مچانے والے
آگلے مل کے مری نیند سے رخصت ہو جا
اور بھی لوگ ہیں کچھ خواب میں آنے والے (اشفاق شاہین)
آج کا مطلع
برا ہو کہ اچھا نہیں چاہیے
یہ پتلی تماشہ نہیں چاہیے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved