تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     19-05-2018

ماں بولی دی ویل

پنجابی زبان کی تازہ مطبوعات کا مختصر حاضر ہے: 
توں گھر چلا جا
معروف جریدے ''پنچم‘‘ کے ایڈیٹر مقصود ثاقب کی کہانیوں کا مجموعہ ہے جسے انہوں نے اپنے ادارے (سچیت)کی طرف سے خود چھاپا ہے۔ انتساب ماں پیو گل بیباں، رحمت علی گوپے راکے نام ہے۔ کتاب پیپر پیک پر چھپی ہے، ٹائٹل دیدہ زیب اور قیمت 100 روپے رکھی گئی ہے۔ کتاب میں کل 20 کہانیاں شامل ہیں۔
دوجا پاسا
ہماری ممتاز اور دلیر شاعرہ انجم قریشی کا دوسرا مجموعہ نظم ہے جسے ''سانجھ‘‘ لاہور نے چھاپا اور قیمت 250 روپے رکھی ہے۔ انتساب احمد تے علی دے ناں جیہڑے میری ککھ دے ویہڑے وچ کھیڈے، میری ماں لئی جیہدے نال میریاں لڑائیاں مک گیاں نیں، میرے پیو واسطے جیہدے نالوں سوہنا حالی وی کوئی نہیں۔ پس سرِورق مصنفہ کا خاکہ۔
طوطا پنج رنگیا
اپنی خاص طرز کی شاعرہ شکیلہ جبیں کی نظموں کا تیسرا مجموعہ جسے سانجھ نے چھاپا اور قیمت دو سو روپے رکھی ہے۔انتساب اپنی ماں نے ناں جنہیں میں چٹی ددھ تانی،تے رب دی ساجھی بن کے اپنے لہو نال پھل پائے تے آنکھن لگی طوطا پنج گنجیا۔ یہ طویل نظم سی حرفی کے انداز میں ہے۔آخر میں مشکل الفاظ کے معانی دئیے گئے ہیں۔
پیار چنھاں
انور ندیم علوی کی نظموں کا مجموعہ ہے جسے خزینہ علم و ادب لاہور نے چھاپا اور قیمت 200 روپے رکھی ہے۔ انتساب پنجابی اردو تے انگریزی دے مہان شاعر تے پیارے انسان سعد اللہ شاہ ہوراں دے ناں ہے۔ شروع میں ایک صفحہ پر احمد ندیم قاسمی کی رائے ہے پس سرورق شاعر کی تصویر اور شاعر ہی کے دو شعر درج ہیں۔
کاں واہگے بارڈر
مدثر بشیر کی کہانیوں کا مجموعہ ہے جسے سانجھ نے چھاپا اور قیمت 250 روپے رکھی ہے۔ انتساب اس طرح سے ہے ، نجم حسین سید دی ویل،اچیچے کہانی کار کلونت سنگھ ورک ہوراں دے ناں۔ آغاز میں شاہ حسین کا یہ مصرعہ درج ہے ع
متراں لکھ کتابت بھیجی، لگا بانی پھراں تڑ پھیندا
کوکدے پندھ، کرلاندے پاندھی
عبدالباسط بھٹی کا سرائیکی زبان میں سفر نامہ جسے جھوک پبلشرز دولت گیٹ ملتان نے چھاپا اور قیمت 100 روپے رکھی ہے۔ انتساب اشاک تے سچاک دے ناں۔ شروع میں رسول حمزہ توف کی ایک تحریر سے اقتباس ہے۔ دیباچے قیس فریدی اور گنگ رام روحیلہ (پروفیسر مظہر محمود) نے تحریر کیے ہیں۔ پس سرِ ورق مصنف کی تصویر اور تعارف۔
ڈیوا بلدا پئے
عبدالباسط بھٹی ہی کی دوسری کتاب سرائیکی میں، جس کا موضوع ملتان ہے اور ملتان کی تاریخ اور تہذیب کا آئینہ ہے۔اسے جھوک پبلشرز ملتان نے چھاپا اور قیمت 200 روپے رکھی ہے۔ انتساب انہاں یا تریاں دے ناویں جنہاں وسیب اچ سوچ تے فکر دے دیوے بالین۔ پس سرورق محبوب تابش کی تحریر، مصنف کی تصویر ہے۔
تما ہی پنجابی ادب
یہ لاہور سے شائع ہونے والے اس جریدے کا تازہ شمارہ ہے جسے قاضی جاوید ، سعید بھٹا، مشتاق صوفی اور پروین ملک لاہور پنجابی ادبی بورڈ کے لئے شائع کرتے ہیں۔ اسے آپ افضل احسن رندھاوا نمبر بھی کہہ سکتے ہیں جس میں پنجابی کے اس لیجنڈ کی تصاویر، حالات زندگی اور منتخب نظم و نثر شامل کی گئی ہیں۔ مرحوم پر اہم ادیبوں کے مضامین بھی شامل قیمت 100 روپے۔
تماہی پنجابی ادب (جولائی سے ستمبر 2016)
اس شمارے کے لکھنے والوں میں خالد حسین، احمد سلیم، پروفیسر سکھدیو سنگھ ،نادیہ خان، زاہد ۔حسن، رحیم طلب، اجیت کور/ عمران احمد، توقیر چغتائی، نیلما ناہید درانی، اعجاز اور سعید احمد شامل ہیں، صفحات 112 اور قیمت 100 روپے ہے۔
تماہی پنجابی ادب اکتوبر 2016 توں جون 2017 
اس کے لکھنے والوں میں ڈاکٹر سعید بھٹا، تنویر ظہور، ڈاکٹر ریاض قدیر، صدام حسین، ثقلین انجم، پروین ملک، خالد حسین، زاہد حسن، سید نصرت بخاری، اعجاز عبدالمجید نجفی/ معین نظامی، منوج کمار؍ خالد فرہاد دھاریوال، گل زیب عباسی شامل ہیں۔
پنچم مارچ 2018
مقصود ثاقب اور فائزہ رعنا کی ادارت میں لاہور سے شائع ہونے والے اس جریدے کے لکھنے والوں میں جگجیت سنگھ آنند، ہما صفدر، افضل راجپوت، فیاض باقر، سلیم شہزاد، پرویز ڈار، مستک رسال ، زاہد مسعود، سیدہ ظل ہما بخاری، عظمیٰ، نجم حسین سید، زبیر احمد، راجہ صادق اللہ، نثار خاں، آصف ثاقب اور دیگران ‘قیمت 50 روپے۔
پنچم اپریل 2018 
اس شمارے کے لکھنے والوں میں برتولت بریخ، بابا سوہن سنگھ بھکنا، پریم سنگھ بجاج، ہما صفدر، مانو جاوید، ظل ہما بخاری، تنویر قاضی، زاہد مسعود، سلیم شہزاد، امرجیت کور ہردے، جاوید آصف، صفدر ڈوگر، نجم حسین سید، ہری کرشن دیو سرے، تنویر سید، راجہ صادق اللہ، نثار خان، محمود احمد قاضی، جاوید آصف ، انزا عظمیٰ و دیگران قیمت 100 روپے۔
آج کا مقطع
وہ نہیں موجود جس شے کی ضرورت ہے، ظفر
جو نہیں درکار وہ کیسی فراوانی میں ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved