نواز شریف حالات کا بہادری سے مقابلہ
کریں گے‘ کبھی معافی نہیں مانگیں گے: مریم
مستقل نا اہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نواز شریف حالات کا بہادری سے مقابلہ کریں گے‘ کبھی معافی نہیں مانگیں گے‘‘ کیونکہ حالات کا مقابلہ کرنے کے علاوہ کوئی آپشن ہی نہیں ہے اور اگر واپس نہ آئیں‘ تو انٹرپول والے باندھ کر لے آئیں گے اور جہاں تک معافی نہ مانگنے کا تعلق ہے‘ تو معافی تو تب مانگیں‘ اگر ملنے کی کوئی امید ہو اور جس کی سمری نہ نگران وزیراعظم بھیج سکتے ہیں‘ نہ آئندہ بننے والا وزیراعظم‘ یعنی عمران خان سے اس کی کیا امید ہو سکتی ہے‘ وہ تو یہی کہیں گے کہ اسے وہاں مارو ‘جہاں پانی نہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف کے خلاف ہر چال ناکام ہو رہی ہے‘‘ اور باقی ریفرنسوں میں بھی اگر فیصلہ خلاف آیا‘ تو یہ چال مزید ناکام ہو گی ‘ کیونکہ باقی عمر وہ آرام سے جیل میں ہی گزارنا چاہتے ہیں اور ان کی یہ خواہش پوری ہوتی نظر بھی آ رہی ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے بات چیت کر رہی تھیں۔
پنجاب کو لاہور اور پاکستان کو پنجاب جیسا بنائیں گے: شہباز
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''پنجاب کو لاہور اور پاکستان کو پنجاب جیسا بنائیں گے‘‘ تا کہ بارشوں کے موسم میں ہر جگہ کشتی سروس چلا کر عوام کو سہولت فراہم کی جائے‘ کیونکہ نکاسیٔ آب ایک نا ممکن کام ہے اور نا ممکن کام میں ہاتھ ڈال کر وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ''نیب ملک کی خدمت کرنے والوں کو ذلیل کر رہا ہے ‘‘۔ اور اس خدمت کا انعام نواز شریف کو مل چکا ہے اور کچھ ملنے والا ہے اور ایسی ہی کچھ شیلڈیں میرے لیے بھی تیار کی جا رہی ہیں ۔ دراصل بے دھیانی میں خدمت کچھ زیادہ ہی ہو گئی تھی‘ جوکسی کو ہضم نہیں ہو رہی۔ اس لیے آئندہ خدمت میں ذرا اعتدال اور احتیاط سے کام لیں گے۔ آپ اگلے روز ننکانہ صاحب میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
پیپلز پارٹی زندہ تھی‘ ہے اور رہے گی‘ کوئی راستہ نہیں روک سکتا: بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی زندہ تھی‘ ہے اور رہے گی‘ کوئی راستہ نہیں روک سکتا‘‘ کیونکہ یہ جو والد صاحب کے گرد نیب وغیرہ کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے‘ اس سے پارٹی کے زندہ رہنے کی مزید امید پیدا ہو گئی ہے ‘کیونکہ یہ جو کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کے جیل جانے سے نواز لیگ کو فائدہ پہنچے گا‘ تو زرداری کے اندر ہونے سے پیپلز پارٹی کو فائدہ کیوں نہیں ہو گا؟ جبکہ انہیں جیل میں رہنے کا دس سالہ تجربہ بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''روٹی ‘ کپڑا‘ مکان اور جمہوری پاکستان ہمارا نعرہ ہے‘‘ اگرچہ اب یہ نعرہ جمہوری پاکستان پر ہی محدود رہ جائے گا‘ کیونکہ روٹی‘ کپڑا اور مکان کے نعرے کا جو حشر کیا گیا ہے‘ اب وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ آپ اگلے روز ملتان اور شجاع آباد میں انتخابی جلسوں سے خطاب کر رہے تھے۔
اپنے ضمیر کو جوابدہ ہوں‘ کسی کی خوشامد نہیں کرتا: چوہدری نثار
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''اپنے ضمیر کو جوابدہ ہوں‘ کسی کی خوشامد نہیں کرتا‘‘ اور ضمیر کو جوابدہ ہوئے بھی تھوڑا ہی عرصہ ہوا ہے ‘کیونکہ میں فطرتاً سوال جواب کا عادی نہیں ہوں اور خوشامد بھی صرف نواز شریف کی کرتا تھا‘ جس کی قدر نہیں کی گئی کہ ایک تو مجھے ٹکٹ نہیں دیا ‘دوسرے میرے خلاف نواز لیگ نے امیدوار بھی کھڑے کر دیئے اور ماضی کی میری ساری پردہ پوشیوں کو بالائے طاق رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف سے کہہ دیا تھا کہ میں وہ نہیں ہوں جو تھوک کر چاٹے‘‘ جبکہ ان کا تقاضا تھا کہ میں تھوک کر چاٹوں ‘لیکن میں نے کہا کہ اور جو کچھ کہیں میں کرنے کو تیار ہوں۔یہ نہیں کر سکتا۔ آپ ٹیکسلا میں خطاب کر رہے تھے۔
ووٹ کی پرچی تلوار کی حیثیت رکھتی ہے
25 جولائی کو مجلس عمل کامیاب ہو گی: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ''ووٹ کی پرچی تلوار کی حیثیت رکھتی ہے‘ 25 جولائی کو مجلس عمل کامیاب ہو گی‘‘ اگرچہ تلوار پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تھا ‘لیکن اب وہ اس سے محروم ہو چکی ہے‘ تاہم ہماری پرچی کی تلوار ووٹروں کو تہس نہس کرتی ہوئی کشتوں کے پشتے لگا دے گی اور فتح کا جھنڈا لہرا کر دم لے گی اور مجلس عمل کی کامیابی کا مطلب یہ ہو گا کہ جو بھی حکومت بنے گی ‘ہم اس کے ساتھ جڑ جائیں گے‘ کیونکہ ہماری مقناطیسی حیثیت کو سب تسلیم کرتے ہیں اور ہم نے عمران خان کے ساتھ جڑنے کا عندیہ بھی دے رکھا ہے‘ کیونکہ اقتدار میں شامل رہ کر ہی ہمارا کام چلتا ہے کہ روزی‘ روٹی کے مسائل تو حل ہوتے رہیں۔ آپ اگلے روز لکی مروت میں انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف قوم کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑیں گے: حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا کہ ''نواز شریف قوم کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑیں گے‘‘ اور اگر لے جانا پڑا تو ساری قوم کو جیل میں بھی اپنے ساتھ لے جائیں گے‘ جس کا آغاز تو مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ہو گیا ہے اور جوں جوں وقت گزرتا جائے گا‘ اکثر دیگر زعمائے کرام بھی ان کے ساتھ شامل ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''تمام سروے کہتے ہیں کہ شیر بہت آگے اور بلّا بہت پیچھے ہے‘‘ کیونکہ اگر صحیح معنوں میں اور دل کھول کر خدمت کی جائے‘ تو سروے کرنے والے کہاں جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''نیازی کو عوام کبھی گھاس نہیں ڈالیں گے‘ ‘بلکہ ان کی ساری گھاس شیر کے لیے ہے‘ لیکن یہ کم بخت گھاس کو منہ ہی نہیں لگاتا۔ آپ اگلے روز لاہور میں خواتین ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
یہ لوگ ہیں مرے اپنے ہی آر پار‘ ظفرؔ
سبھی کے واسطے دریا عبور میرا ہے