تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     21-08-2018

سرخیاں ان کی‘ متن ہمارے

احتساب کے نام پر سیاسی انتقام‘ 
برداشت نہیں کریں گے: مراد علی شاہ
نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ''احتساب کے نام پر سیاسی انتقام برداشت نہیں کریں گے‘‘ کیونکہ کرپشن ہو یا منی لانڈرنگ‘ سب سیاسی انتقام ہی کی ذیل میں آتے ہیں‘ جبکہ ہماری حکومت خود ان جرائم پر نظر رکھتی ہے اور اسی مصروفیت کی وجہ سے لوگوں نے جگہ جگہ سرکاری اراضیات پر قبضہ جما رکھا ہے‘ اگرچہ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق حکومت ہی سے ہے‘ جنہیں ہم نے بتا رکھا ہے کہ یہ نہایت بری بات ہے‘ اور یہ جو ہمارے قائد جناب آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ محترمہ کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے‘ محض حسد کی بناء پر ہے کہ ان کے پاس اتنی دولت اور جائیدادیں ہیں ‘جبکہ یہ صرف اللہ کی دین ہے اور وہ جب دیتا ہے تو چھپڑ پھاڑ کر دیتا ہے اور یہ بالکل نیا چھپڑ تھا ‘جسے اللہ میاں نے ان معصوموں پر پھاڑا ہے‘ جبکہ ہم نے تو اپنے خرچے سے اس چھپڑ کی خاطر خواہ مرمت بھی کروا دی ہے۔ آپ اگلے روز مزار قائد پر حاضری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔
ایک بیساکھی بھی ہلی تو عمران وزیراعظم نہیں رہیں گے: اسفند یار ولی
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ ''ایک بیساکھی بھی ہلی تو عمران وزیراعظم نہیں رہیں گے‘‘ اور ہم ان کی ایک بیساکھی کو ہلانے کی سر توڑ کوشش کر رہے ہیں‘ لیکن وہ اپنی جگہ سے ہل ہی نہیں رہی‘ شاید اس لئے کہ عمران خان نے اسے مضبوطی سے تھام رکھا ہے‘ چنانچہ ہم ان کی گرفت کے ڈھیلا ہونے کا انتظار کر رہے ہیں‘ تا کہ موقع ملتے ہی اسے ہلانے کے لئے پورا زور لگا دیں گے؛ اگرچہ الیکشن میں شرمناک ناکامی کے بعد ہم بھی کافی لاغر اور کمزور ہوگئے ہیں‘ اس لئے سوچا ہے کہ پہلے کچھ کھا پی کر اپنی کمزوری دور کریں‘ تا کہ بیساکھی ہلانے کا کام قدرے آسان ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ الیکشن نہیں‘ سلیکشن تھا‘‘ یعنی ووٹروں نے انہیں اس طرح سلیکٹ کیا کہ ہمارے ہاتھوں کے طوطے ہی اُڑ گئے‘ جس کا ہمیں بہت افسوس ہے کہ طوطے جب اُڑ جائیں تو واپس نہیں آتے اور پوری طوطا چشمی سے کام لیتے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں باچا خاں مرکز میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
تحریک انصاف کا مینڈیٹ ملاوٹ شدہ ہے: رانا اسحق
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی رانا محمد اسحق خاں نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف کا مینڈیٹ ملاوٹ شدہ ہے‘‘ چونکہ ہمارا اپنا مینڈیٹ پیشہ ملاوٹ شدہ ہوتا تھا‘ اس لئے ملاوٹ شدہ مینڈیٹ کی شناخت ہم سے زیادہ کون کرسکتا ہے؟ جبکہ ہمارے ملاوٹ کرنے والے بھی وہی ہوا کرتے تھے‘ جنہوں نے تحریک انصاف کے مینڈیٹ میں ملاوٹ کی ہے اور نہایت ہمدردی سے ہمارا چھابہ الٹا دیا ہے‘ جو کہ بہت تھوڑے ہی ان کی دسترس سے بچے ہیں اور یہ سارا گل نواز شریف کے بیانیہ نے کھلایا ہے ‘جس نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا اور خود جیل میں طرح طرح کی سہولیات کے مزے لے رہے ہیں اور اپنے نام نہاد بیانیے پر بھی ڈٹے ہوئے ہیں‘ جس سے یہی کہا جاسکتا ہے کہ ہور چوپو! انہوں نے کہا کہ ''تبدیلی کا نعرہ لگانے والے خود کو تبدیل نہیں کرسکتے‘‘ جبکہ اقتدار سے ہٹنے اور خدمت سے محروم ہونے کے بعد ہم نے خود کو کافی تبدیل کر لیا ہے۔ آپ اگلے روز الٰہ آباد میں ایک افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کو مرکز اور پنجاب میں ٹف ٹائم دینگے: اشرف رسول
مسلم لیگ نواز کے رکن صوبائی اسمبلی پیر اشرف رسول نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کو مرکز اور پنجاب میں ٹف ٹائم دیں گے‘‘ کیونکہ اب ہمارا گزارہ بھی‘ اسی پر ہوگا کہ حکومت سے نکلنے کے بعد بھیگی بلی بنے ہوئے ہیں‘ بلکہ کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچنے ہی کے قابل رہ گئے ہیں‘ جو پانچ سال تک نوچتے رہیں گے ؛اگرچہ کھمبے کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا‘ کیونکہ کہاں کھمبااور کہاں بے چاری بلی‘ جسے اب کھانے کے لئے افراط سے چوہے بھی دستیاب نہیں ‘ بلکہ بھوک کی وجہ سے ہمارے پیٹ میں ہی دوڑتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف کو دیوار کیساتھ لگانا پاکستان کے خلاف سازش کے مترادف ہے‘‘ حالانکہ جیل کی اس دیوار کا انتخاب ان کا اپنا تھا اور جو کچھ انہوں نے جو بویا تھا کاٹنا بھی وہی کچھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان کو جس مقصد کے لئے لایا گیا پورا نہیں ہوسکتا‘‘ کیونکہ ہم نے ملک کو پہنچا ہی ایسے مقام تک دیا ہے کہ اسے اوپر لایا بھی نہیں جاسکتا۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
قومی اسمبلی میں بھر پور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے: طارق سبحانی
مسلم لیگ نواز کے سابق رکن صوبائی اسمبلی طارق سبحانی نے کہا ہے کہ ''قومی اسمبلی میں بھر پور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے‘‘ اگرچہ پیپلزپارٹی کے ساتھ چھوڑنے کے بعد اپوزیشن بھر پور کسی جگہ معذور ہو کر رہ گئی ہے اس لئے کردار بھی اسی طرح کا ادا ہوگا ‘لیکن شور شرابے اور ہا ہاکا رہے ہیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ''شہباز شریف قوم کے لیڈر ہیں‘‘ اور جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ نیب انہیں آئے روز بلائے رکھتی ہے‘ تا کہ قومی معاملات پر ان کا قیمتی رائے سے مستفید ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ''عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں‘‘ اور چونکہ شریف برادران قوم سے کہیں بھی کم نہیں ہیں‘ اس لئے یہ انہی کے حقوق کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''مسلم لیگ ن‘‘ آج بھی خدمت کا عزم لے کر میدان میں موجود ہے‘‘ حالانکہ وہ اس خدمت پر بھی بخوبی گزارہ کرسکتی ہے ‘جو وہ گزشتہ پانچ سال میں سرانجام دے چکی ہے۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
وہ خاموشی ہے کہ اب کے‘ ظفرؔ‘ اس شوخ کے ساتھ
ایک آواز کارشتہ تھا‘ سو اب وہ بھی نہیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved