تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     24-09-2018

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

100 روزہ پلان 100 لطیفوں کے سوا کچھ نہیں: جاوید لطیف
نواز لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں محمد جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''100 روزہ پلان 100 لطیفوں کے سوا کچھ نہیں‘‘ اور یہ 100 لطیفے میں نے اپنے دوستوں اور رہنمائوں کو بھی سنائے ہیں‘ لیکن افسوس کہ ان پر کوئی بھی نہیں ہنسا‘ جس کا مطلب ہے کہ ہماری قوم سے حس مزاح بالکل ختم ہو گئی ہے‘ جبکہ ووٹ کو عزت دو‘ کے سلوگن پر میاں صاحب کی نظر بچا کر ہم لوگ قہقہے لگا کر ہنسا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت کی ایک ماہ کی کارکردگی نے ان کے پلان کا پول کھول کر دیا ہے‘‘ جبکہ ہماری کارکردگی کا پول ساتھ ساتھ ہی کھلتا جاتا تھا اور اس طرح لوگوں کا قیمتی وقت بچ جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''ٹیکس نیٹ ورک بڑھانے کی بجائے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کون سی تبدیلی ہے‘‘ لیکن جس دیدہ دلیری سے ہم قیمتیں بڑھایا کرتے تھے‘ یہ تو اُن عُشر عشیر بھی نہیں ہے ۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی نے اپنے طرز حکمرانی سے قوم کو مایوس کیا: میاں محمد ایوب
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر وزیراعظم میاں محمد ایوب نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف نے اپنے طرز حکمرانی سے قوم کو مایوس کیا‘‘ جبکہ ہم اور طریقوں سے‘ یعنی اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے عوام کو مایوس کرتے تھے جو ملک کو روپے پیسے کی آلائشوں سے پاک کرنے کی مہم پر لگے ہوئے تھے‘ اور جن میں سے کئی اب انتقام کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پالیسیاں موقع کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کو بھی کمزور کر رہی ہیں‘‘ جبکہ ہم نے کم از کم اپنے آپ کو تو مضبوط کر لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''آج تحریک انصاف کے وزراء علیحدہ علیحدہ ریاست بنا کر بیٹھ گئے ہیں‘‘ اگرچہ ہم نے بھی ایسا ہی کہا تھا لیکن ہم بیٹھے نہیں تھے بلکہ کھڑے کھڑے‘ حتیٰ کہ لیٹ کر بھی اپنے معاملات کو چلایا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت قوم کے پیسوں کو ضائع کرنے کی بجائے ان کو کارآمد بنانے کے لیے قانون سازی کرے‘‘ جبکہ ہم نے قوم کے پیسے ضائع نہیں کیے بلکہ منی لانڈرنگ کے ذریعے انہیں محفوظ کر لیا۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
کوئی آرٹیکل 6 لگانا چاہتا ہے تو لگا لے‘ کالا 
باغ ڈیم کی مخالفت کریں گے: اسفند یار ولی
اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ ''کوئی آرٹیکل 6 لگانا چاہتا ہے تو لگا لے‘ کالا باغ ڈیم کی مخالفت کریں گے‘‘ کیونکہ یہ ہمارے بزرگوں کی روایت ہے جس کی پاسداری ہم پر فرض ہے‘ نیز کچھ دوست ملکوں نے اس پر اچھی خاصی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور اس کی پاسداری کرنا بھی ہمارے فرائض میں داخل ہے‘ کیونکہ ایک محاورے کے مطابق مُنہ کھاتا ہے اور آنکھیں شرماتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مضبوط جمہوریت کے لیے نواز شریف کا ہونا ضروری ہے‘‘ کیونکہ اُن کا زور صرف خدمت جمع کرنے پر ہوتا ہے‘ جس سے ہمیں اخلاقی سپورٹ حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''میں عمران خان کو وزیراعظم نہیں مانتا‘‘ کیونکہ جس بیدردی سے اس نے ہم لوگوں کو شکست سے دو چار کیا ہے‘ اس سے زیادہ قطع رحمی کی اور کوئی مثال نہیں ملتی‘ اور میں چونکہ ان کو وزیراعظم نہیں مانتا‘ اس لیے انہیں مستعفی ہو جانا چاہئے ‘ آپ اگلے روز جاتی امرا میں نواز شریف سے تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ضمنی الیکشن میں جیت ہماری ہو گی‘ عمران
مغربی ایجنڈے پر کام کر رہا ہے: اکرم دُرانی
متحدہ مجلس عمل کے اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ ''ضمنی الیکشن میں جیت ہماری ہو گی‘ عمران مغربی ایجنڈے پر کام کر رہا ہے‘‘ اگرچہ عام انتخابات میں بھی ہم نے ایسا ہی دعویٰ کیا تھا اور اب بھی ویسا ہی نتیجہ نوشتۂ دیوار کی طرح صاف نظر آ رہا ہے اور چونکہ ہمارے معزز رہنما مولانا فضل الرحمن نے بھی کہہ رکھا ہے کہ عمران خان مغربی ایجنڈے پر کام کر رہا ہے‘ اگرچہ مستقل اور مسلسل شکستیں کھا کھا کر وہ کافی حواس باختہ بھی ہو چکے ہیں‘ تاہم ان کی ہر بات آناً و صدقاً کہنا ہماری مجبوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ختم نبوت کے قانون پر حکومت دبائو کا شکار ہے‘‘ جبکہ سابقہ حکومت پر اس کا کوئی دبائو نہیں تھا۔ رانا ثناء اللہ نے اس لیے اپنے قیمتی خیالات کا اظہار کر دیا تھا ‘جو کہ بعد میں انہیں اپنا بیان واپس لینا پڑا۔ آپ اگلے روز بنوں میں انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب اس ہفتے کی تازہ غزل:
بعد ازاں تھا ہی نہیں
کچھ وہاں تھا ہی نہیں
چاروں جانب تھی زمیں
آسماں تھا ہی نہیں
کچھ تمہارے اور مرے
درمیاں تھا ہی نہیں
ڈھونڈ ہی لائے مجھے
میں جہاں تھا ہی نہیں
لا مکاں سمجھے جسے
لا مکاں تھا ہی نہیں
ساتھ جس کے تھے یہاں
وہ یہاں تھا ہی نہیں
اپنے بارے میَں کبھی
خُوش گماں تھا ہی نہیں
تھا فقط رنگِ بیاں
اور‘ بیاں تھا ہی نہیں
رازداں تھا جو‘ ظفرؔ
راز داں تھا ہی نہیں
آج کا مطلع
اتنا نہ سنبھال مال مڈّی 
اندر ہو‘ چل پڑی ہے گڈّی

 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved