عمران خان ضمنی الیکشن لڑیں‘ انتقام نہ لیں: سعد رفیق
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''عمران خان ضمنی الیکشن لڑیں‘ انتقام نہ لیں‘‘ کیونکہ ہمیں ایک بار پھر ہرانے کی کوشش کی گئی‘ تو اسے انتقام کے سوا اور کیا کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں نے زبان کھول دی‘ تو کچھ بھی نہیں بچے گا؛ اگرچہ سب کچھ پہلے ہی ظاہر ہو چکا ہے‘ تاہم میرے پاس کئی راز اور بھی ہیں‘ اگر وہ فاش کر دیئے‘ تو چھوٹے بڑے سب مان جائیں گے‘ جبکہ زندگی میں کم از کم ایک بار تو سچ بولنا ہی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ''سازش سے الیکشن جیتنے کے لیے ہمارے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے‘‘ حالانکہ یہ نیک کام الیکشن کے بعد بھی ہو سکتا تھا‘ کیونکہ ماشاء اللہ مواد اور ثبوت ہی اتنے ہیں کہ بچنے کی کہیں سے بھی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کو پتا ہے کہ شفاف طریقے سے الیکشن نہیں جیتا جا سکتا‘ کیونکہ ہمیں یہ بات شروع ہی سے معلوم ہے۔ آپ اگلے روز حلقہ این اے 131میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
ضمنی الیکشن میں ثابت ہوگا کہ نواز شریف مقبول لیڈر ہیں: حمزہ
نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''ضمنی الیکشن میں پھر ثابت ہوگا کہ نواز شریف ہی مقبول لیڈر ہیں‘‘ اور عوام ایک بار پھر ہمارے ساتھ وہی سلوک کریں گے ‘جو عام انتخابات میں کیا تھا‘ جہاں مقبولیت تو والد صاحب کی خوب ہوئی تھی‘ جو اُن کی جگہ لینے کے لیے بیتاب ہیں‘ جبکہ اول تو نیب اور عدالتیں پہلے ہی ان پر گھونٹ بھر لیں گی اور وہ اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ بننے کے یا خواہ مخواہ ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں‘ آدمی کو کم از کم مستقبل کا تو پتا ہونا چاہئے کہ جلد ہی کیا ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم کرسی کا نہیں‘ دلوں کا ہوتا ہے‘ اس لیے تایا جان نے دلوں کا وزیراعظم بننے پر ہی اکتفاء کر لیا ہے‘ کیونکہ کرسی سے تو ہمیشہ کے لیے ہاتھ دھو لئے گئے ہیں۔ آپ اگلے روز انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
فواد چوہدری کے ہوتے ہوئے حکومت کو
اپوزیشن کی ضرورت نہیں: افتخار چوہدری
سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ''فواد چوہدری کے ہوتے ہوئے حکومت کو اپوزیشن کی ضرورت نہیں ہے ‘‘جس طرح مجھے اپوزیشن کی اب ضرورت نہیں رہی‘ کیونکہ فواد چوہدری یہ فریضہ بخوبی انجام دے رہے ہیں؛ حالانکہ ایف آئی اے اور نیب ہی کافی ہیں‘ جن کی کارروائی کے نتیجہ خیز ہونے کے پورے پورے امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے اور داماد کا کسی ہاؤسنگ سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں ا ور یہ بات مجھے خود انہوں نے بتائی ہے ‘جو عام طور پر جھوٹ نہیں بولتے اور کبھی کبھار منہ کا ذائقہ ضرور بدلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمارے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے‘‘ کیونکہ جس کے خلاف بھی کارروائی ہونے لگتی ہے‘ اس کا موقف یہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اگر موجودہ حکومت کو نقصان ہوا ‘تو ذمہ دار فواد چوہدری ہوں گے‘‘ اس لیے حکومت کو خبردار رہنا ہوگا‘ کیونکہ ہمارے ساتھ تو جو ہونا ہے 'ہو کر رہے گا‘ کم از کم حکومت تو کامیابی سے چلتی رہنی چاہئے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت نے اپنا مستقبل تاریک کرلیا: سمیع اللہ خان
نواز لیگی ایم پی اے سمیع اللہ خان نے کہا ہے کہ ''حکومت نے اپنا مستقبل تاریک کر لیا‘‘ جبکہ میری پارٹی نے تو اس کام کے لیے 30سال لگا ئے تھے اور سخت محنت بھی کی تھی‘ لیکن حکومت نے 30دنوں میں ہی یہ کام کر دکھایا ہے‘ جبکہ ہمارا مستقبل تو مستقل طور پر تاریک ہے ‘کیونکہ حکومت کے پاس تو ابھی پانچ سال پڑے ہیں اور وہ اس تاریکی کو دُور بھی کر سکتی ہے‘ ہمیں تو قیامت تک اندھیرا ہی اندھیرا نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''تبدیلی کے دعویداروں کا پول کھل گیا ہے‘‘ جبکہ ہماری حکومت نے تبدیلی وغیرہ کا کبھی دعویٰ ہی نہیں کیا تھا اور ایک ہی کام میں لگی رہی‘ جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ آپ فیروز والا میں تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب اختر عثمان اور رفعت ناہید کی ایک ایک تازہ غزل:
گلوں کا نقش سرِ آب دیکھنے کے لیے
ملی ہیں آنکھیں مجھے خواب دیکھنے کے لیے
میں جانتا ہوں کہ محفل میں لوگ آتے ہیں
مرے تنے ہوئے اعصاب دیکھنے کے لیے
میں خود اتر گیا پانی میں آخری حد تک
لہکتی جھیل کا مہتاب دیکھنے کے لیے
میں ریستوران میں آیا کروں گا بعد از مرگ
یہ اپنا حلقہ احباب دیکھنے کے لیے
وہ رکھ رکھائو عجب تھا کہ خلق آتی تھی
ہمارے ہاں ادب آداب دیکھنے کے لیے
نظر بھی چاہئے اخترؔ جگر بھی اور دل بھی
کسی کی کشت کو شاداب دیکھنے کے لیے (اختر عثمان )
مقام یہ بھی عمر کا تمہارے نام ہو گیا
کبھی سلام کر لیا کبھی پیام ہو گیا
تمہارے ہاتھ کیا لگی میں‘ سب گلاب ہو گئی
یہ واقعہ بھی ایک روز زیر بام ہو گیا
کہیں پہ سبز‘ کاسنی‘ کہیں یہ نیلگوں ہوا
کبھی کبھی تو سارا خواب لالہ فام ہو گیا
تمہارا ذکر کیا چلا وہ ساعتیں سمٹ گئیں
تمہارا نام کیا لیا سخن تمام ہو گیا (رفعت ناہید)
آج کا مقطع
غم میں رعایا کے‘ ظفرؔ
سلطان بھی مارے گئے