تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     04-10-2018

سرخیاں اُن کی، متن ہمارے

نواز شریف کلثوم کے چہلم کے بعد حقائق 
سے پردہ اٹھائیں گے: جاوید ہاشمی
بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ '' نواز شریف کلثوم کے چہلم کے بعد حقائق سے پردہ اٹھائیں گے‘‘ میں نے تو انہیں کہا تھا کہ اگر اجازت دیں تو یہ کام میں ہی کر دیتا ہوں‘ لیکن انہوں نے کہا کہ آپ اتنے بزرگ ہو گئے ہیں کہ اس عمر میں حواس قائم نہیں رہتے‘ کیا خبر آپ میرے متعلق حقائق پر سے بھی پردے اٹھانا شروع کر دیں اور اگر آپ کی دماغی حالت نارمل ہوتی تو آپ کی اتنی کوششوں کے باوجود ہم کہیں سے آپ کو ٹکٹ نہ دے دیتے ‘کیونکہ آپ جب بھی کوئی بیان دینے لگتے ہیں ‘ہمیں فکر پڑ جاتی ہے کہ پتا نہیں آپ کیا کہہ جائیں پھر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 5دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے‘ کیونکہ ایک دھڑا تو میں خود ہوں‘ کیونکہ جب سے ن لیگ والوں نے مجھے گھاس ڈالنا بند کر دی ہے‘ میں اپنے آپ کو پی ٹی آئی ہی کا دھڑا سمجھتا ہوں؛ حالانکہ ملک میں بے شمار گھاس پیدا ہوتی ہے‘ لیکن میرے لیے شاید اس لیے نہیں بچتی کہ ہماری گھاس ان کا شیر کھا جاتا ہے ۔ آپ اگلے روز ملتان میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے پا گئے‘ دو ماہ 
میں پنجاب میں حکومت ہماری ہوگی: رانا مشہود 
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود نے کہا ہے کہ ''اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے پا گئے ہیں‘ دو ماہ میں پنجاب حکومت ہماری ہوگی‘‘ جبکہ میں نے تو کہا تھا کہ دو ماہ بہت طویل عرصہ ہوتا ہے‘ آپ ایک ماہ ہی میں ایک بار پھر خدمت کا موقعہ دیں ‘کیونکہ پی ٹی آئی نے تو پورا ایک مہینہ حکومت کے مزے لے لیے ہیں‘ اب ہمیں بھی جلد از جلد مزا لینے دیں‘ کیونکہ ہمارے تو منہ کا ذائقہ تک خراب ہو گیا ہے‘ جس پر انہوں نے کہا کہ آپ ہماری درخواست پر دو ماہ مزید صبر کر لیں‘ آپ کی چیز ہے‘ آپ کو مل ہی جائے گی؛ چنانچہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ کا اور اسٹیبلشمنٹ نے ہمارا کہا کبھی نہیں ٹالا۔ اس لیے میں نے ہامی بھر لی‘ لیکن میں نے یہ شرط لگا دی کہ چلئے نہ آپ کے دو ماہ‘ اور نہ ہمارا ایک ماہ‘ اس لیے ڈیڑھ ماہ میں پی ٹی آئی والوں کوچلتا کریں اور ہمیں مزید خدمت کرنے کا موقعہ دیں کیونکہ جب سے میاں شہباز شریف کی خدمتگاری بند ہوئی ہے‘ نا صرف اُن کاآفس خراب رہنے لگا ہے‘ بلکہ ہاتھوں پر خارش بھی ہونے لگی ہے‘ کم از کم اس کا ہی خیال کریں۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
نیا پاکستان بنانے والوں کا تماشا عوام نے قبول نہیں کیا: حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''نیا پاکستان بنانے والوں کا تماشا عوام نے قبول نہیں کیا‘‘ جبکہ ہمارا تماشا انہوں نے اچھا خاصا قبول کرلیا تھا‘ لیکن جوں جوں مقدمات قائم ہو رہے ہیں‘ تُوں تُوں اُن کی خراب بینائی بحال ہونا شروع ہو گئی ہے اور قبولیت بھی رفتہ رفتہ زائل ہو رہی ہے‘ اللہ کرے نیب اور ایف آئی اے کی توپوں میں کیڑے پڑیںاور اگر کیڑے کچھ کم ہوں تو ہم مہیا کرنے کو تیار ہیں کہ اکثر کارکن کیڑے مکوڑوں ہی کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت نے ڈیڑھ ماہ میں بھینسوں کی نیلامی کے سوا کچھ نہیں کیا ‘‘جو کہ تایا جان کی محبوب بھینسیں تھیں اور جو ان کا دل بہلانے کے لئے گھنٹوں اُن کے سامنے بین بجایا کرتے تھے‘ جبکہ بعض اوقات تو بھینسوں کی دل پشوری کے ساتھ حال سے سانپ بھی نکل آتے تھے ؛چنانچہ انہیں بین بند کرنا پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ ''ترقی نواز دور میں ہوئی‘‘ اور ترقی کے لیے جو جو کچھ لازمی ہوتا ہے ‘جس کی وضاحت تایا جان نے خود کر رکھی ہے۔ آپ اگلے روز کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت کی سمت اور اقدامات خطرناک ہیں: چودھری منظور
پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری چودھری منظور نے کہا ہے کہ ''حکومت کی سمت اور اقدامات خطرناک ہیں‘ کیونکہ اپنے اعلان کردہ منصوبوں کو مکمل کرنے اور کامیاب بنانے پر تُلی کھڑی ہے اور یہ ہو جاتا ہے تو ہماری اور نواز لیگ کی ہمیشہ کے لئے چھٹی ہی سمجھیے اور اس سے زیادہ خطرناک بات اور سمت اور کیا ہو سکتی ہے‘ اس لیے اس کا ابھی سے سدباب کرنا ضروری ہوگا‘ یعنی اگر چڑیاں کھت چُگ گئیں تو بعد میں شور مچانے اور پچھتانے سے کیا ہوگا‘ جبکہ سب سے پہلے ان چڑیوں کا کوئی بندوبست کرنا ہوگا‘ چِڑے کھا کھا کر گوجرانوالہ کے لوگوں نے جنہیں بیوہ کر دیا ہے اور وہ اس کیفیت میں زیادہ دانہ چگنے لگی ہیں انہوں نے کہا کہ ''پی ٹی آئی اور نواز لیگ کی معاشی پالیسی میں کوئی فرق نہیں‘‘ کیونکہ دونوں کی توجہ کا مرکز پیسہ ہے جبکہ نواز لیگ پیسہ جمع کر کے ملک سے باہر بھیج رہی تھی اور پی ٹی آئی وہی پیسہ واپس لانے کے لئے پرجوش ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
عوام جعلی مینڈیٹ والوں کو ضمنی الیکشن 
میں مسترد کر دیں گے: سیف الملوک کھوکھر
صوبائی حلقہ پی پی 165سے نواز لیگ کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے کہا ہے کہ ''عوام جعلی مینڈیٹ والوں کو ضمنی الیکشن میں مسترد کر دیں گے‘‘ کیونکہ ہماری جماعت اب اپنے شیر کو چارے کی بجائے اب گوشت کھلانے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ‘جو موقعہ ملتے ہی بھینسوں کے باڑے میں گھس کر ان کے حصے کا چارہ بھی کھا جاتا ہے‘ اس لیے فی الحال اپنے شیر کو چارے میں گوشت ملا کر کھلانے کی کوشش کی جا رہی ہے‘ تاکہ الیکشن میں دہاڑ سکے اور ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کر سکے‘ کیونکہ عام انتخابات اور پھر دیگر انتخابات میں بھی اس نے بکری کی طرح میں میں کرنا شروع کر دیا تھا اور ''ووٹ کو عزت دو‘‘ کے سلوگن کا ستیاناس کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ14 اگست کو فتح مسلم لیگ کا مقدر بنے گی‘‘ کم از کم یہ اخلاقی فتح ضرور ہونی چاہیے‘ کیونکہ ہم اخلاق ہی سے فارغ ہو چکے ہیں۔ آپ اگلے روز رائیونڈ میں کارنر میٹنگز سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
دل کا یہ دشت عرصۂ محشر لگا مجھے
میں کیا بلا ہوں‘ رات بہت ڈر لگا مجھے

 

 

 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved