تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     17-10-2018

سرخیاں، متن اور نوحہ

سعد رفیق کو آج نہیں تو کل پکڑ لیا جائے گا: نواز شریف
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''سعد رفیق کو آج نہیں تو کل پکڑ لیا جائے گا‘‘ کیونکہ موصوف کے کام میں ایسے تھے‘ جبکہ میں نے بھی انہیں کئی بار کہا تھا کہ احتیاط سے کام لیں‘ کیونکہ جو کام میں اور شہباز شریف کر رہے ہیں‘ آپ سب کے لئے وہی کافی ہونا چاہئے‘ لیکن میری ایک نہ سنی گئی‘ جس طرح بھابھی صاحبہ تہمینہ درانی نے ہم دونوں بھائیوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا تھا اور ہم نے کافی احتیاط سے ہی سارا کام کیا تھا‘ لیکن پھر بھی پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ضمنی الیکشن کے نتائج میں پیغام ہے کہ آنے والا وقت کس کا ہے‘‘ تاہم بعض دوستوں کی رائے یہ ہے کہ احتساب عدالتوں کے آنے والے فیصلوں میں جو پیغام آئے گا‘ اصل پیغام وہی ہوگا کہ آنے والا وقت کس کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''توقع سے بڑھ کر فتح ملی‘‘ تاہم بیوقوف عوام یہ بات بھول گئے کہ ہم نے ملکی خزانے کی حالت ہی ایسی کر دی تھی کہ آئی ایم ایف اور مہنگائی نے آنا ہی تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''حالات بدل جائیں گے‘‘ کیونکہ اگر حالات اس سے زیادہ بھی خراب ہوگئے‘ جن کا خدشہ روز بروز بڑھ رہا ہے تو یہ بھی حالات کی تبدیلی میں ہوگی‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''عوام کے شکر گزار ہیں‘‘ جنہوں نے اصل صورتحال کا علم ہونے کے باوجودہمیں ووٹ دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمارے چاربرسوں میں ڈالر 104 سے نہیں بڑھا اب 50 دنوں میں حال دیکھ لیں‘ کیونکہ ہم نے مالی حالات ہی اس قدر ابتر کر دیئے تھے کہ آئی ایم ایف کی طرف جانا ہی تھا اور ڈالر سمیت مہنگائی نے بڑھنا ہی تھا اور ہماری حکمت عملی کو کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمارے زمانے میں کوئی مہنگائی نہیں تھی‘‘ اور لوگوں کو خوشی سے ہی چیخیں نکل رہی تھیں اور ایک عرصے سے خوشی کا اظہار وہ اسی طرح سے کر رہے تھے۔آپ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ضمنی الیکشن نے تحریک انصاف کواُڑا کر رکھ دیا:خورشید شاہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ''ضمنی الیکشن نے تحریک انصاف کو اڑا کر رکھ دیا ہے‘‘ اور جو ماشاء اللہ نواز لیگ کے ساتھ ہمارے اتحاد کا نتیجہ ہے‘ تاکہ حکومت کو زرداری صاحب اور دیگر شرفاء کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا مزہ چکھایا جاسکے اور اسے کہا جاسکے کہ ہور چوپو! بلکہ ابھی تو وہ میرے اثاثوں پر بھی تکلیف کا اظہار کر رہی تھی کہ ہم نے انہیں پوری طرح احساس دلا دیا کہ ایسے کاموں کا نتیجہ ایسا ہی نکلے گا؛ حالانکہ کسی کے اثاثوں اور جائیداد سے جلنے اور حسد کا مظاہرہ کرنے والے ایسے ہی انجام سے دو چار ہوا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عوام گرتی ہوئی معیشت پر پریشان ہیں‘‘ جبکہ ہماری گرتی ہوئی معیشت پر ہم سے زیادہ پریشان اور کون ہوگا‘ ادھر بیمار میں ایان علی کے وارنٹ گرفتاری نکالے جانے سے حکومت مزید بے نقاب ہوگئی ہے اور یہ بھی زرداری صاحب کو جذباتی صدمہ پہنچانے کے لئے کیا گیا ہے‘ شیم‘ شیم! آپ اگلے روز سکھر میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
جتنا قانون ہم جانتے ہیں‘ اتنا وزیراعظم نہیں جانتے: سعید غنی
سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ ''جتنا قانون ہم جانتے ہیں‘ وزیراعظم نہیں‘‘ کیونکہ اسی قانون دانی کی وجہ سے ہمارے شرفاء پکڑے جانے سے بچے ہوئے ہیں اور اگر پکڑے بھی جائیں ‘تو جلدی ہی چھوٹ بھی جاتے ہیں اور اگر ہم قانون کے ماہر نہ ہوتے تو اب تک ماشاء اللہ ہماری پارٹی ہی اندر ہوتی‘ لیکن اب نیب کے ادارے کچھ اور ہی طرح کے لگتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ہماری قانون دانی بھی کچھ زیادہ کام نہیں آئے گی‘ کیونکہ جعلی اکائونٹس والا جو گل کھلا ہے‘ اس سے بچنے کی کوئی صورت مشکل ہی سے نکلتی نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا رویہ اور لب ولہجہ انتہائی نامناسب تھا‘‘ کیونکہ اگر حکومت نے باز ہی نہیں آنا تو کم از کم لب و لہجہ تو ٹھیک رکھنا چاہئے۔ آپ اگلے روز فیصل واوڈا کے بیان پر تبصرہ کر رہے تھے۔
اور اب ڈاکٹر تحسین فراقی کے اپنے جواں مرگ بیٹے کی یاد میں کہے گئے اشعار میںسے:
ہمارے دل کو لہو کر کے تو نے وقت وداع
پلٹ کے بھی نہیں دیکھا یہ کیسی عجلت تھی
مرے مسافر تنہا‘ مرے حبیب لبیب
ترے وجود سے اس گھر میں کیسی برکت تھی
گرد و پیش آتی ہے ہر دم ترے انفاس کی باس
روز اس دل میں کوئی پھول کھلاتا ہے ترا
اکیلا چھوڑ کے تنہا کہاں چلا گیا ہے
مرا خموش ستارا کہاں چلا گیا ہے
ستارہ بار ہیں جس کے فراق میں آنکھیں
وہ جان و دل کا اجالا کہاں چلا گیا ہے
وہ جس کو دیکھ کے دل میں چراغ جلتے تھے
وہ رنگ و نور کا دھارا کہاں چلا گیا ہے
مجھے پکارتا پھرتا وہ کُو بہ کُو کب سے
جواب دے مرے یارا کہاں چلا گیا ہے
تمام عمر خموشی ترا تکلم تھا
اسی سلیقے سے خاموش تیری رخصت تھی
نعش بردار ہے جو حالت بیداری میں
خواب میں بھی وہی تابوت اٹھاتا ہے ترا
اک بار پلٹ کے دیکھ جانا
اس ماں کو جو غم سے نیم جاں ہے
براجمان ہے اب تک جو تخت جاں پہ مرے
وہ میرا راج دلارا کہاں چلا گیا ہے
آج کا مطلع
دل کے اندر تری تصویر کو تکتے ہیں ابھی
حال یہ ہے کہ تجھے سوچ ہی سکتے ہیں ابھی

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved