تلاشِ گمشدہ
ایک لڑکا عمر 5سال رنگ گندمی نام بلا جو کہ زور سے تھپڑ مارنے پر ہی اپنا صحیح نام بتاتا ہے، تین دن پہلے سفید کپڑوں میں گھرسے نکلا تھا۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ کپڑے اس نے کسی پسندیدہ رنگ میں رنگوا لیے ہوں، ایک پاؤں میں سفید جراب اور دوسرے پاؤں میں سیاہ پہنے، ایسا ہی ایک جوڑا اس کے پاس اور بھی موجود ہے، اس کی جدائی میں اس کی والدہ نے رو رو کر جان ہلکان کرلی ہے، جس کسی کو ملے، براہِ کرام اُسے پاس ہی رکھے کیونکہ اس نے ہمارا ناک میں دم کر رکھا تھا۔ اس کی والدہ کو ایک ٹھیک ٹھاک پھینٹی لگا دی گئی ہے، لہٰذا اب وہ اُسے اتنی شدت سے یاد نہیں کرتی بلکہ اپنے بدن پر ٹکور وغیرہ میں زیادہ دلچسپی لیتی ہے۔المشتہر: بے زار خاں ولد اوزار خاں، سٹوری گلی، ساہیوال
منسوخی عاق نامہ
میرے والد مسمی مرزا زور آور بیگ نے غلط فہمی کے باعث کچھ عرصہ پہلے مجھے اپنی جائیداد منقولہ و غیر منقولہ سے عاق کر دیا تھا، جس کا اشتہار پڑھتے ہی میں نے اچھی سی ٹھکائی کر کے بڈھے کی ساری غلط فہمی دور کر دی ہے۔ تاہم اس دوران جائیداد منقولہ تو میں نے ویسے ہی ٹھکانے لگا دی ہے اور غیر منقولہ کا سودا کر کے والد صاحب کے اشٹام وغیرہ پر انگوٹھے لگوا لیے ہیں تاکہ دوبارہ انہیں مجھے عاق کرنے کا تکلف نہ کرنا پڑے۔ اوّل تو موصوف کے پاس اتنے پیسے ہی نہیں ہے کہ اخبار میں اشتہار ہی چھپوا سکیں۔ البتہ محلے کے جو حضرات مجھے عاق کیے جانے پر بغلیں بچاتے پائے گئے ہیں، مجھے اپنی توجہ اُن کی طرف بھی مبذول کرنی پڑے گی، تاکہ باقی ماندہ عبرت اُنہیں پکڑوا سکوں۔المشتہر: مرزا زبردست بیگ ولد مرزا زور آور بیگ مذکور
کرایہ کے لیے خالی ہے
بالائی منزل پر ایک کمرہ کرائے کے لیے خالی ہے، کچن اور اور باتھ روم ہمراہ، کیونکہ یکے بعد دیگرے یعنی حسبِ ضرورت کچن اور باقی روم کے طور پر بھی استعمال ہو سکتا ہے، مالک مکان کو کوئی اعتراض نہ ہوگا البتہ کمرے تک پہنچنے کے لیے سیڑھی وغیرہ دستیاب نہیں ہے، اس لیے رسے یا پائپ کے ذریعے بھی چڑھا جا سکتا ہے جس سے ورزش مفت میں ہو جایا کرے گی۔کمرے میں سامان لانے اور رکھنے کی سفارش نہیں کی جا سکتی کیونکہ کمرہ مکان کی عقبی جانب واقع ہوا ہے جو کہ غیر آباد جگہ ہے، اور چوریاں وغیرہ عام طور پر ہوتی رہتی ہے۔ البتہ کرایہ دار کو زدو کوب کرنے کا کوئی واقعہ آج تک رونما نہیں ہوا۔ کرایہ انتہائی مناسب، البتہ سال بھر کا کرایہ پیشگی ادا کرنا ہوگا۔المشتہر: ضرورت مند خاں ولد ارجمند خاں، پکی ٹھٹھی، لاہور
تبدیلی نام
میں نے اپنا نام سکندر علی سے تبدیل کر کے عبدالعزیز رکھ لیا ہے، اس لیے بطور سکندر علی جن اصحاب سے قرض لے رکھا ہے، وہ اپنی اپنی رقم کا مطالبہ کسی بھی سکندر علی سے کر سکتے ہیں اور مجھے عبدالعزیز کو اس سلسلے میں زحمت دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ عبدالعزیز نے ان سے کوئی رقم ادھار نہیں لے رکھی، اور فی الحال تو میں ویسے بھی بہت مصروف ہوں کیونکہ میں نے مختلف حضرات سے بطور عبدالعزیز قرضِ حسنہ حاصل کرنے کا کام بڑے جوش و خروش سے شروع کر رکھا ہے اور میں نہیں چاہتا کہ اس نیک کام میں کسی قسم کی رکاوٹ پڑے۔ تاہم جو سابقہ قرض خواہ حضرات اپنی ہٹ دھرمی پر اڑے رہیں اور مجھے سکندر علی سمجھ کر کسی رقم کی واپسی کا تقاضا کریں، ان کے خلاف جعلسازی کے الزام میں کارروائی کرنے کی میں نے پوری پوری تیاری کر رکھی ہے، خاطر جمع رکھیں!ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں۔
ضرورت سیلز مین
پرچون کی ایک مشہور دکان کے لیے سیلز مین کی ضرورت ہے جو ملاوٹ وغیرہ کے ضمن میں گاہکوں کے سامنے جھوٹی قسمیں کھا سکے۔ نیز سامنے والی دکان سے نظر بچا کر آٹا اور چینی وغیرہ اپنی بوری میں ڈال سکے اور پکڑے جانے پر پاگل ہونے کا دعویٰ کر سکے۔ سیلز مین مذکور کو تنخواہ نہیں دی جائے گی بلکہ اسے خود انحصاری کی پالیسی پر عمل کرنا ہوگا، یعنی کم تولنے یا چوری وغیرہ سے جو منافع ہوگا، اس میں سے مالک کا حصہ نکال کر باقی اپنی تنخواہ کے طور پر رکھ سکتا ہے۔ ملاوٹ کا وسیع تجربہ رکھنے والے کو فوقیت دی جائے گی۔ ڈنڈی مارنے کے ماہر حضرات کو ترجیح دی جائے گی۔ سیلز مین کا مُکہ باز ہونا ضروری ہے تاکہ جھگڑالو گاہکوں کے ساتھ احسن طریقے سے نمٹ سکے۔المشتہر: فون نمبر 20007
ضرورت موٹرسائیکل
ڈکیتی کے لیے ایک موٹر سائیکل کی فوری ضرورت ہے جو پہلی بلکہ آدھی کِک پر سٹارٹ ہو جائے کیونکہ کئی بار ایسا ہوا ہے کہ موٹر سائیکل کے جلدی سٹارٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہم تقریباً پکڑے ہی گئے تھے۔ چھ ماہ کی گارنٹی لازمی ہے کیونکہ اس کے بعد موٹر سائیکل تبدیل کرا لی جاتی ہے۔ اگر بروقت سودا طے ہو جائے تو آدھی قیمت پر فروخت کنندہ کو ہی دے دی جاتی ہے۔ سیٹ پر کم از کم تین آدمی بیٹھ سکتے ہوں، اوپر نیچے نہیں بلکہ آگے پیچھے۔ چوری کی موٹر سائیکل کو ترجیح دی جائے گی۔ المشتہر: پوسٹ بکس نمبر 420
تلاشِ گمشدہ بھینس
ہماری بھینس تین چار روز سے لاپتہ ہے۔ حلیہ اچھی طرح سے یاد نہیں کیونکہ ہم نے بھی اسے چند روز پہلے آوارگی کے عالم میں پکڑا تھا۔ خاص نشانی یہ ہے کہ دودھ حاصل کرنے کے لیے اس کے سامنے بین بجانی پڑتی ہے جو ہمیں خاص طور پر خریدنی پڑی ہے۔ بھینس جس کو ملے، اگر واپس نہ کرنا چاہے تو بین کی قیمت ادا کر کے بھینس اور بین لے جائے۔ اس کے ''کٹے‘‘ کو اس کی جدائی میں زکام ہو چکا ہے، اور اگر کسی معقول لاٹھی کا انتظام ہو گیا تو ہم نے مالکان سے اسے خود ہی واپس لے آئیں گے! المشتہر: ہمت خان، دھوکا منڈی
آج کا مقطع
سلام آ گیا ہے، پیام آ گیا ہے
کوئی چاند بالائے بام آ گیا ہے