عوام کے مفاد کے تحفظ کی خاطر آخری حد تک جاؤنگا: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر نے کہا ہے کہ ''عوام کے مفاد کے تحفظ کی خاطر آخری حد تک جاؤں گا‘‘ چنانچہ اس آخری حد کی نشاندہی کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی ہے کہ یہ کہاں سے شروع اور کہاں جا کر ختم ہوتی ہے ‘کیونکہ ہم حکومت چلانے میں کچھ زیادہ تجربہ کار نہیں ہیں‘ جس کی مثالیں آئے دن سامنے آتی رہتی ہے؛ چنانچہ اُمید ہے کہ اگلی بار ہم ٹھیک ٹھاک اس قابل ہو جائیں گے کہ حکومت صحیح طریقے سے کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت وزیراعظم کی قیادت میں ملک کو بحرانوں سے نکالے گی‘‘ اگرچہ اُن کا تجربہ بھی ہمارے جیسا ہی ہے اس لیے ان مسائل کے حل میں کسی تیز رفتاری کی توقع نہیں رکھنی چاہیے‘ کیونکہ جلد بازی شیطان کا کام ہے‘ جبکہ ہم بظاہر کافی ٹھیک اور پرہیزگار واقع ہوئے ہیں ‘جو لوگوں کو نظر نہیں آ رہا اور جس کی وہ صرف عوام کی نظروں کی کمزوری ہے‘ جس کی طرف انہیں فوری طور پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان کی قیادت میں پاکستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی کا خواب پیدا ہوگا‘‘ یعنی صرف خواب پورا ہی
ہوگا جو کہ خاصا ادھورا ہے؛ البتہ اس کی تعبیر بھی نکالنے کی کوشش کی جائے گی‘ جس کے لیے ایک فہرست تیار کی جا رہی ہے کہ کن کن ممالک سے مالی تعاون کی درخواست کی جا سکتی ہے ‘تاکہ عوام کی خوشحالی کی منزل کو قریب لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم عمران خاں قومی مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے دن رات کام کر رہے ہیں‘‘ اور جس شدت سے وہ ہر جگہ چوروں کا ذکر کرتے ہیں‘ اس سے اس بات کا ثبوت مہیا ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان قوم کو کبھی مایوس نہیں کریں گے‘‘ جس میں ہم بھی اُن کی مدد کر رہے ہیں کیونکہ اکیلا آدمی کیا کر سکتا ہے‘ اس لیے اس موضوع پر زیادہ خوش فہمی کا مظاہرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے‘ جبکہ ویسے بھی عوام خوشی کا اظہار کرنے میں کچھ زیادہ دیر نہیں لگاتے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک و قوم کی ترقی اور نئے پاکستان کی تعمیر میں سب کو مل کر کام کرنا ہوگا‘‘ کیونکہ ہم تو حکومت کرنے میں مصروف ہوں گے‘ اس لیے باقی کام ظاہر ہے کہ دوسروں ہی نے کرنا ہے‘ اس لیے دوسرے فارغ بیٹھے مکھیاں نہ مارتے رہیں اور نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم کے 100روزہ ایجنڈا کی تکمیل کے قریب پہنچ چکے ہیں‘‘ کیونکہ کم از کم ہمیں یہ قریب ہی نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے‘‘ اگرچہ یہ وژن بھی اکثر اوقات یوٹرن لیتا رہتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں: چوہدری سرور
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں‘‘ کیونکہ ہمارا اپنے فیصلوں میں بھی کوئی عمل دخل نہیں ہوتا اور سارا کام اللہ کے فضل سے اپنے آپ ہی چل رہا ہے ‘جبکہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر تو پتا تک نہیں ہل سکتا‘ اس لیے ہم قدرت کے کاموں میں کیسے دخل دے سکتے ہیں ‘کیونکہ کسی کے کام میں دخل اندازی یا کسی کے پھٹے میں ٹانگ اڑانا ہم ہرگز پسند نہیں کرتے‘ بلکہ ہمارا اپنا پھٹہ اکثر اوقات ویسے ہی پڑا رہتا ہے‘ کیونکہ ہم اپنی ٹانگ اُس میں بھی نہیں اڑاتے‘ جبکہ ٹانگوں کا یہ کام بھی نہیں ہے‘ کیونکہ ان کا کام صرف پاؤں پسار کر سونا ہے‘ جو انسانی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے اور اسی لیے ہماری صحت دوسروں سے کہیں بہتر ہے کہ جان ہے‘ تو جہان ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں سپیکر کے پی کے سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان کی بیجنگ میں بھی خود کو فرشتہ اور دوسروں
کو چور کہنے کی گردان جاری رہی: سعد رفیق
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''عمران خان کی بیجنگ میں بھی خود کو فرشتہ اور دوسروں کو چور کہنے کی گردان جاری رہی‘‘ حالانکہ جب سے ہم اپنے قائد کی معصومانہ بیوقوفی کی وجہ سے اقتدار سے فارغ ہوئے ہیں۔ ہم بالکل نیک ہو گئے ہیں‘ کیونکہ ایک ہی کام کرتے ہوئے آدمی ویسے بھی بور ہو جاتا ہے‘ اس لیے ہم تبدیلیٔ آب و ہوا کی خاطر مقدمے اور انکوائریاں بھگت رہے ہیں ؛چنانچہ عمران خان کو چاہیے کہ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی عادت سے باز آ جائیں‘ ورنہ ہم سے برا کوئی نہ ہوگا‘ جبکہ پہلے بھی ہم سے بُرا کوئی نہیں‘ نیز گردان جو بھی ہو‘ اسے جاری رکھنے کی بجئے بیچ میں کوئی وقفہ بھی آنے دینا چاہیے اور ایسا لگتا ہے کہ موصوف نے یہ مقولہ فراموش کر دیا ہے کہ وقفہ بہت ضروری ہے‘ حالانکہ ہمیں چور کہنا انہیں ہمیشہ یاد رہتا ہے۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔
ناتجربہ کار حکومت نے مہنگائی بے قابو کر دی: رانا تنویر حسین
ڈپٹی اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ''ناتجربہ کار اور غیر سنجیدہ حکومت نے مہنگائی بے قابو کر دی‘‘ اور ہر کام ہنسی مذاق میں ہی کر رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ہر وقت ایک دوسرے کو لطیفے ہی سناتے رہتے ہیں؛ حالانکہ ہمارا خزانہ خالی چھوڑ کر جانا رونے کا مقام ہے‘ جبکہ ہم نے مہنگائی کا قابو میں رکھا ہوا تھا اور صرف خدمت کو کھلا چھوڑ ہوا تھا‘ جس کے ہم نے پہاڑ کھڑے کر دیئے تھے‘ جنہیں نیب اور ایف آئی اے سر کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نااہل حکومت نے لوگوں کو دھوکے میں رکھ کر اقتدار حاصل کیا‘‘ ورنہ پہلے تو ہم سمجھتے تھے کہ انہیں ہوائی مخلوق نے کامیاب کرایا ہے۔ آپ اگلے روز اپنے فارم پر کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
لے کے اپنی ظفر‘ حفاظت میں
دوسرے سے اُسے بچایا ہے