جیل جانا پڑا تو خود چل کر جیل جائوں گا: آصف علی زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''جیل جانا پڑا تو خود چل کر جیل چلا جائوں گا‘‘ کیونکہ پولیس جس گاڑی میں جیل لے جاتی ہے‘ وہ غیر آرام دہ اور نہایت فضول سی ہے‘ جس پر لے جانے پر میاں نواز شریف نے بھی احتجاج کیا تھا اور چونکہ ہم دونوں کے کارنامے ایک ہی جیسے ہیں‘ اس لئے مراعات بھی ایک ہی جیسی ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مجھے پھنسانے کی کوشش ہو رہی ہے‘‘ بلکہ کوشش کا لفظ تو میں نے بطور تکلف ہی استعمال کیا ہے‘ کیونکہ اس سلسلے میں ساری کارروائیاں تقریباً مکمل ہو چکی ہیں ‘جبکہ کوشش تو ناکام بھی ہوسکتی ہے۔ آپ اگلے روز نواب شاہ میں پارٹی رہنمائوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
میرے ساتھ سیلفی بنانے پر دس درخت لگانے ہوں گے:فاروق ستار
سابق رکن قومی اسمبلی جو آئندہ بھی سابق ہی رہیں گے‘ نے کہا ہے کہ ''میرے ساتھ سیلفی بنانے پر دس درخت لگانے ہوں گے‘‘ تاہم جب سے میں نے یہ اعلان کیا ہے کسی نے سیلفی تو نہیں بنائی؛ البتہ محض من چلوں نے یہ کہلا بھیجا ہے کہ اگر آپ ہمارے ساتھ سیلفی بنانے چاہیں‘ تو دس آپ کو درخت لگانا ہوں گے‘ لیکن چونکہ درخت لگانا بے حد ضروری ہیں۔ اس لئے میں نے ان کی یہ شرط منظور کرلی ہے‘ جبکہ فی الحال دس درخت میں لگا سکتا ہوں‘ چنانچہ ایک سیلفی بنانے والے کی گنجائش نکل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''زمین واحد سیارہ ہے‘ جس پر انسان بستا ہے‘‘ اور اس پر بسنے والے انسانوں نے زمین کی جو حالت کر دی ہے کوئی اور سیارہ تو انہیں بسانے کی حماقت کر ہی نہیں سکتا۔ آپ اگلے روز کراچی میں فرد جرم لگنے کے بعد سٹی کورٹ سے باہر گفتگو کر رہے تھے۔
جلتی آگ پر تیل کی بجائے پانی ڈالنے
والوں میں اپنا نام لکھوایا: شہبازشریف
نیب کے جسمانی ریمانڈ پر موجود سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے! ''جلتی آگ پر تیل کی بجائے پانی ڈالنے والوں میں اپنا نام لکھوایا‘‘ تاہم‘ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ میرا کون سا نام لکھا گیا ہے ‘کیونکہ میں تو اپنے سینکڑوں نام رکھ چکا ہوں ‘جبکہ میرا خیال ہے کہ جن دیگر کارہائے نمایاں و خفیہ میں میرا نام لکھا جا چکا ہے۔ یہ معلوم کرنا پڑے گا کہ کون کون سا نام لکھا جا چکا ہے اور کتنے ناموں کی گنجائش ابھی موجود ہے ‘کیونکہ جتنے نام ابھی تک نیب لکھ چکا ہے‘ ابھی کافی اور بھی لکھنے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک سنگین معاشی گرداب میں ہے‘‘ اگرچہ اس میں اسے ہم نے ہی پھنسایا تھا ‘کیونکہ ہمیں علم تھا کہ عام انتخابات میں عوام ہمارے ساتھ کیا سلوک کرنے والے ہیں‘ اس لئے ان کی پیشگی سزا کا اہتمام بے حد ضروری تھا کہ ہور چوپو! آپ اگلے روز پارلیمانی کمیٹی روم میں منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے چین میں بھیک مانگی جو ملک کی
بدنامی کا باعث بن رہی ہے: مریم اورنگزیب
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سابق وزیر اطلاعات مریم
اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم نے چین میں بھیک مانگی جو ملک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے‘‘ اگرچہ بھیک تو کئی بار ہمارے قائد نے بھی مانگی تھی‘ لیکن وہ ملک کے لئے نہیں‘ بلکہ اپنے لئے مانگی تھی اورکشتوں کے پشتے لگا دیئے تھے۔ اس لئے اس سے ملک کی بدنامی کا سوال پیدا ہی نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ ماسوائے این آر او‘ کبھی کوئی بھیک نہیں مانگی‘ تاہم اب کے تو حکومت نے صاف جواب دے کر ہمارے ٹھوٹھے پر ڈنگ ہی مار دی ہے‘ بلکہ کھوتا ہی کھوہ میں ڈال دیا ہے‘ جس سے ملک کے دیگر کھوتے سخت خوفزدہ ہوگئے ہیں اور جو سراسر بے رحمی حیوانات کی ذیل میں آتا ہے‘ جبکہ ہمارے کئی رہنما اسے اپنے خلاف بھی قرار دے رہے ہیں ‘جن کے سر پر سینگ ہرگز نہیں ہیں۔ آپ نواز شریف کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ اب آخر میں کچھ شعرو شاعری ہو جائے:
یہ جو چپ رہ کے بول سکتا ہوں
تیری آنکھوں سے میں نے سیکھا ہے
دیکھیں کس کی بدلتی ہے تاثیر
تجھ کو خود سے ملا کے رکھ دیا ہے
یہ ٹھیک ہے کہ تو نہ ہمیں مل سکا‘ مگر
یہ بھی نہیں کہ ہم کوئی ناکام رہ گئے
کہیں بھی جاتا نہیں میں بغیر اس کے ضمیرؔ
اور وہ جاتا نہیں ہے کہیں بھی ساتھ مرے
وہ جو انکار کرنا جانتے ہیں
وہی تو پیار کرنا جانتے ہیں (ضمیرؔ طالب)
کشادہ رستوں‘ کھلے جہانوں سے آ رہا ہوں
میں خاک کی سمت آسمانوں سے آ رہا ہوں
ابھی تو آغاز جنگ ہے اور تمہیں خبر کیا
میں فتح کی سمت کن بہانوں سے آ رہا ہوں
بدلتا جاتا ہوں راستے اور لباس شہزادؔ
میں اک زمانہ کئی زمانوں میں آرہا ہوں (قمر رضا شہزادؔ)
ہم اس لئے بھی تو بازار تک نہیں آتے
کہ خواب چل کے خریدار تک نہیں آتے (عمران عامی)
بہت نزدیک آتے جا رہے ہو
بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا (عدیمؔ ہاشمی)
بہت نزدیک آتی جا رہی ہو
بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا (جون ایلیا)
آج کا مطلع
کچھ اور طرح کی طغیانیوں میں رہتی ہیں
یہ مچھلیاں جو ترے پانیوں میں رہتی ہیں