تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     22-12-2018

گھریلو ترکیبیں

اچار خراب ہونے سے بچانے کی ترکیب
اچار صرف پرانا ہو تو خراب ہوتا ہے۔ اس لیے یہ پرانا ہونے سے پہلے ہی استعمال کر لینا چاہیے۔ ایک صاحب نے کہا کہ اس کے پاس دس سال پرانا اچار ہے تو دوسرے نے کہا کہ ذرا چکھاؤ تو سہی، ان صاحب نے جواب دیا کہ میں اگر اسے چکھانا شروع کر دیتا تو یہ دس سال پرانا کیسے ہوتا۔ اوّل تو اچار میں خراب ہونیوالی کوئی چیز ہوتی ہی نہیں جس کے خراب ہو کر ضائع جانے کا کوئی خاص افسوس ہو۔ زیادہ سے زیادہ اچار کو پھپھوندی لگ سکتی ہے پھپھوندی بھی بڑے کام کی چیز ہے کیونکہ اس سے پنسلین تیار ہوتی ہے جو بجائے خود بڑی مفید چیز ہے، حتیٰ کہ بعض لوگ تو اپنا اچار جان بوجھ کر خراب کر لیتے ہیں تاکہ پھپھوندی سے پنسلین تیار کر سکیں، نیز پھپھوندی اتارنے کے بعد اچھا بھلا قابلِ استعمال اچار بچ جاتا ہے۔ اس کا سب سے پہلا اور کامیاب تجربہ حضرت احمق پھپھوندوی مرحوم نے کیا تھا۔ بعد میں، یعنی پھپھوندی اتار کر پنسلین بنانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے ؎
حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا
بہرحال، اچار اگر خراب ہو رہا ہو، یا خراب ہونے کا اندیشہ ہو، حالانکہ جو بیچارہ پہلے ہی اچار ہو، اُس نے خراب یعنی مزید خراب کیا ہونا ہے، یعنی اس پر پھپھوندی لگنا شروع ہو جائے اور آپ اپنی نالائقی یا نااہلی کی وجہ سے اس پھپھوندی کو کام میں نہ لا سکتے ہوں تو اسے مزید خراب ہونے سے بچانے کی سب سے پہلی ترکیب تو یہ ہے کہ لشٹم پشٹم اسے ختم کر ڈالیں یعنی دو چار دن سالن پکانے سے پرہیز کریں اور اس کی جگہ اچار ہی سے استفادہ کریں۔ اگر اس طرح بھی ختم نہ ہو تو اڑوس پڑوس میں اُدھار دینے کی کوشش کریں۔ اگرچہ اچار کو خراب ہونے سے بچانے کے مختلف طریقے اور تجاویز منظر عام پر آ چکے ہیں، حالانکہ اچار اور نیت اگر خراب ہو جائے تو اس کا علاج مشکل ہی سے ہو سکتا ہے، تاہم وہم اور اچار کے علاوہ ہر چیز کا علاج ممکن ہے جبکہ اچار تو بعض اوقات بڑی بڑی مشکل بھی حل کر سکتا ہے۔ منقول ہے کہ ریل کے سفر کے دوران ایک مسافر اپنا کھانا کھولنے لگا تو اس نے ساتھ بیٹھے مسافر کو بھی کھانے کی صلح مار دی جبکہ دوسرے نے حسبِ روایت تکلف سے کام لیتے ہوئے شکریے کے ساتھ معذرت کر دی۔ لیکن جب مسافر نے کھانا کھولا تو دوسرے نے سوچا کہ اس نے تو انکار کر کے بہت بڑی غلطی کی ہے، چنانچہ اس نے پوچھا، کھانے کے ساتھ اچار تو ہوگا۔ لیکن دوسرے نے کہا کہ معافی چاہتا ہوں، اچار تو نہیں ہے تو دوسرا بولا۔ پھر تو میں ضرور کھاؤں گا!اس سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ اچار سنبھال کر رکھنے والی چیز ہے اور اسے خراب نہیں ہونے دینا چاہیے۔ تاہم اچار میں اگر خرابی کے آثار نظر آئیں تو ہماری کتاب میں درج ترکیب کے مطابق اس کے لیے عرق لیموں کا استعمال مفید رہے گا۔ تاہم کتاب میں درج طریقے کے مطابق لیموں کا عرق تیار کرنا بجائے خود اس قدر مشکل اور پیچیدہ کام ہے کہ اس سے بہتر ہے کہ آپ اچار کو خراب ہی ہو جانے دیں اور صبر و شکر سے کام لیں کیونکہ جتنی محنت اور خرچہ آپ لیموں کا عرق نکالنے پر کریں گے۔ اتنی ہی رقم اور وقت خرچ کر کے آپ تازہ اچار بھی ڈال سکتے ہیں، البتہ اگر جوں توں کر کے آپ لیموں کا عرق نکال بھی لیں تو اسے اچار میں ملانے اور پھر اچار کے ٹھیک ہونے کا انتظار کرنے کی بجائے بہتر یہی ہوگا کہ آپ عرق لیموں ہی سے اچار کا کام لینے کی کوشش کریں کیونکہ اصل چیز تو کھٹائی ہے جو کہ عرق لیموں میں وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے۔ اور پھر ضروری بھی نہیں ہے کہ عرق لیموں ملانے کے بعد آپ کا اچار ضرور ہی ٹھیک ہو جائے گا بلکہ ہو سکتا ہے کہ وہ پہلے سے بھی خراب ہو جائے کیونکہ اس ملک میں کچھ بھی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ سارا کام ہی کھٹائی میں پڑ جائے۔تاہم، مشکل پسند، ضدی ا ور ڈھیٹ قسم کے خواتین و حضرات کے لیے عرق لیموں نکالنے کی ترکیب بھی کتاب مذکورہ سے نقل کر کے درج کی جا رہی ہے تاکہ بہتوں کا نہ سہی، کچھ کا ہی بھلا ہوجائے۔ حالانکہ اس کی بھی اُمید کم ہی ہے کیونکہ اگر آپ کسی لیموں نچوڑ کے ذریعے عرق نکلوانے کی کوشش کریں تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ سارا نکلا ہوا رس لیموں نچوڑ خود ہی ڈکار جائے اور آپ دیکھتے کے دیکھتے ہی رہ جائیں۔ بہرحال، لیموں کو پہلے گرم پانی میں ڈبو دیں، البتہ پانی کی گرمی دیکھنے کے لیے پہلے اس میں کم از کم ایک ہاتھ تو لازمی طور پر ڈبونا ہوگا۔ البتہ اگر پانی زیادہ گرم ہو تو لیموں کے ساتھ ساتھ آپ کے ہاتھ کا عرق بھی اس میں شامل ہو جائے گا جس سے خراب شدہ اچار میں مزید بہتری کی صورت بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ چنانچہ گرم پانی سے ہاتھ اور لیموں کو نکال کر نچوڑ لیں (صرف لیموؤں کو) اگرچہ یہ ہوتا تو سیدھا سادہ لیموں کا رس ہی ہے لیکن کتاب کا مصنف چونکہ اسے لیموں کا عرق کہنے پر مُصر ہے اس لیے ہماری بھی مجبوری ہے۔ مثلاً لیموں کی سکنجین بنا کر شامل کرنی ہے یا کسی اور شکل میں۔ بہرحال، مصنف کو ایک کتاب ہماری رائے میں اور لکھنی چاہیے تاکہ یہ تشنگی دُور ہو سکے جس میں مصنف کو یہ وضاحت بھی کرنا ہوگی کہ اگر خود لیموں کا اچار خراب ہو جائے تو کس چیز کا عرق نکالنا چاہیے وغیرہ وغیرہ۔
گھریلو تراکیب (جدید)
کتاب ہذا کا یہ تازہ ایڈیشن ہے جس میں نظر ثانی کر کے اسے زیادہ مفید مطلب بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایک نسخہ خریدنے والے کو جلد اول کے دو نسخے مفت پیش کیے جائیں گے۔ تاہم، اگر کوئی نسخہ اُلٹا پڑ جائے تو ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے بلکہ قانونی چارہ جوئی صرف مصنف کے خلاف کی جا سکتی ہے، البتہ فوجداری کارروائی سے پرہیز کیا جائے کیونکہ مصنف اسی سلسلے میں پہلے بھی دوچار بار اندر ہو چکا ہے، اُس لیے فوجداری کارروائی کر کے اس کے بیوی بچوں کی بد دُعائیں لینے سے گریز کریں۔ کر بھلا سو ہو بھلا، انت بھلے کا بھلا۔
آج مطلع:
سکوت ہی وہاں اظہار کے برابر ہے
کہ راستا جہاں دیوار کے برابر ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved