اپنے مطالعے میں سے کچھ مزید نوٹس اور خیالات قارئین کی نذرکرتا ہوں۔ قرآن کی کچھ آیات میں سے بھی میں نوٹس لیتا رہا ہوں ۔ وہ بھی کبھی لکھوں گا !
1۔ ایگل نیبیولا ان اربوں star forming regionsمیں سے ایک ہے ‘ جن میں نئے نئے سورج بنتے ہیں ۔ سورج کیا ہوتاہے ؟ ہائیڈروجن گیس کا ایک بہت بڑا جلتا ہوا گولہ جو کہ زمین جیسے سیارے پر زندگی کو توانائی فراہم کرتاہے۔ 18ملین ڈگری تک درجہ حرارت جاتاہے ہائیڈروجن کا ‘ تب سورج کی پیدائش ہوتی ہے ۔ تھرمو نیوکلئیر فیوژن 18ملین ڈگری پر شروع ہوتاہے۔
2۔ مریخ پر کیا نہیں ہے ‘ جس کی وجہ سے وہاں زندگی نہیں ہے ۔ وہاں breathable airنہیں ہے ‘extremely cold, اورexposed to high doses of radiation جب کہ کرّہ ء ارض پہ ان سب چیزوں کا بندوبست کیا گیا ہے خصوصی طور پر ۔
3۔مختلف جانوروں میں کوئی خاص صلاحیت انسانوں سے بہت بڑھ کر ہوتی ہے ۔ مثلاً کوئی دور تک دیکھ سکے گا‘ کوئی دور تک سونگھ سکے گا۔ ان میں سے ہر صلاحیت کے پیچھے دماغ کے کسی مخصوص حصے کا بڑا یا ایسی ساخت کا ہونا ہے کہ وہ اس صلاحیت کو ممکن بناتا ہے ۔
4۔دماغ میں کسی ڈس آرڈر کا پتہ چلانے کے لیے CTاور MRIاور EEGسے بڑھ کر اگر دماغ کو کام کرتے ہوئے دیکھنا ہو تو PET ٹیسٹ اہم ہے ۔ positron emission tomography۔ اس میں ریڈیو ایکٹو ایٹمز مریض کے خون میں داخل کر دیے جاتے ہیں اور پھر انہیں دماغ سے گزرتے ہوئے دیکھا جاتاہے ۔ اس سے پھر کمپیوٹر پر تصاویر بنا ئی جاتی ہیں ۔ اس سے دماغ کے میٹابولزم‘ الیکٹرو کیمیکل پراسیسز اوربلڈ فلو کا معلوم ہو جاتا ہے ۔
ضروری نہیں کہ سر میں محسوس ہونے والے ہر درد کی وجہ سر کے اندر ہی ہو۔ مثال کے طور پر اگر کندھے اور گردن کے مسلز tenseیا fatiguedہوں تو وہ کھوپڑی کے مسلز کو سکیڑ دیتے ہیں ۔یہ ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ سخت غصے میں جذباتی آدمی کی وہ خون کی رگیں سکڑ سکتی ہیں ‘ جو دماغ کو خون مہیا کرتی ہیں ۔یہ دوسری وجہ ہو سکتی ہے۔ اگر آپ گردن اور کندھے کے ٹینس مسلز کو ریلیکس کریں تو بعض اوقات سر درد کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ جب کہ مائیگرین اس سے بالکل ہی مختلف ہے‘ جس میں ٹیسیں اٹھتی ہیں ۔ اکثر مریض کسی تاریک اور خاموش کمرے میں آرام کرنا چاہتے ہیں ۔
5۔ زحل کے چاند ٹائٹن سے متعلق دو باتیں بہت اہم ہیں ۔ ایک تو کرّہ ٔارض کے بعد یہ نظامِ شمسی کا واحد بھاری فضا(Thick Atmosphere)والا سیار ہ ہے اوردوسری اس کی آرگینک رچ کیمسٹری ہے Organic rich chemistry۔ یہ واحد کرّہ ہے ‘ جہاں نظامِ شمسی میں کرہ ٔ ارض کے علاوہ بادل ہیں ‘ اس کی سطح پر مائع بہتے ہیں ۔ ہوا اور بارش وہاں کرّہ ٔ ارض جیسی ساخت پیدا کرتے ہیں مثلاً ٹیلے‘جھیلیں اور دریا۔ لیکن بارش وہاں لیکویڈ میتھین کی ہوتی ہے ‘ جو دریاؤں اور سمندروں کو ہائیڈروکاربنز سے بھر دیتی ہے ۔ زمین پر چار موسم ایک سال میں مکمل ہوتے ہیں ۔ وہاں موسموں کاایک سائیکل تیس سال میں مکمل ہوتا ہے ۔ مقناطیسی میدان نہیں ۔ آخری حد تک سرد ‘ سورج سے دور ۔ البتہ سائنسدان درجہ حرارت کے علاوہ جب باقی چیزو ںکو دیکھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ زمین کی ابتدا میں بالکل یہی ماحول تھا۔
6۔زمین کے اپنے محور پر ایک خاص رفتار اور اینگل سے گردش کرنا کتنا اہم ہے۔ اس کا اندازہ اس سے لگائیں کہ ہمارے چاند کی جس طرف دھوپ رہتی ہے‘ وہاں 130C اور جہاں سایہ وہاں درجۂ حرارت منفی 180Cرہتاہے ۔ وہاں کسی نے کیا زندہ رہنا ہے ۔ زندگی تو بس کرّہ ٔ ارض پہ زندہ رہ سکتی ہے ۔
7۔کیلے میں تین قسم کی شوگر ہوتی ہے ۔ 1:سکروز‘ 2:فرکٹوز 3: گلوکوز اور فائبر۔ دو کیلے برابر ہیں 90منٹ کی توانائی ۔
8۔ ایک کالم نگارنے اپنے کالم میں درج ذیل معلومات لکھی ہیں : 15ہجری میں حضر عمر و بن العاصؓ نے فلسطین کو فتح کیا۔ 91ہجری میں طارق بن زیاد نے سپین فتح کیا ۔ 96ہجری میں محمد بن قاسم سندھ میں داخل ہوا۔ 584ہجری میں سلطان صلاح الدین ایوبی نے صلیبیوں کو شکست دی۔ 658ہجری میں تاتاریوں کو شکست دے کر مسلمان دنیا میں ان کی پیش قدمی روک دی گئی۔
کیا مسلمانوں میں دوبارہ کوئی فاتح آئے گا؟ جی ہاں ‘ آئے گا اور اسے روکا نہیں جا سکے گا۔آپ یہ دیکھیں کہ مسلمانوں میں ہر قسم کا زبردست professionalموجود ہے ۔ ڈاکٹرز ‘ انجینئرز‘ ہر شعبے میں دیکھ لیں ۔ دوبارہ عروج کی خواہش بھی موجود ہے ۔ جب بھی کوئی لیڈر سامنے آتا ہے تو مخلوق اس کے پیچھے باہر نکلتی ہے ۔ جیسے مصر سے لے کر پورے مشرقِ وسطیٰ میں ہوا۔ پاکستان میں افتخار محمد چوہدری کی سیاسی و عدالتی تحریک کے پیچھے مخلوق کس طرح نکل آئی تھی ۔ یہ الگ بات کہ ہر لیڈر آخر میں پاگل ہی ثابت ہوتاہے۔ تو ایک لیڈر آئے گا ‘ جس کے دل میں اقتدار کی کوئی خواہش نہیں ہوگی اور جو اپنی تنہائیوں میں خوش ہوگا لیکن حالات کا جبر اسے سٹیج پر کھینچ لائے گااور امت کو یقین ہو جائے گا کہ یہی ہمارا نجات دہندہ ہے ۔ایک ایسا بندہ جو وقت پڑنے پر ہر مصلحت کو بالائے طاق رکھ سکتا ہوگا ۔شاید وہ یہودیوں کی ذہانت اور طاقت کو انہی کے خلاف استعمال کر گزرے گا ۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں میں نشاۃِ ثانیہ کی بات کرنے والے fanaticہیں ‘ وہ دراصل خود fanaticبلکہ مایوس لوگ ہیں ۔یہودیوں ‘ عیسائیوں ‘ مسلمانوں اور بت پرستوں کے درمیان جو تنازعات ہیں ‘ ان کا فیصلہ ایک دن اسی زمین پر ہونا ہے ۔ جس نے انسان کو پیدا کیا اور اس پر شریعت اتاری ‘ اس نے اس کا ایک انجام بھی لکھا ہے ۔
9۔زمین پر موسموں کے آنے جانے کی وجہ یہ ہے کہ زمین خلا میں سیدھی نہیں بلکہ ذرا سی ٹیڑھی یا جھکی ہوئی ہے ۔ یہ ٹیڑھ اس وقت سمجھ آتا ہے ‘ جب اس کے نارتھ اور سائوتھ پول کو دیکھا جائے ۔ موسمِ سرما میں نارتھ پول سورج سے دور ‘ جب کہ موسمِ گرما میں یہ سورج کی طرف جھکا ہوتاہے ۔
10۔ پچاس کروڑ ڈالر کا جینومکس پراجیکٹ برطانیہ میں بنایا گیا ہے ۔ اسے پڑھ لینا چاہیے ۔
11۔ کہکشائوں کے مرکز میں سوپر میسو بلیک ہولز (SMBH):
1974ء میں برٹش ماہرِ فلکیات سر مارٹن ریس Reesنے یہ نظریہ پیش کیا کہ کچھ کہکشائوں کے مرکز میں کئی ملین حتیٰ کہ بلین سورجوں کے برابر کمیت رکھنے والے super massive black holesموجود ہیں ۔ جو کہکشائیں اس کے ذہن میں تھیں‘ وہ وہ تھیں ‘ جن کے مرکز متاثر کن حد تک ایکٹو تھے۔ مرکز کے لیے یہاں نیوکلئس کا لفظ استعمال ہوا ہے ۔ اور یہ مرکز اتنے روشن تھے کہ جتنے کہ تیس بلین یا اس سے بھی زیادہ سورج جمع کر لیے جائیں ۔
12۔ star cluster کا مطلب ہے ستاروں کا جھرمٹ۔ لاکھوں ستارے جو کہ بہت قریب ہوتے ہیں ایک دوسرے کے ‘ ان کے جھرمٹ ہوتے ہیں ۔ nebula: یہ ڈسٹ‘ ہائیڈروجن‘ ہیلیم‘ اور دوسری آئیو نائزڈ گیسز کے بادل ہوتے ہیں ۔ اکثر یہ ستاروں کی پیدائش کی جگہ بنتے ہیں۔ جیسا کہ ایگل نیبیولا جسے ناسا کے ایک امیج میں pillars of creationقرار دیا گیا تھا۔ یہاں یہ گیسز اور گرد اکھٹے ہوتے رہتے ہیں۔ ستارے اور ان کے سیارے بنتے رہتے ہیں۔