27 فروری کو ایشیا میں دو ناموں کی بازگشت سب سے زیادہ سنائی دی‘ان میں ایک نام پاک فضائیہ کے بہادر پائلٹ حسن صدیقی کا تھا جبکہ دوسرا ابھی نندن کا ۔ حسن صدیقی نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کے لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنایا‘ جن میں سے ایک طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا‘ جس کے پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کرلیا گیا۔حسن صدیقی اور ابھی نندن دونوں ہی اپنے اپنے ممالک کے لیے ڈیوٹی پوری کرتے نظر آئے لیکن اسے اتفاق کہیں یا قسمت کہ ان دونوں کے درمیان ایک بات مشترک ہے۔حسن صدیقی اور ابھی نندن دونوں ہی کا تعلق ماضی میں فلم انڈسٹری سے جڑا اور اپنے اپنے کام میں یہ دونوں ماضی میں بھی اس ہی کردار میں نظر آئے‘ جس کا مظاہرہ 27 فروری 2019ء کو دنیا بھر نے دیکھا۔
سکواڈرن لیڈر حسن صدیقی پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائے گئے ایک گانے میں بھی پرفارم کرچکے ہیں جو 2016 ء میں یوم دفاع کے موقع پر ریلیز کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گانے کے پہلے حصے میںسکواڈ لیڈر پائلٹ حسن صدیقی جلوہ گر ہوئے‘ جنہوں نے اس گانے میں نبھایا کردار اصل زندگی میں بھی ادا کیا۔خیال رہے کہ بھارتی طیاروں کو پاکستانی حدود میں داخلے کے بعد حسن صدیقی نے ان پر حملہ کیا جس کے بعد اپنی بیس میں واپسی کے بعد دیگر سپاہیوں نے انہیں سراہا تھا۔
اگر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی بات کی جائے تو ان کا تعلق بھی ایک بھارتی فلم سے رہ چکا ہے۔2017 میں ریلیز ہونے والی بھارتی تامل فلم (Kaatru Veliyidai) ایک ایسے بھارتی پائلٹ کی زندگی پر مبنی تھی‘ جس کا طیارہ پاکستان کی حدود میں گر کر تباہ ہوجاتا ہے جس کے بعد اسے پاک فوج گرفتار کرکے راولپنڈی جیل میں قید رکھتی ہے۔یہ فلم 1999ء کی کارگل جنگ پر بنائی گئی۔فلم نے دو بھارتی نیشنل ایوارڈ بھی جیتے۔ اس فلم سے بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن کا بھی گہرا تعلق ہے۔بھارتی تامل فلم کے ہدایت کار منی رتنم نے ابھی نندن کو معاونت کار کے طور پر اس فلم کا حصہ بنایا۔ابھی نندن نے اس فلم کی شوٹنگ کے دوران کاسٹ کو بھارتی فضائیہ کے حوالے سے کئی باتیں سمجھائیں‘ جو فلم کی شوٹنگ میں کام آئیں جبکہ اداکار کو بھارتی پائلٹ کے طور پر ٹریننگ بھی دی۔ رپورٹس کے مطابق اس فلم کے معاونت کار کے طور پر ابھی نندن کے والد ریٹائرڈ ایئر مارشل ایس ورتھمن کو حصہ بنایا گیا تھا۔اسی سلسلے میں سوشل میڈیا پر ‘ابھی نندن کی ایک پرانی ویڈیو بھی سامنے آئی، جس میں وہ چند افراد کے ہمراہ بیٹھے بات چیت کررہے ہیں جبکہ اس ویڈیو کو فلم سے بھی جوڑا جارہا ہے۔
کہانی آگے بڑھتی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان نے‘ ابھی نندن کی گرفتاری کے بعد بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ امن اشارہ کے طور پر حالیہ سرحدی کشیدگی ، جنگ کے خاتمے اورجذبہ خیر سگالی کے طور پر قید بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا حکم دیاہے۔عمران خان نے گزشتہ روز یہ بات کہہ چکے ہیں کہ ''امن کے اشارے کے طور پر ہم کل اسے آزاد کریں گے‘‘ اور وعدے کے مطابق کر بھی دیا گیا۔یاد رہے کہ گرفتار بھارتی پائلٹ کی پاکستانی حکام نے ونگ کمانڈر‘ ابھی نندن کے طور پرشناخت کرائی،جسے بعد میں بھارتی حکام نے تسلیم بھی کیا۔نندن کی گرفتاری کے بعد ،حراست میں ویڈیو بھی بنائی جو عالمی اور لوکل میڈیا کو دی گئی۔پاکستان کا موقف ہے کہ جوہری مسلح فوجوں کے درمیان ''غلطی‘‘ کے خطرے سے بچنے کے لئے بھارت سے بات چیت کی ہے۔ پاکستان اسی تناظر میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش بھی کر چکا ہے اور دونوں ممالک کواس کا احساس ہونا چاہئے۔ مذاکرات کے عمل سے کوریڈور کو کھولیں ۔آئیں تمام مسائل کا حل بات چیت میں تلاش کرتے ہیں۔ وزارت خارجہ پہلے ہی کہہ چکی تھی کہ وہ بھارتی قبائلی پائلٹ کو آزاد کرنے کے لئے تیار ہے۔ایسا کرنے کا مقصد کشیدگی کو ختم کرنا ہوگا۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ''ہم ہندوستانی پائلٹ کی رہائی پر دستخط کرنے کے لئے تیار ہیں‘ اگر یہ مذاکرات کے بڑھنے کا سبب بن جائے‘‘۔اور اسے رہا کر بھی دیا گیا۔
پاک بھارت کشیدگی نے عالمی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی ہے۔روس، چین، یورپی یونین، امریکہ اور دیگر ممالک نے دونوں ملکوں سے معاملات کومذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔چین کے ریاستی کونسلر ‘وانگ ژی نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ٹیلیفون پر بات کی اور معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔روس کے وزیر خارجہ ‘سرگئی لاوروفـ نے دونوں اطراف کے درمیان مذاکرات پر زور دیا لیکن بھارت اس کے باوجود ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا اور کشیدگی کو بڑھاتا رہا‘ جس کی واضح مثال گزشتہ روز کشمیر ی سرحدی علاقوں میں کی گئی کھلی جارحیت ہے۔اس سے قبل پونچھ ضلع میں بھارتی فوج گھنٹوں فائرنگ کرتی رہی۔
بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان‘ لیفٹیننٹ کرنل ڈیوینڈر آنند نے کہا کہ ''بھارتی فوج نے مضبوط اورموثر طریقے سے جواب دیا‘‘ مگر حقیقت اس کے برعکس تھی۔ جس پر نہتے کشمیریوں نے مودی سرکار کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جمعرات دوپہر سے فائرنگ کی آوازیں سن رہے ہیں۔کئی مربع سے گولوں کی آوازیں وقتاً فوقتاًآرہی ہیں۔ دکانیںکھلی ہیں لیکن کشیدگی کی فضا برقرار ہے۔ دوسری طرف بھارتی وزیراعظم مودی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے ۔ مودی نے ایک ریلی سے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ'' نئی دلی اپنے دشمنوں کے خلاف متحد ہو گی‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا ہماری اجتماعی خواہش کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے؟ کہ دشمن ہم پہ انگلی اٹھائے اور ہم خاموش رہیں۔ بعض اقتباسات روزنامہ ڈان سے۔