تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     05-03-2019

سرخیاں‘ متن اور شعرو شاعری

بھارتی پائلٹ کو امریکی ڈکٹیشن پر چھوڑا گیا:مولا بخش چانڈیو
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ بھارتی پائلٹ کو امریکی ڈکٹیشن پر جھوڑا گیا اور بالکل مفت میں چھوڑ دیا گیا‘ کیونکہ اگر زرداری صاحب برسر اقتدار ہوتے تو اسے مفت میں کبھی نہ چھوڑتے کیونکہ انہوں نے گھاٹے کا سودا کبھی نہیں کیا اور اگر کرتے بھی ہیں تو اسے منسوخ کر دیتے ہیں‘ جیسا کہ انہوں نے اینٹ سے اینٹ بجانے والا اعلان واپس لے لیا تھا‘ بلکہ کچھ عرصے کیلئے ملک ہی چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ صرف آب و ہوا تبدیل کرنے کیلئے ‘کیونکہ وہ اپنی صحت کا خیال بہت رکھتے ہیں‘ یعنی جن چیزوں کا وہ خاص خیال رکھتے ہیں‘ ان میں ان کی صحت بھی شامل ہے ‘کیونکہ اس کو وہ قوم کی صحت بھی سمجھتے ہیں‘ جبکہ ان کی اپنی صحت اس لیے مخدوش رہتی ہے کہ وہ قوم کا غم بہت کھایا کرتے ہیں‘ جو انہیں ہضم نہیں ہوتا ؛حالانکہ انہیں باقی ہر چیز فوراً ہضم ہو جاتی ہے‘ بلکہ کچھ چیزیں تو حلق سے اتارتے ہی ہضم ہو جاتی ہیں۔ آپ اگلے روز پنجاب سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
پنجاب کی تمام ہمدردیاں بلوچستان کے ساتھ ہیں: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب کی تمام ہمدردیاں بلوچستان کے ساتھ ہیں‘ کیونکہ پنجاب میں جب سے میں آیا ہوں‘ میں نے یہاں ہمدردیوں کے انبار لگا دئیے ہیں ‘جو اب ساری کی ساری بلوچستان کیلئے وقف کر دی ہیں‘ جبکہ پنجاب کو دوسروں کی ہمدردیوں کی ضرورت ہے‘ تاہم امید ہے کہ پنجاب بھی اپنے پائوں پر کھڑا ہو جائے گا‘ کیونکہ یوں سمجھیے کہ میرا اب چل چلائو ہے اوریہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ مجھے فارغ کرنے کے بعد بلوچستان بھیج دیں‘ جہاں بارشوں نے تباہی مچا رکھی ہے اور صورتحال کا مکمل جائزہ لے کر انہیں رپورٹ پیش کروں ‘کیونکہ رپورٹیں دیکھ دیکھ کر میں خود بھی اب اس قابل ہو گیا ہوں کہ کوئی رپورٹ پیش بھی کر سکوں۔ آپ اگلے روز لاہور میں عبدالرحمن کھیتران سے ملاقات کر رہے تھے۔
پرویز رشید‘ وزیراعظم کی مخالفت میں حواس کھو بیٹھے ہیں: فیاض چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پرویز رشید‘ وزیراعظم عمران خان کی مخالفت میں حواس کھو بیٹھے ہیں‘ جبکہ ہمارے حواس ان کی حمایت میں کھوئے رہتے ہیں؛ حتیٰ کہ ہماری حالت دیکھ کر بعض اوقات وہ خود بھی حواس باختہ سے ہو جاتے ہیں۔ خاص طور پر جب سے انہیں کسی نے نوبیل امن انعام کا جھانسہ دیا ہے‘ وہ ایک عجیب کیفیت میں مبتلا رہتے ہیں اور اس کیلئے استخارہ بھی کر چکے ہیں‘ جس کا مثبت نتیجہ نکلا ہے اور اب صرف پچاس راتیں نہر میں کھڑے ہو کر چلہ کاٹنا ہے‘ جس کے بعد وہ لوگ خود نوبیل انعام گھر آ کر دے جائیں گے‘ جبکہ میں نے تو انہیں کہا ہے کہ آپ اتنے مصروف آدمی ہیں‘ یہ انعام آپ کی جگہ میں ہی جا کر وصول کر لوں گا‘ جس کیلئے پہلے تو انہوں نے رضامندی ظاہر کردی‘ لیکن جب کسی نے انہیں بتایا کہ ایوارڈ کے ساتھ ایک معقول رقم بھی ہوتی ہے تو انہوں نے صاف انکار کر دیا۔ آپ اگلے روز پرویز رشید کے بیان کی تردید کر رہے تھے۔
حکومت نے بھارتی پائلٹ کو رہا کر کے بزدلی دکھائی:سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے جلدی میں بھارتی پائلٹ کو رہا کر کے بزدلی دکھائی‘‘ بلکہ اس کے طیارے کو گرانے میں بھی جلد بازی کا ثبوت دیا‘ کیونکہ ہو سکتا ہے کہ وہ جذبۂ خیر سگالی کے اظہار کیلئے ہمارے ملک میں آ رہے ہوں اور مودی صاحب نے انہیں بطور ِخاص بھیجا ہو کہ واپسی پر ان کے دوست نواز شریف کی بھی خیریت دریافت کرتے آئیں کہ بیمار پرسی ویسے بھی کارِ ثواب ہے اور اسی لیے سیانوں نے کہا ہے کہ جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیے ‘بلکہ کھیر کو ٹھنڈی کر کے کھانا چاہیے‘ جو اگرچہ آج تک ہمیں نصیب نہیں ہوئی ‘ورنہ ہم اسے ٹھنڈی کرنے کیلئے فریج میں رکھ دیتے؛ حالانکہ وہ خاصی ٹیڑھی کھیر ہوتی ہے‘ جسے سیدھا کرنا ہرکس و ناکس کے بس کا روگ نہیں ہے‘ اسی لیے ہم نے کبھی اس کی تمنا ہی نہیں کی۔ آپ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب کچھ شعرو شاعری ہو جائے:
دھوپ کی عمر زیادہ ہے سفر مجھ سے کم
اس لیے زرد تو ہوتی ہے مگر مجھ سے کم
میں ہوں جنگل میں اترتا ہوا ذیلی رستا
خلقتِ شہر کا ہوتا ہے گزر مجھ سے کم(عمیر نجمی)
تم نے مرے خدا سے بھی پہلے اٹھا لیا مجھے
پھر کوئی میرا ہم نفس ڈھونڈ نہیں سکا مجھے(صابر ظفر)
وہ وقت دُور نہیں جب زمین والوں پر
مکان ٹوٹے گا اور لامکان برسے گا
چادریں ان کو میسر ہیں مگر مجھ کو نہیں
میں تو سردی میں مزاروں کی طرف دیکھتا ہوں(عاصم تنہا)
نہیں ہو پر دکھائی دے رہے ہو
ہمیں کیا گھول کر پلوا دیا ہے(خالد نعیم شانی)
تمہیں تو ٹھیک سے برباد کرنا بھی نہیں آتا
چلو پیچھے ہٹو اپنی یہ حالت میں بناتا ہوں(شبیر حسن)
مجھے پتا ہے کہ برباد ہو چکا ہوں میں
تو میرا سوگ منا‘ مجھ کو سوگوار نہ کر(انجم سلیمی)
مستقرریل کے سنسان ہوا کرتے تھے
اُن دنوں راستے آسان ہوا کرتے تھے(اعتبارساجد)
آج کا مطلع
یاد کی کوٹھڑی میں بیٹھا ہوں
یوں تری حاضری میں بیٹھا ہوں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved