تحریر : منیر احمد بلوچ تاریخ اشاعت     03-04-2019

کرنل پروہت کی تفتیش کا ریکارڈ

26/11 ممبئی حملوں سے ایک روز قبل 25 نومبر کو انسداد دہشت گردی سکواڈ کے وکیل نے پونا کی عدالت کو بتایا کہ کرنل پروہت جو مالیگائوں دھماکے‘ جس میں6 افراد ہلاک اور24زخمی ہوئے‘ اس دہشت گردی میں ملوث ہونے پر گرفتار کئے گئے سریش داتے کیلئے 2005ء میں کرنل پروہت نے ناسک کی دیولائی چھائونی سے اس کا سابق میجر کی حیثیت کا جعلی آرمی کارڈ جاری کرایا ۔ ممبئی اے ٹی ایس کے وکیل ایس ایس چھانگلے نے عدالت کے جج وی وی جوشی کو بتایا کہ کرنل پروہت کے ساتھی فوجی افسر نے سریش داتے کوسابق میجر ظاہر کرتے ہوئے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے پچیس ہزار وصول کئے‘ تاکہ وہ فوج کے کوٹے سے اپنے لئے اسلحہ لائسنس جاری کرا سکے۔ اے ٹی ایس نے عدالت کو بتایا کہ اس لائسنس کیلئے مالیگائوں بم دھماکے کے ملزم سرئش داتے نے کرنل پروہت کی رہائش گاہ کا ایڈریس لکھوایا۔ شانگلے نے بتایا کہ فوج کے کوٹے سے لائسنس لینے کے بعد ملزم نے امبر ناتھ آرڈیننس فیکٹری سے اسلحہ خریدا‘ جس کے بعد کرنل پروہت نے اسے اسلحہ استعمال کرنے اور نشانہ بازی کی مشقیں کرائیں۔ لیفٹیننٹ کرنل پروہت ‘جسے بھارت کی اعلیٰ عدالتوں نے بے گناہ قرار دیتے ہوئے مالیگائوں‘ نانند‘ اجمیر شریف بم دھماکوں میں رہا کیا اور سمجھوتہ ایکسپریس میں اس ثبوت کے با وجود رہا کیا‘ وہ ابھینائوبھارت جیسی دہشت گرد تنظیم کے مالی امور کے انچارج اجے راحیکار کے اکائونٹس میں جعلی اکائونٹس کے ذریعے بھاری رقمیں منتقل کیں۔ ملٹری انٹیلی جینس کے دو افسران بھی موجود تھے اور جس کی سچائی جاننے کیلئے polygraph and brain-mappingٹیسٹ بھی ہو چکے ہوں ‘اسے کون سا قانون بے گناہ قرار دے سکتا ہے؟ 
کرنل پروہت کی مالیگائوں بم دھماکوں میں تفتیش جاری تھی کہ 6 اپریل2006ء کو نندے میں محکمہ انہار سے ریٹائرہونے والے آر ایس ایس کے اہم رکن انجینئر لکشمن راج کی رہائش گاہ میں ہونے والے بم دھماکے میں بھی کرنل پروہت کا نام سامنے آ گیا‘ جس میں راشٹریہ سیوک سنگھ کے رکن انجینئر لکشمن کے گھر کے تہہ خانے میں بم تیار ی کے دوران ہونے والے دھماکے میں لکشمن راج کا بیٹا نریش لکشمن اور ہمانش وینکٹ ہلاک ہو گئے‘ جبکہ یوگی واندر دیش پانڈے‘ ماروتی کشور‘ گرو راج جے رام اور راہول منوہر پانڈے زخمی ہو ئے ۔ نسداد دہشت گردی سکواڈ نے وزیر دفاع اے کے انتھونی اور آرمی چیف جنرل دیپک کپور کو اطلاع دی کہ کرنل پروہت کے علا وہ حال ہی میں فوج سے ریٹائر ہونے والے ایک لیفٹیننٹ جنرل اور فوج کے دو مزید حاضر سروس کرنل ان بم دھماکوں اور انتہا پسند ہندئوں کی عسکری تنظیموں کی مدد کرنے‘ انہیں اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرنے پر پولیس کو مطلوب ہیں ۔ سی این این کی ایک با اعتماد رپورٹ کے مطا بق؛ ان افسران کے علا وہ6 مزید ریٹائرڈ فوجی افسر ان‘ جنہیںمالیگائوں بم دھماکے میں تفتیش کیلئے بلایا گیا تھا ‘انہیں نندے میں انجینئر لکشمن کے گھر کے تہہ خانے میں ہونے والے بم دھماکے کے سلسلے میں ہونے والی اہم پیش رفت کی روشنی میں ایک بار پھر شامل تفتیش کیا جا رہا ہے‘ جس پر وزیر دفاع انتھونی نے انتہائی محتاط زبان استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ہم مہاراشٹر پولیس سے ہر ممکن تعاون کر یں گے۔ 
کرنل پروہت نے تسلیم کیا کہ جموں کشمیر میں اپنی تعیناتی کے دوران سریش داتے کے اسی جعلی اسلحہ لائسنس پر اس نے ایک رائفل خرید کر کیپٹن گروو سو دکو دی‘ پھر چند دنوں بعد سریش داتے کے حوالے کر دیا‘ جس پر16 نومبر کو پولیس نے کرنل پروہت کے خلاف جعل سازی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد سریش داتے سے رائفلیں بر آمد کر لیں۔ انسداد دہشت گردی سکواڈ نے آرمی ہیڈ کوارٹر سے تحریری طور پر درخواست کی اسے کرنل پروہت کے ساتھی فوجی افسران سے تفتیش اور سوال و جواب کی اجا زت دی جائے ‘کیونکہ اسے ملنے والی اطلاعات کے مطا بق؛ کرنل پروہت اور اس کا گروپ انتہا پسند ہندو تنظیم ابھینا و بھارت کے رضا کاروں کو بم تیار کرنے اسلحہ کے استعمال ‘فوجی تربیت ‘ دھماکہ خیز مواد کی فراہمی میں ملوث ہے۔ اے ٹی ایس نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن154 تا173 کا حوالہ دیتے ہوئے آرمی افسران سے بار بار درخواست کی کہ وہ ن کی نقل وحمل کا ریکارڈدیکھے بغیر کرنل پروہت اور اس کے ساتھی دہشت گردوں کے خلاف باقاعدہ چالان عدالت میں پیش نہیں کر سکتے۔نیتن جوشی کے بیان کے حوالے سے بھی بتایا کہ کرنل پروہت نے اسےRDX pilfering کی تربیت دی ‘ پونا کے مشہوراسلحہ ڈیلر راکیش داورے کے ذریعے ہلکے ہتھیار اور بارود کی سپلائی کی گئی ‘ کرنل پروہت کے ساتھی راکیش کے 2003ء میں جالنا‘ پربھانی اور چند دوسرے شہروں میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث ہونے کی تصدیق بھی کی۔پونا کے اسی ا سلحہ ڈیلر راکیش کے کرنل پروہت اور ابھینا و بھارت کے لیڈران سے گہرے تعلقات اور ان کے ہمراہ2006ء میں ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کے عسکری تربیتی کیمپوں میں اسلحہ اور بارودی مواد کی ترسیل‘ اس کیمپ میں بموں کی تیاریوںاور ان کے ٹائمر استعمال کے طریقہ کار کی تفصیلات پر مبنی اقبالی بیان کی روشنی میں پولیس‘ کرنل پروہت کے ساتھی افسران سے پوچھ گچھ کیلئے مزید تصدیق چاہتی تھی‘ لیکن بھارتی فوج نے اس کی اجا زت دینے سے انکار کر دیا۔ ہیمنت کر کرے نے کہا کہ ہماری تفتیش کے دوران آرمی اپنے کسی بھی سینئرافسر کو شامل کرسکتی ہے‘ لیکن یہ پیشکش بھی قبول نہ کی گئی۔ 
انسدا دہشت گردی سکواڈ نے دیولائی کی فوجی چھائونی جہاں کرنل پروہت کی پوسٹنگ تھی‘ یہ جاننے کیلئے رابطہ کیا کہ آپ کے اسلحہ ڈپو سے ہلکے ہتھیاروں سمیت کتنی مقدار میںدھماکہ خیز گولہ بارود غائب ہوا؟ لیکن حیران کن طور پر کرنل پروہت کے تفتیشی ٹیم کے سامنے ویڈیو ریکارڈنگ پر مبنی اقرار کے با وجود سینئر فوجی افسران نے یہ تمام ریکارڈ مہیا کرنے یا بتانے سے انکار کر دیا‘ بلکہ ا س کے بر عکس بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان روی شنکر پرشاد نے اے ٹی ایس کے الزامات کو''The Fishing Expedition'' کا نام دیتے ہوئے 20 نومبر2008 ء کو ممبئی ہائیکورٹ میں ممبئی انسداد دہشت گردی سکواڈ سے مالیگائوں بم دھماکے کی تفتیش واپس لے کر ریا ست مہاراشٹر کی سی آئی ڈی کے حوالے کرنے کیلئے پٹیشن داخل کر دی‘جس پر اے ٹی ایس چیف ہیمنت کر کرے نے عدالت کو بتایا کہ مالیگائوں بم دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کے حوالے سے کچھ ایسے ثبوت بھی ہمارے پاس ہیں‘ جو ان تمام ملزمان کو سزا دلوانے کیلئے کافی ہیں۔ ممبئی ہائیکورٹ کو بتا یا گیا کہ اس گروہ کے باہمی رابطے‘ پیغامات‘ فون ریکارڈنگ‘ عسکری کیمپوں میں ان کی شرکت کی ویڈیوز کے علا وہ بھاری رقوم کی ترسیل کا ریکارڈ سامنے آ چکا ‘ جس پرممبئی ہائیکورٹ نے شیو سینا کی اپیل خارج کر دی۔
کرنل پروہت کے Narco Analysis tests کئے گئے‘ جس سے یہ ثابت ہوا کہ وہ یکم اگست کو ممبئی آیا تھا‘ جہاں اس نے ایک ہوٹل میں وشواہندو پریشد کے پراوین توگاڈیاسے ملاقات کی ‘لیکن اے ٹی ایس نے جب فوج سے کرنل پروہت کا یکم اگست کو ریکارڈ مانگا تو انکار کر دیا گیا ۔ اے ٹی ایس نے پنچ مڑی چھائونی ‘جہاں سے کر نل پروہت کو حراست میں لیا گیا‘ اس کا ذاتی لیپ ٹاپ اپنے قبضہ میں لینے کی کوشش کی ‘ لیکن فوجی افسران نے لیپ ٹاپ ڈھونڈنے کیلئے دو دن کی مہلت مانگ لی ‘مقصد یہ تھا کہ اس دوران کرنل پروہت کے لیپ ٹاپ کوTemperedکر دیا جائے۔

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved